بنگلورو 25 اگست 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) کرناٹک میں بی جے پی لیڈر کے ایس ایشورپا کو دھمکی آمیز خط موصول ہوا ہے جس میں ان کی زبان کاٹنے کی بات کہی گئی ہے۔ یہ دھمکی آمیز خط کنڑ زبان میں لکھا گیا ہے اور بذریعہ ڈاک بی جے پی لیڈر کے گھر پہنچا ہے۔ اس خط میں لکھا گیا ہے کہ اگر انھوں نے مزید ایک بار ٹیپو سلطان کو مسلم غنڈہ کہا تو ان کی زبان کاٹ دی جائے گی۔
اس خط کے تعلق سے بی جے پی لیڈر ایشورپا کے پرسنل اسسٹنٹ نے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ دھمکی آمیز خط کے ساتھ پولیس سپرنٹنڈنٹ کو ایک شکایت بھی دی گئی ہے۔ حالانکہ اس معاملے میں پولیس سپرنٹنڈنٹ بی ایم لکشمی پرساد کا کہنا ہے کہ ’’ہمارے پاس صرف اس معاملے کی جانکاری ملی ہے، ابھی ہم شکایت کا انتظار کر رہے ہیں۔ ہمیں ابھی تک وہ چٹھی نہیں ملی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ رواں سال فروری ماہ میں بجرنگ دل کارکن ہریش کا قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد شیموگہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی دیکھنے کو ملی تھی۔ اس واقعہ کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر کے ایس ایشورپا اکثر ’مسلم غنڈے‘ لفظ کا استعمال کر رہے تھے۔ انھوں نے ٹیپو سلطان کے خلاف بھی بیانات دیئے ہیں۔ دھمکی آمیز خط موصول ہونے کے بعد ایشورپا نے خود بھی کہا کہ ’’میں نے ٹیپو سلطان کو مسلم غنڈہ کہا تھا، اس لیے وہ لوگ میری زبان کاٹ دیں گے۔ اس سے قبل بھی مجھے دبئی سے دھمکی آمیز فون آیا تھا۔
قومی آواز کے شکریہ کے ساتھ
Share this post
