کرناٹک : بی جے پی لیڈر نے اپنی ہی پارٹی کے سینئر لیڈر پر لگائے چالیس ہزار کروڑ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بنگلورو27؍دسمبر2023: اپنی ہی پارٹی کے لیڈران کے خلاف بی جے پی کے اراکینِ اسمبلی الزامات کی بوچھار کررہے ہیں۔ ایم ایل اے باسنگوڑا پاٹل یتنال نے سابق وزیر اعلیٰ ایڈی یوروپا کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے ان پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں اقتدار کے دوران انہوں نے کوویڈ سے متعلقہ اشیاء کی خریداری میں چالیس ہزار کروڑ روپئے کی بے ضابطگی کی ہے۔ انہوں نے یہی تک بس نہیں کیا بلکہ آگے کہا کہ کانگریس حکومت مبینہ اسکام کو چھپانے کی کوشش میں ملوث ہے۔

یتنال نے خاص طور پر بی جے پی کے پارلیمانی بورڈ کے رکن اور سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدیورپا کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ انہوں نے 485 روپے کی زیادہ لاگت سے فیس ماسک خریدے جب کہ ان کی قیمت صرف 45 روپے تھی۔ بنگلورو میں حکومت نے 10,000 بستر کرائے پر لیے تھے۔ بستروں کو کرائے پر دینے کے لیے مقرر کردہ نرخ اتنے زیادہ تھے کہ ایک کی قیمت پر دو بستر خریدے جا سکتے تھے۔

یتنال نے کہا کہ مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق تمام متعلقہ دستاویزات پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے پاس ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ کانگریس حکومت کے تحت کمیٹی کی قیادت کرنے کے لیے ان سے رابطہ کیا گیا تھا لیکن اس عہدے سے انکار کردیا گیا تھا۔ اس کے بجائے سابق وزیر سی سی پاٹل کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا۔

CoVID 19 وبائی امراض کے دوران بدعنوانی سیاسی منظر نامے میں خاص طور پر مئی میں ہونے والے انتخابات کے دوران ایک اہم تنازعہ کے طور پر ابھری۔ بڑھتے ہوئے خدشات کے جواب میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے اگست میں جسٹس مائیکل ڈی کنہا کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی کمیشن قائم کیا گیا تھا۔

یدی یورپا کے خلاف لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے یتنال سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے سے متعلق تمام متعلقہ دستاویزات جسٹس ناگموہن داس کمیشن کو پیش کریں۔ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس ایچ این ناگاموہن داس کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیشن تشکیل دیا گیا تھا جس میں پچھلی بی جے پی حکومت کے دوران فنڈز جاری کرنے کے لیے 40 فیصد کمیشن کی مانگ کے ٹھیکیداروں کے الزامات کی جانچ کی گئی تھی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر یتنال کا کرپشن کو ختم کرنے کا کوئی حقیقی ارادہ ہے تو وہ اپنے الزامات کو منطقی انجام تک پہنچائے۔

یتنال کے یہ الزامات بی جے پی کے اندر اندرونی لڑائی کے پس منظر کے درمیان آئے ہیں، خاص طور پر یدیورپا کی طرف۔ سینئر ایم ایل اے کے حملے ریاستی بی جے پی یونٹ کو کنٹرول کرنے اور اپنے بیٹے ایم ایل اے بی وائی وجیندرا کو اس کا صدر بنانے کے لیے یدیورپا کی کامیاب کوشش کے بعد تیز ہو گئے۔ نئی پارٹی یونٹ میں زیادہ تر عہدیداران اور اپوزیشن لیڈر آر اشوک کا تعلق یدیورپا کیمپ سے ہے۔ اس پیش رفت نے مبینہ طور پر بی جے پی کے جنرل سکریٹری (تنظیم) بی ایل سنتوش کی قیادت میں حریف دھڑے کے لیڈروں کو بے چین کر دیا ہے۔

Share this post

Loading...