پندرہ اسمبلی حلقوں کے لئے ضمنی انتخابات

بنگلور18؍نومبر2019(فکروخبر/ذرائع) کرناٹک کے 15 اسمبلی حلقوں کے لیے ہونے جارہے ہے اسمبلی ضمنی انتخابات کے لیے نامزدگی کاغذات داخل کرنے  اٹھارہ نومبر بروز پیر آخری تاریخ ہے اور کانگریس اور بی جے پی نے  اپنے امیدواروں کی جو فہرست جاری کردی ہے اب ان دونوں ہی پارٹیوں میں میں چندایک حلقوں میں بغاوت کے آثار بھی نمایاں ہوگئے ہیں ہی ہفتے کی دیر رات  کانگریس پارٹی  نے بقیہ 6 حلقوں کے لیے اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کر دی ہے  جس سے چند ایک لیڈرجنہیں ٹکٹ ملنے کی پوری امید تھی نہ ملنے پرغیر مطمئن ہیں کچھ یہی حال بی جے پی کا ہے بی جے پی میں گذشتہ انتخابات میں شکست سے دوچار افراد کے بدلے کانگریس اور بی جے پی میں شامل ہونے والوں کو ٹکٹ دیے جانے سے ناراضگی پائی جارہی ہے ۔ آئی سی سی کی جانب سے ہفتے کی رات 6  حلقوں کے امیدواروں کے نام ظاہر کر دیے گئے شیواجی نگر اسمبلی حلقے سے دنیا دنیش گنڈو راؤ کی بیوی  تبو کو ٹکٹ دیے جانے کی جو افواہ پھیلی ہوئی تھی وہ غلط ثابت ہوئی راہل گاندھی کے مشورے پر اس حلقے سے دوبارہ رضوان ارشد کو ہی ٹکٹ دے دیا گیا ہے جبکہ گذ شتہ پارلیمانی انتخابات میں بینگلور سینٹرل کے امیدوار کے حیثیت سے شکست سے دوچار ہوئے تھے۔ ہر حلقے میں انہوں نے بی جے پی امیدوار کے مقابلے اکثریتی ووٹ حاصل کیے تھے رضوان ارشد کو ہائی کمان نے دوبارہ شیواجی نگر حلقے سے ٹکٹ دیا ہے۔ کانگریس کی کاگواڑ حلقے میں کانگریس کا ٹکٹ ابھی حال ہی میں بی جے پی سے کانگریس میں شامل ہونے والے سابق رکن اسمبلی راجو کاگے کو ٹکٹ دیا گیا ہے کوگاک حلقے کا ٹکٹ رمیش جارکی ہولی کے بھائی لکھن جارکی ہولی کو، وجیا نگر اسمبلی حلقے کا ٹکٹ سابق وزیرورکن اسمبلی کے بھی چندر شیکھر کو دیا گیا ہے۔ بی جے پی نے ضمنی انتخابات میں سوائے شیواجی نگر اور رانی بنور کے دیگر 13 حلقوں میں کانگریس اور جے ڈی ایس سے بی جے پی میں شامل ہونے والے سابق اراکین اسمبلی کو ٹکٹ دیا ہے لیکن اس اقدام سے ایک بڑا طبقہ بھی اس لیے ناراض ہے کہ پارٹی نے اپنے وفادار لیڈروں کو نظرانداز کرکے کے باہر کے  افراد کو ٹکٹ دیا ہے وزیراعلیٰ نے پارٹی کے غیر مطمئن لیڈروں کومنانے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

ذرائع : ایس این بی

Share this post

Loading...