بتا دیں کہ اس دوران ہائی کورٹ میں خواتین کے تحفظ کو لے کر پیش کی گئی مختلف درخواستوں پر ایک ساتھ سماعت چل رہی تھی۔ اسی درمیان پالو نے اپنی دلیل پیش کر ڈالا لیکن بعد میں وکلاء نے کہا کہ اگر ریپ کا سبب کپڑے ہوتے تو بچوں کے ساتھ کیوں آبروریزی کے واقعات ہوتے ہیں۔ پالو نے کہا تھا کہ آج کل خواتین جینس، شارٹس، سب سے اوپر اور دیگر تنگ کپڑے پہنتی ہیں۔ ان کے مطابق اسی کی وجہ سے ریپ کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ بڑھتے واقعات کو لے کر دیگر وجہ بھی بتائے گئے ہیں جس پر ہائی کورٹ آگے سماعت کرے گا۔
الرجی کی علامت ظاہر ہوتے ہی فوراً جانچ کراکر علاج کرائیں
لکھنؤ۔30نومبر(فکروخبر/ذرائع)ڈاکٹر امرت راج کے مطابق اگر آپ کی اسکن پر دانے، چکتے، ورم ، زبان میں جھنجھناہٹ ہو تو یہ الرجی ہو سکتی ہے۔عموماً الرجی کی تصدیق بغیر ٹیسٹ کے نہیں ہو سکتی ہے لہٰذا امیونولوجسٹ کی صلاح پر ۶آئی جی آئی ٹیسٹ کروائیں۔ اس کے بعد کچھ دیگر ٹیسٹ سے یہ واضح ہو جائے گا کہ آپ کو کس چیز سے خصوصی الرجی ہے۔ الرجی کو طبی زبان میں ہائیپر سنسٹی ویٹی کہتے ہیں۔عموماً الرجی چار قسم کی ہوتی ہیں۔ ٹائپ ایک میں الرجی میں غلط اشیاء کے استعمال یا اس سے لمس پیدا ہوتے ہی آپ کا جسم موثر ہونے لگتا ہے۔ ٹائپ دو اور تین میں جسم کچھ دیر بعد اثر قبول کرتا ہے اور کچھ وقفہ کے بعد علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ ٹائپ چار میں الرجی عضو کے تبادلہ سے ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ الرجی کسی کو بھی ہو سکتی ہے۔ الگ الگ لوگوں کو الگ الگ چیزوں سے الرجی ہوتی ہے جو ان کے جسم میں موجود قوت دفاع کے نظام ، نسلی اثر اور جسمانی ساخت پر منحصر ہے۔ اگر آپ کو الرجی ہے اور یہ معلوم ہے کہ کسی چیز سے الرجی ہے تو پرہیز ہی اس کا سب سے بہتر طریقہ ہے۔ الرجی کا سبب معلوم نہ ہونے پر جلد از جلد جانچ کرانی چاہئے۔ الرجی میں خود سے طے نہ کریں کہ آپ کو الرجی ہے یا نہیں، ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور جانچ کرائیں اور پورٹ کی بنیاد پر علاج کرائیں۔ خود سے علاج کرنے پر خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
سانس کے مریض موسم سرما میں خصوصی احتیاط برتیں
لکھنؤ۔30نومبر(فکروخبر/ذرائع)سینئر ڈاکٹر، ڈاکٹر راکیش اگروال کے مطابق سردیوں کے موسم میں درجۂ حرارت میں کمی اور کہرے کے سبب فضا میں آلودگی کی مقدار میں اضافہ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے اس موسم میں سانس کے مریضوں کے لئے متعدد پریشانیاں جیسے دما، فلو اور سردی زکام میں مبتلا ہونے کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے لیکن کچھ احتیاط برت کر آپ اس سے بچ سکتے ہیں۔ سردیوں میں سانس کے مریض کے لئے کہرہ سب سے خطرناک ہے۔ کہرہ نقصاندہ نہیں ہوتا ہے لیکن دُھویں اور چھوٹے چھوٹے گرد آلود اجزا کے اطراف میں جمنے سے کہرہ انسانی جسم اور خاص طور پر سانس کے نظام کے لئے کسی مصیبت سے کم نہیں ہوتا ہے۔ اس وجہ سے لوگوں کی آنکھوں میں جلن، آنسو، ناک میں کھجلی، گلے میں خراش اور کھانسی جیسے مسائل عمومی طور پر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ سردی میں اضافہ کے ساتھ سانس کی نلی کی حساسیت بڑھ جاتی ہے جس سے نلی سکڑتی ہے اور سانس کے مریضوں میں مختلف بیماریاں وجود میں آتی ہیں۔دیر رات جب گھنا کہرہ ہو اور صبح دھوپ نکلنے سے پہلے باہر ٹہلنا بند رکھیں اور ڈاکٹر سے رائے مشورہ لے کر اس پر عمل پیرا رہیں۔
