بنگلورو 29 جنوری 2024 : منڈیا کے کیراگوڈو گاؤں میں زعفرانی پرچم اتارنے پر کچھ دیر کے لیے حالات بے قابو ہوگئے۔ کرناٹک بی جے پی نے آج اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں احتجاج شروع کیا ہے۔
پیر کو بنگلورو کے میسور بینک سرکل میں احتجاج کے بعد اپوزیشن لیڈرآراشوکا اور دیگر کو پولیس حراست میں لے لیا گیا۔
منڈیا میں بی جے پی اور جے ڈی ایس لیڈروں نے کیراگوڈو گاؤں سے ضلع کمشنر کے دفتر تک پیدل مارچ نکالا اور اس واقعہ کی مذمت کی۔ مظاہرین منڈیا شہر میں احتجاج کرنے کے بعد ڈی سی کے دفتر کا محاصرہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔
پیدل مارچ کے بعد شہر میں پولیس کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی اور لوگوں کو فلیگ پوسٹ ایریا تک پہنچنے سے روکنے کے لیے پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے سابق قومی جنرل سکریٹری سی ٹی روی نے منڈیا میں کہا کہ ڈی سی کے دفتر کا احتجاج اور محاصرہ کرنے کے بعد ہی مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
سی ایم سدارامیا نے کہا کہ بی جے پی غیر ضروری طور پر پریشانی پیدا کر رہی ہے کیونکہ بھگوا پرچم لہرانے کی کوئی مخالفت نہیں تھی۔
لوگوں کو ترنگا لہرانے کی اجازت مل گئی ہے اور انہیں صرف قومی پرچم لہرانا ہوگا۔ اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ نے کارروائی شروع کر دی ہے۔ میں بھی ہندو ہوں۔ میں تمام مذاہب کے لوگوں سے محبت کرتا ہوں۔ ہمیں آئین میں درج سیکولرازم پر یقین ہے جس کا مطلب ہے رواداری اور بقائے باہمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایل او پی آر اشوکا اور جے ڈی-ایس لیڈر ایچ ڈی کمارسوامی، منڈیا کا دورہ کر کے لوگوں کو مشتعل کر رہے ہیں کیونکہ انتخابات قریب ہیں۔
جب ان پر ہندو مخالف ہونے کا الزام لگانے کے بارے میں پوچھا گیا تو سی ایم سدارامیا نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن کا ان کے بارے میں یہی کہنا ہے۔
آئی اے این ایس کے ان پٹ کے ساتھ
Share this post
