یوگی راج میں جنگل راج: ہائی وے پر خاندان کو یرغمال بنا کر 4 خواتین سے گینگ ریپ(مزید اہم ترین خبریں)

کار کے مالک نے مدد کے لئے پی سی آر کو بھی فون کیا تھا۔ اتنی دیر میں کچھ لوگ وہاں آ گئے اور خاندان کو یرغمال لگا کر ان سے لوٹ مار کی۔اس کے بعد انہوں نے خواتین کی عصمت دری کی اور اس کی مخالفت کرنے پر انہوں نے گاڑی کے ڈرائیور شکیل کو گولی مار دی اور ان سے پیسے اور سامان لوٹ لئے۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین کا میڈیکل جانچ کرایا جا رہا ہے۔

بنگلورو سے گرفتار ہوئے تین پاکستانی شہری، نیپال کے راستے ہوئی تھی انٹری

بنگلورو۔  25 مئی (فکروخبر/ذرائع)پاکستان کے رہنے والے تین شہریوں کو بنگلورو سے گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار کئے گئے لوگوں میں دو خواتین شامل ہیں۔ ان پر غلط دستاویزات کے ساتھ شہر میں گھسنے اور رہنے کا الزام ہے۔ وہیں، ایک ہندوستانی کو انہیں پناہ دینے کے الزام میں بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ کرائم برانچ نے جنوبی بنگلور کے كمارسوامی ایریا سے بدھ کی رات چار افراد کو گرفتار کیا۔ وہ اس علاقے میں گزشتہ نو ماہ سے رہ رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق، پاکستانی شہریوں کے پاس خود کو ہندوستانی ثابت کرنے کے تمام ضروری دستاویزات تھے، انہوں نے آدھار کارڈ بھی بنوا لئے تھے۔گرفتار لوگوں کی شناخت سمیرا، كاشف (کزن) اور كاشف کی بیوی کرن غلام کے طور پر ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، سبھی کراچی کے رہنے والے ہیں۔ گرفتار ہندوستانی کی شناخت محمد کے طور پر ہوئی ہے جو کہ کیرالہ کا رہنے والا ہے۔ پولیس کمشنر پروین سود نے کہا، "گرفتاری کے بارے میں مرکزی ایجنسی اور پاکستان کے سفارت خانہ کو اطلاع دی جا چکی ہے۔ ملزمان کی طرف سے دئے گئے دستاویزات کی جانچ کی جا رہی ہے۔" بتایا جا رہا ہے کہ وہ مبینہ طور پر نیپال کے راستے پٹنہ پہنچے تھے اور وہاں سے بنگلورو پہنچے۔ذرائع کے مطابق، محمد اور سمیرا کی ملاقات گزشتہ سال قطر میں ہوئی تھی۔ اس کے بعد دونوں میں پیار ہو گیا۔ محمد نے سمیرا سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ہندوستان آنے میں اس کی مدد کرے گا۔ اس دوران سمیرا کا بھائی كاشف اور اس کی بیوی نے بھی ہندوستان آنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس کے بعد محمد نے ان سب سے ہندوستان لے جانے کا وعدہ کیا تھا۔

پاکستانی شخص پر زبردستی نکاح کا الزام لگانے والی عظمیٰ ہندوستان پہنچی

نئی دہلی۔ 25 مئی (فکروخبر/ذرائع) پاکستانی شخص پر زبردستی نکاح کا الزام لگانے والی ہندوستانی شہری عظمیٰ جمعرات کو ہندوستان واپس آئیں۔ وہ واگھہہ بارڈر کے راستے ہندوستان آئی ہیں۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے عظمیٰ کو ہندوستان کی بیٹی قرار دیتے ہوئے اس کی واپسی کا خیر مقدم كيا۔ سشما نے ٹویٹ کیا کہ آپ کو جن حالات سے گزرنا پڑا، اس پر مجھے دکھ ہے۔پاکستانی میڈیا کے مطابق بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عظمیٰ کو ہندوستان واپس لوٹنے کی اجازت دے دی تھی۔ جسٹس محسن کی قیادت والی اسلام آباد ہائی کورٹ کی بینچ نے عظمیٰ کا اصلی امیگریشن فارم بھی لوٹا دیا۔ یہ فارم عظمیٰ کے شوہر طاہر نے ہائی کورٹ کو سونپا تھا۔ کورٹ نے عظمیٰ کو واگہہ بارڈر پار کرنے تک پولیس تحفظ دینے کا بھی حکم دیا تھا۔فیصلے کے بعد طاہر نے کورٹ سے عظمیٰ سے ملاقات کی اجازت بھی مانگی تھی جس پر جسٹس محسن نے کہا کہ وہ ان کے چیمبر میں ملاقات کر سکتے ہیں۔ مگر عظمیٰ نے طاہر سے ملنے سے انکار کر دیا۔ اس سے پہلے عظمیٰ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں 19 مئی کو چھ صفحے کا ایک حلف نامہ داخل کیا تھا جس میں لکھا تھا کہ طاہر کے ساتھ نكاح نامے پر اس کے دستخط زبردستی کرائے گئے تھے۔ اس میں یہ بھی ذکر کیا گیا تھا کہ طاہر کی جانب سے پیش کیا گیا حلف نامہ جھوٹا ہے اور 30 ​​مئی کو ان کا ویزا ختم ہو رہا ہے جس کی بنیاد پر انہیں ہندوستان جانے کی اجازت دی جائے۔بیس سال کی عظمیٰ نے پاکستان میں ہندوستانی ہائی کمیشن سے کہا تھا کہ طاہر کے ساتھ ان کا نکاح بندوق کی نوک پر کروایا گیا ہے۔ اس لیے انہیں ہندوستان بھیجنے کا بندوبست کیا جائے۔ عظمیٰ نے بعد میں اپنے شوہر طاہر کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں ظلم و ستم کا کیس بھی دائر کیا ہے۔