بہار امیرشریعت کے عظیم منصب کے لئے مفکراسلام مولاناسیدمحمدولی رحمانی کاانتخاب
ملت اسلامیہ کاتاریخی فیصلہ ہے:فاتح اقبال ندوی قاسمی
ململ۔30نومبر(فکروخبر/ذرائع)سرزمین ارریہ پرمنعقدتاریخ سازاجتماع ارباب حل وعقدمیں مفکراسلام مولاناسیدمحمدولی رحمانی مدظلہ کاامیرشریعت منتخب ہوناملت اسلامیہ کاتاریخی فیصلہ ہے۔عظیم منصب کے لئے عظیم شخصیت کاانتخاب اوراس پرمجمع عام کااتفاق یہ صرف بہارکے لئے ہی نہیں بلکہ پورے ملت اسلامیہ کے لئے نمونہ عمل ہے،امیرشریعت کے انتخاب میں بہاراڑیسہ وجھارکھنڈکے علماء،دانشوران اورعمائدین ملت نے اتحادواتفاق کامظاہرہ کرتے ہوئے جس دانشمندی اوربصیرت کاعملی نمونہ پیش کیاوہ یقیناپوری ملت اسلامیہ کے لئے ایک مثال ہے۔ان خیالات کااظہارنوجوان عالم دین اورجامعہ فاطمۃ الزھراء ململ کے ناظم مولانافاتح اقبال ندوی قاسمی نے اپنے پریس بیان میں کیا۔مولاناندوی نے کہا کہ امارت شرعیہ کے امیرکامنصب نہایت ہی عظیم اوربلندوبالاہے اوراس منصب کے لئے عظیم شخصیت کاانتخاب ہی اس منصب کے لائق ہے اورمولاناسیدمحمدولی رحمانی مدظلہ کی عظیم وبلندوبالاشخصیت صحیح معنوں میں اس منصب عظیم کے لائق تھی سوان کاانتخاب گویاحقدارکوحق کامل جاناہے۔مولانارحمانی کی سیاسی ،سماجی،علمی وروحانی خدمات سے پوری دنیاواقف ہے،وہ جہاں ایک طرف عظیم دادااورعظیم باپ کے لائق وفائق فرزندہیں وہیں انہوں نے اپنے باپ داداکی وراثت امارت شرعیہ،خانقاہ رحمانی اورمسلم پرسنل لاء بورڈ کواپنے خون جگرسے سینچاہے اورمستقل اس کی آبیاری میں مصروف ہیں ۔ان کے اندرایمانی فراست،سیاسی بصیرت اورروحانی قیادت کے ساری صفتیں بدرجہ اتم موجودہیں اورموجودہ دورمیں ان سے زیادہ اس منصب کے لئے کوئی موزوں ترین شخصیت نہیں تھی۔مولاناندوی نے مزیدکہاکہ مولاناسیدمحمدولی رحمانی مدظلہ کے امیرشریعت منتخب ہونے سے نہ صرف بہاروجھارکھنڈ اوراڑیسہ کے مسلمانوں کی قیادت مضبوط ہوئی ہے بلکہ پوری ملت اسلامیہ ہندیہ کی قیادت کوایک نئی جہت ملے گی ۔اس موقع پرہم سبھی بارگاہ خداوندی میں دعاگوہیں کہ اللہ مولاناسیدمحمدولی رحمانی کی عمردرازفرمائے اورملت اسلامیہ پران کاسایہ تادیرقائم ودائم رکھے اورامارت شرعیہ مسلم پرسنل لاء بورڈ اورخانقاہ رحمانی کوہرطرح کے شروروفتن سے محفوظ رکھے۔آمین
سڑک حادثات میں بشمول خاتون دو افراد کی موت
