جواں سال ضیا عسکری کی ممبئی میں اچانک موت

جناب عبداللہ دامودی کے نواسے ضیا عسکری ابن حمیداللہ عسکری کلکتہ میں اپنی تعلیم مکمل کرتے ہوئے ، ممبئی کے ٹاٹا کمپنی میں برسرِ روزگار تھے ، اور یہاں اعلیٰ تعلیم بھی جاری رکھے ہوئے تھے۔معمول کے مطابق دفتر سے نکلنے سے پہلے قریب چھ بجے ضیاعسکری نے اپنے والدین سے گفتگو کی تھی، مگر رات نو بجے والدہ کی جانب سے دوبارہ ضیا سے رابطہ کئے جانے پر کوئی جواب نہ ملنے سے والدہ کو تشویش لاحق ہوئی اور بار بار فون کئے جانے پر کسی اور کے ذریعہ جواب ملا کہ ضیا کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔ اور پھر کچھ دیر بعد ان کے انتقال کی خبر دی گئی ۔ اب اچانک اس موت کو لے کر جہاں بھٹکل مسلم جماعت ممبئی کو بھی تشویش ہوئی وہیں اہلِ خانہ بھی پریشان تھے۔ جب کہ ابھی تک اس بات کی یقین دہانی نہیں ہوسکی ہے کہ موت فطری تھی یا غیر فطری تھی ، اس کے باوجود ممبئی وکھرولی پولس تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے اور پوسٹ مارٹم کی کارروائی کے بعد میت کو بھٹکل لانے کے امکانات ہیں، راج واڈی اسپتال میں یہ کارروائی چل رہی ہے ۔اہل خانہ کی جانب سے فطری موت کے جملے سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا اور پھر غیر فطری یعنی زہر دے کر قتل کردئے جانے کے خبرسے بھی ہم یکسر آنکھیں موند نہیں سکتے ، 24سالہ نوجوان اپنی محنت وکاوشوں سے اور اللہ کے فضل کے ساتھ ہندوستان کی نامور کمپنی کے ایک اعلیٰ عہدے پر فائز ہونے سے ممکن ہے کہ ممبئی جیسے شہر میں دشمن اور حاسدین پیدا ہوگئے ہوں۔بحرکیف سچ تو پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے بعد ہی ممکن ہے جس میں ہیرا پھیری نہ کی گئی ہو۔اللہ مرحوم ضیاء کی مغرفت فرمائے اور اہلِ خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین

Share this post

Loading...