ضمنی انتخابات کے بعد قیادت میں تبدیلی کا امکان

بنگلورو 19/ نومبر 2019(فکروخبر /ذرائع)  ریاست میں 15 اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات کے لیے نامزدگیوں کے داخلہ تاریخ ہونے کے بعد ساتھ ہی برسراقتدار بی جے پی کے اندر کئی نئی تبدیلیوں کے اشارے بھی ملنے لگے ہیں۔ بی جے پی کیمپ میں یہ افواہ پھیلائی جارہی ہے کہ ضمنی انتخابات کے نتائج ظاہر ہونے کے بعد ریاست میں ایڈی یوروپا کو وزیر اعلیٰ کے عہدہ سے ہٹانے کے بارے میں پارٹی غور کررہی ہے۔ ریاست میں جب کانگریس۔جے ڈی ایس مخلوط حکومت اقلیت میں آجانے سے اس حکومت کو ختم کردیا گیا تو فوری طور پر ریاست میں بی جے پی حکومت نہیں بنائی گئی تھی۔ تقریباً ایک ہفتہ غوروخوض کے بعد ہی ایڈی یوروپا کو اس وقت ریاست کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف دلوایا گیا تھا۔ 
    وزیر اعلیٰ کے عہدہ پر انہیں فائز کرنے پارٹی ہائی کمان کا ایک گروپ تیار نہیں تھا، یہی وجہ تھی کیہ ایڈی یوروپا کو ریاست کا وزیر اعلیٰ بنانے کے باوجود ریاستی کابینہ فوری تشکیل نہیں دی گئی اور چند دنوں بعد کابینہ تشکیل دی گئی تھی۔ کابینہ تشکیل کے موقع پر قلمدانوں کی تقسیم نہیں کی گئی تھی او رپورے ایک ماہ بعد کابینہ وزراء میں قلمدان تقسیم کیے گئے۔ 
    جس وقت ریاست میں ایڈی یوروپا کی قیات میں نئی بی جے پی حکومت بنی تو ریاست سیلاب اور بارش سے بری طرح مسائل میں گھری ہوئی تھی۔ مرکزی حکومت نے متأثرین کی امداد کے لیے ریاستی حکومت کو فوری امداد بھی روانہ نہیں کی تھی۔ ایڈی یوروپا وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے دو تین مرتبہ دہلی گئے اورریاست کے لیے امداد حاصل کرنے کی کوشش کی تھی مگر وزیر اعظم مودی اور پارٹی صدر امت شاہ نے انہیں فوری ملاقات کا وقت نہیں دیا تھا۔ ہائی کمان کے لیڈروں نے ان کی مقبولیت کو بڑھانے کے بجائے ریاست کے عوام میں ان کے تئیں ناراضگی بڑھانے کی کوشش کی تھی۔ بی جے پی کے مرکزی لیڈروں نے انہیں کمزور کرنے کی ہر مرحلہ پر کوشش کی ہے۔     
    وزیر اعلیٰ ایڈی یوروپا سے مشورہ کیے بغیر اور ان کے علم میں لائے بغیر ہی ریاست میں پارٹی کے لیے نئے صدر کا انتخاب اور ساتھی ہی تین وزراء کو نائب وزیر اعلیٰ کا قلمدان سونپ دیا گیا تھا۔ اس طرح ایڈی یوروپا کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد مرکزی کمیٹی اور حکومت نے ایڈی یوروپا کے علم میں لائے بغیر ہی کئی اہم فیصلے کرناٹک کے بارے میں لیتے رہے۔ 
    اب ریاست میں اسمبلی ضمنی انتخابات کی مہم چلانے کے لیے بھی پارٹی کے قومی صدر نے اسٹار کیمپینرس کی جو فہرست جاری کی ہے اس فہرست میں ایڈی یوروپا کو دوسرا مقام دیا گیا ہے۔ ان واقعات او رحقائق کے پس منظر میں بی جے پی کیمپ میں انتخابات کے دوران ہی یہ افواہ بھی پھیل رہی ہے کہ ضمنی انتخابات کے نتائج ظاہر ہونے کے بعد اب ایڈی یوروپا کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹایا جانے والا ہے۔ ادھر اتھنی میں سابق وزیر اعلیٰ او رموجودہ وزیر جگدیش شٹر نے جس طرح کے بیانات دئیے ہیں اس سے یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ ضمنی انتخابات کے بعد ریاست میں سیاسی تبدیلیاں بی جے پی میں لائی جانے والی ہیں۔ جگدیش شٹر نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ایڈی یوروپا کے لیے یہ ضمنی انتخابات جیتو او راقتدار بنائے رکھو کا پیغام دے رہے ہیں۔ اگر ضمنی انتخابات میں ایڈی یوروپا کی قیادت میں بی جے پی زیادہ نشستوں پر کامیابی حاصل نہ کرپائی تو امکان ہے کہ ریاست میں وزیر اعلیٰ کی تبدیلی کردی جائے گی۔ 

ذرائع :  ایس این بی (سہارابنگلورو)

Share this post

Loading...