لکھنؤ۔30نومبر(فکروخبر/ذرائع ) پارہ علاقے میں بیٹی کی شادی کے سلسلے میں بھائی سے ملنے گئے کسان کو ٹرک نے ٹکر مار دی ۔ جس سے اس کی موت ہوگئی ۔ وہیں بھانجے کے بیٹے کو اسپتال سے دیکھ کر لوٹ رہی خاتون کی سڑک حادثہ میں موت ہوگئی۔ اناؤ سے بانگر مؤ کے رہنے والے کسان اچھے لال (۰۵) سنیچر کو اپنے بھائی راجیش سے ملنے بدھیشور آئے تھے ۔اچھے لال کی بیٹی رادھیکا کی آئندہ ماہ شادی ہے ۔ اسی سلسلے میں وہ بھائی سے مشورہ کرنے آیا تھا ۔ واپس لوٹتے وقت بدھیشور چوراہے کے نزدیک اچھے لال کو سڑک پار کرتے وقت ٹرک نے ٹکر ماردی ۔ زخمی اچھے لال کو مقامی لوگوں نے اسپتال میں داخل کرایا ۔جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی ۔ کسان کے پاس ملے فون کے مدد سے حادثہ کی اطلاع کنبہ والوں کو دی گئی ۔ پولیس نے لاش کا پوسٹ مارٹم کراکر کنبہ والوں کے سپرد کردیا ۔ اچھے لال کے کنبہ میں بیوی سمیت چار بچے ہیں۔دوسری جانب ٹھاکر گنج کے آزاد نگر بالا گنج باشندہ کی رہنے والی ۵۴ سالہ نفیس جہاں اپنے بھانجے کے یہاں ہوئے بچے کو دیکھنے اسپتال گئی تھی ۔ جہاں سے گھر لوٹنے کیلئے نکلی راستے میں ان کو رشتہ دار مل گیا ۔ جس کی موٹرسائیکل سے وہ گھر کے نزدیک سڑک تک پہنچ گئی ۔ گھر جانے کیلئے جیسے ہی انہوں نے سڑک پارکرنے کی کوشش کی تبھی کسی گاڑی نے انہیں ٹکر ماردی ۔ خون سے لت پت نفیس جہاں کو اسپتال میں داخل کرایاگیا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی ۔
نشے میں بدمست بھائی نے بہن کے رشتہ کو کیا داغدار
لکھنؤ۔30نومبر(فکروخبر/ذرائع )رشتوں کو داغدار کرنے والی ایک واردات سامنے آئی ہے۔ بنتھرا کے ایک گاؤں میں رہنے والی ایک لڑکی نے اپنے منجھلے بھائی پر عصمت دری کا سنگین الزام لگایاہے ۔ معاملہ کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے اس معاملہ میں عصمت دری کی رپورٹ درج کی ہے ۔ بنتھرا پولیس نے ملزم بھائی کو گرفتار بھی کرلیاہے۔ ایس او بنتھرا نے بتایاکہ بنتھرا کے ایک گاؤں میں رہنے والی لڑکی گزشتہ ۴۲ نومبر کو اپنے گھر میں تنہا موجود تھی۔ بتایاجاتاہے کہ اس درمیان نشے کی حالت میں اس کا منجھلا بھائی گھر پہنچا ۔اس نے چھوٹی بہن سے کھانا مانگا بہن نے اس کو کھانا دیا ۔ بتایا جاتاہے کہ اس کے بعد نشے میں بدمست بھائی نے اپنی چھوٹی بہن کو جبراً ایک کمرے میں گھسیٹ لیا اور اس کی عصمت دری کی ۔لڑکی بھائی سے اپنی عزت کی بھیک مانگتی رہی لیکن بھائی کا دل نہں پسیجا ۔ حیوانیت کوانجام دینے کے بعد ملزم گھر سے فرار ہوگیا ۔ اپنے ساتھ ہوئی اس حیوانیت کے بارے میں لڑکی نے ڈرتے ڈرتے اپنی چچی کوبتایا ۔ چچی نے فوراً دہلی میں رہنے والے لڑکی کے بڑے بھائی کو واردات کے بارے میں اطلاع دی ۔ بہن کے ساتھ ہوئی اس واردات کی خبر پاکر بڑابھائی سنیچر کوگھر پہنچا ۔اس نے ساری بات سنی اور اتوار کو بہن کو لیکر تھانے پہنچا ۔ اس کے بعد لڑکی نے اپنے ساتھ ہوئی واردات کے بارے میں پولیس کو بتایا ۔ معاملہ کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے لڑکی کی تحریر پر ملزم بھائی کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرلی ۔ پولیس نے لڑکی طبی معائنہ کے لئے بھیج دیا۔ وہیں پولیس نے ملزم بھائی کو گرفتار کرلیا ۔ پکڑا گیا ملزم پہلے بھی لوٹ کے معاملے میں جیل جاچکاہے۔
حکومت بہتر تعلیم مہیا کرانے کیلئے سنجیدگی سے کوشاں