گلوکار ابھیجیت کے متنازع ٹویٹس پر شہلا رشید نے توڑی خاموشی ، کچھ اس طرح دیا جواب

نئی دہلی : 25 مئی (فکروخبر/ذرائع) ابھیجیت بھٹاچاریہ نے جے این یو طلبہ یونین کی سابق نائب صدر شہلا رشید کے خلاف نازیبا ٹویٹ کیا تھا ، جس کے بعد ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ کو معطل کر دیا گیا ۔ اس معاملہ پر شہلا رشید نے ایک فیس بک پوسٹ لکھ کر اپنا موقف رکھا ہے ، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ 'مجھے سیکس ورکر بلانا دراصل ان بی جے پی لیڈروں کا دفاع ہے ، جن پر خود جنسی اسکینڈل اور غیر سماجی سرگرمیوں میں ملوث رہنے کا الزام ہے ۔شہلا رشید نے اپنے پوسٹ میں یہ بھی لکھا کہ ابھیجیت پہلے بھی ٹویٹر پر خواتین کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال کرتے آئے ہیں ، جس کے لئے انہیں گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔ وہیں انہوں نے سونو نگم کے بیان پر بھی رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا کہ سونو نگم نے ٹوئٹر چھوڑنے کی ایک وجہ بی جے پی رہنماؤں کے خلاف میرے الزامات کو بھی بتایا ہے۔شہلا نے آگے لکھا کہ سونو نے کہا کہ اس سے بی جے پی حامیوں کو اکسایا 'گیا ہے۔ یعنی ایک لڑکی کی حکمراں پارٹی کے رہنماؤں کی طرف سے چلائی جانے والے جنسی اسکینڈل کے تئیں تشویش کا اظہار کرنا اس لڑکی کو گالی دینے اور سیکس ورکر کہنے کے لئے اکسانے کی وجہ بن سکتا ہے؟ '۔قابل ذکر ہے کہ ابھیجیت نے منگل کو خواتین مخالف کچھ ٹویٹ کئے تھے ، جس کے بعد ان کے خلاف شکایت درج کرائی گئی اور ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ کو بھی معطل کر دیا گیا۔ ابھیجیت نے شہلا رشید کے بی جے پی لیڈروں کے جنسی ریکیٹ چلانے کے الزامات والے ٹویٹس کا جواب دیتے ہوئے ان کے (شہلا کے) کردار کو لے کر قابل اعتراض ٹویٹ کیا تھا ۔ بعد میں ابھیجیت کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ٹویٹر کی طرف معطل کر دیا گیا۔

ریاست مغربی بنگال میں جوڑے کی ٹرین کے سامنے کود کر خود کشی 

پرگناس ۔ 25 مئی (فکروخبر/ذرائع) ریاست مغربی بنگال کے ضلع پرگناس میں جوڑے نے تیز رفتار ٹرین کے سامنے کود کر خود کشی کر لی۔ جمعرات کو ذرائع نے ریلوے پو لیس کے حوالہ سے بتایا کہ واقعہ براست نامی قصبہ کے ریلوے سٹیشن کے قریب پیش آیا جہاں ایک جوڑا تیز رفتار مقامی ٹرین کے سامنے کود گیا اور موقع پر ہی ان کی ہلاکت ہو گئی۔ ریلوے پولیس حکام نے ریلوے پٹڑی سے دونوں کی مسخ شدہ لاشیں بر آمد کر کے پوسٹ مارٹم کے لئے بھجوادیں۔ مقامی ریلوے پولیس حکام نے بتایا کہ جوڑے کی شناخت نہیں ہو سکی۔مرد کی عمر تقریبا 30 سال جبکہ خاتون کی عمر تقریبا 20 سال بتائی گئی ہے۔ 

Share this post

Loading...