لکھنؤ۔30نومبر(فکروخبر/ذرائع )وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے چیف سکریٹری آلوک رنجن کو زیر تعمیر سرکاری تعلیمی اداروں کی تیزی سے تعمیر پوری کرانے کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی تعیناتی اور فرنیچر اور آلات وغیرہ کا بندوبست وقت سے کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے آئندہ تعلیمی سیشن سے ان تعلیمی اداروں کو مکمل طور سے شروع کرانے کی بھی ہدایت دی ۔ جس سے ریاست کے بچوں اور نوجوانوں کو ان کا پورا فائدہ مل سکے ۔ وزیر اعلیٰ چیف سکریٹری کو ہدایت دی ہے کہ ان کی سطح سے اس سلسلے میں تمام محکموں اور کام دینے والی تنظیموں کے ساتھ اس کا جائزہ لیاجائے ۔ تاکہ سبھی تیاریاں وقت پر پوری ہوجائیں۔ ساتھ ہی انتظامیہ کی اعلیٰ ترجیحی پروجیکٹ مانیٹرنگ گروپ کے ایجنڈے میں بھی اس کو شامل کرلیاجائے ۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ بڑی تعداد میں سرکاری تعلیمی اداروں کی تعمیر ہورہی ہے۔ جن کے مکمل ہوجانے سے تعلیمی بندوبست بہتر بنانے میں مدد ملے گی ۔ مسٹر یادو نے کہا کہ تعلیم میں آرہی تبدیلیوں کو ضم کرنے اور تعلیمی بندوبست بہتر بنانے سے طلباء وقت کی مانگ کے مطابق آگے بڑھ سکیں گے اور مستقل میں ملک اور ریاست کی ترقی میں اپناتعاون دے سکیں گے ۔ انہوں نے کہا ریاستی حکومت ریاست کے طلباء کو ہرسطح پر اچھی تعلیم مہیا کرانے کیلئے سنجیدگی سے کوشش کررہی ہے۔ کیوں کہ اچھی تعلیم کے بغیر کوئی بھی سماج یا ملک ترقی نہیں کرسکتاہے ۔ اس لئے ریاستی حکومت پرائمری ، ثانوی ، تکنیکی تعلیم پر پوری توجہ مرکوز کررہی ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ تعلیم کی معیار میں بہتری لانے سے ملک اور سماج کا مستقبل بہتر بنے گا ۔ریاستی حکومت نے تعلیم کوبہتر بنانے کے لئے کئی قدم اٹھائے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ تعلیم سے نہ صرف بودھک ترقی ہوگی بلکہ دقیانوسی خیالات سے پاک ایک بہتر سماج کی تعمیر ہوتی ہے۔ مسٹر یادونے کہاکہ ریاستی حکومت ریاست کے نوجوانوں کو عمدہ تعلیم مہیا کرانے کیلئے کوشاں ہے ۔ ہرسطح کے اسکولوں کے قیام کے ساتھ ساتھ نئی یونیورسٹیاں بھی فروغ دی جارہی ہے ۔اساتذہ کی کمی کو دور کرنے کیلئے ترجیحی بنیاد پر اساتذہ کی تعیناتی کی جارہی ہے۔ ریاستی حکومت کی منشاہے کہ معیاری تعلیم کے ساتھ سبھی کو پڑھائی کا موقع ملے ۔ اس کے پیش نظر حکومت مسلسل کام کررہی ہے۔
گومتی پار پولیس کی آئی جی زون نے کی سرزنش
لکھنؤ۔30نومبر(فکروخبر/ذرائع )شہر کے گومتی پار علاقے میں بڑھ رہے جرائم پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے آئی جی زون ذکی احمد نے ٹرانس گومتی پولیس کو جلد از جلد جرائم پر قدغن لگانے اور زیر التوا واردات کا پردہ فاش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اتوار کی شام آئی جی زون نے اپنے دفتر میں ایس ایس پی راکیش پانڈے نے ، ایس پی ٹی جی جے پرکاش ، مہانگر ، غازیپور ، گومتی نگر ،علی گنج سی او اور ٹی جی کے تمام تھانہ انچارجوں کے ساتھ جلسہ کیا ۔ اس جلسہ میں آئی جی نے گومتی پار علاقے میں بڑھ رہے جرائم پر ناراضگی ظاہر کی ۔ انہوں نے اب تک قتل ، لوٹ اور ڈکیتی کے واردات کا انکشا ف نہ کرپانے والے تھانہ انچارجوں کی جم کر سرزنش کی ۔ خاص کر انہوں نے گومتی نگر حلقہ کے تھانہ انچارجوں کو پھٹکار لگائی ۔ گومتی نگر حلقہ میں پڑنے والے چنہٹ تھانے میں تین قتل ، ایک بینک لوٹ ، وبھوتی کھنڈتھانے میں نمن کا قتل ، گومتی نگر تھانے میں سپاہی کو گولی مارنے اور انجینئر کے گھر لوٹ مار کی واردات کا اب تک انکشاف نہیں ہواہے۔ آئی جی زون نے جانکی پورم کے رسول پور کائستھ گاؤں میں پڑی ڈکیتی کا انکشاف نہ ہونے پر بھی ناراضگی ظاہر کی ۔ زیر التوار واردات کے معاملے میں اب تک کی گئی پولیس کی تفتیش کا بھی جائزہ لیا۔ اس کے ساتھ انہوں نے گومتی پار علاقے میں پولیسنگ بڑھانے اور سرگرم مجرمین پر شکنجہ کسنے کی ہدایت دی ۔ آئی جی کے اس جلسہ میں کئی تھانہ انچارجوں اور سرکل افسروں کی پیشانی پر پسینے آگئے ۔ وہ آئی جی کے سوالوں کا مناسب جواب نہیں دے پارہے تھے ۔
بیوی نے زمین فروخت کرنے سے منع کیاتو شوہر نے ماری ہنسیا
لکھنؤ۔30نومبر(فکروخبر/ذرائع )نگرام علاقے میں بیوی کے نام کی زمین کو فروخت کرنے سے بیوی نے منع کیا تو شرابی شوہر نے اس پر ہنسیا سے حملہ کردیا ۔ جس سے خاتون زخمی ہوگئی ۔ گاؤں والوں نے اسے اسپتال میں داخل کرایا اور پولیس کو اطلاع دی ۔ پولیس نے زخمی خاتون کی تحریر پر مقدمہ درج کرلیاہے۔ نگرام کے کرورا گاؤں میں مکرندی اور بجرنگ دوبھائی تھے ۔ بڑے بھائی بجرنگ کی موت کچھ برس پہلے ہوگئی تھی ۔ اس کی موت کے بعد اس کے نام کی زمین اس کی بیوی بدھانہ اور لڑکے شیو بہادر ، سنی ، سکھرام کے نام ہوگئی ۔ زمین کے لالچ میں اس درمیان مکرندی نے بدھانہ سے تعلقات بناکر بیوی کے طور پر ساتھ رکھنے لگا ۔ مکرندی شرابی تھا ۔ اس نے اپنے حصہ کی زمین فروخت کرکے سارے پیسے شراب میں اڑادیئے ۔ اب بیوی کے نام درج زمین پر اس کی نگاہ لگ گئی ۔ اتوار کی شام تین بجے مکرندی بدھانہ کے نام کی زمین فروخت کرنے کا دباؤ بنانے لگا ۔اسی بات پر دونوں کے درمیان کہا سنی بڑھنے پر غصے میں مکرندی نے دھار دار ہنسیا سے اس کے ہاتھ اور داہنے پیر پر حملہ کردیا ۔ بدھانہ نے دیہی باشندوں کے ساتھ نگرام تھانہ پہنچ ملزم مکرندی کے خلاف مقدمہ درج کرایا ۔ پولیس کا کہناہے کہ ملزم کی تلاش کی جارہی ہے جلد ہی اسے گرفتارکرلیاجائے گا ۔
پولیس کے ظلم سے مچھوارے گاؤں چھوڑنے پر مجبور
فتحپور:۔30نومبر(فکروخبر/ذرائع )اترپردیش کے پولیس سربراہ جگموہن یادو نے سخت ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اپنے کام میں بہتری لائے اور بے قصور لوگوں کو پریشان نہ کریں ۔ ان کی یہ ہدایت دیگر اضلاع میں بھلے ہی نافذ ہورہی ہو لیکن اس ضلع کے غازی پور تھانے کے پولیس پر ان کی ہدایت کا کوئی اثر نہیں پڑرہاہے ۔ غازی پور تھانے کی پولیس مچھلی کھانے کی اتنی شوقین ہے کہ مچھواروں پر اپنا آئے دن بری طرح سے قہر برپا کرتی رہتی ہے۔ پولیس کے ذریعہ کئے گئے کام کی شکایت مچھواروں نے ایس پی راجیو ملہوترا سے بھی کی تھی ۔ لیکن قصوروار پولیس اہلکاروں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی ۔ مچھواروں میں پولیس کا اتنا خوف سمایا ہواہے کہ وہ روزی روٹی کی تلاش کے لئے گاؤں چھوڑ کر نقل مکانی کرنے کیلئے مجبور ہوگئے ہیں۔
Share this post
