جمعرات کو یعقوب میمن کی 54 ویں سالگرہ بھی ہے۔یعقوب کی بیوی رحیم کی اپیل مسترد ہونے کے بعد سے ممبئی کے حساس علاقوں اور ناگپور جیل میں سکیورٹی سخت اقدامات کیے گئے ہیں اور کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 35 ہزار پولیس اہلکار تعینات ہیں۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ممبئی اور ناگپور شہر میں آئندہ کچھ دونوں کے دوران سکیورٹی سخت رہے گی۔سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے بدھ کو کہا کہ نہ تو یعقوب میمن کی سزا کے اطلاق کے لیے جاری کیے جانے والے پھانسی کے وارنٹ میں کوئی تکنیکی کمی تھی اور نہ ان کی نظرثانی پٹیشن کی سماعت میں، لہذٰا اسے پھانسی دی جا سکتی ہے۔یعقوب میمن کے وکلا کا موقف تھا کہ ذیلی عدالت نے تین ماہ قبل جب پھانسی کا ورانٹ جاری کیا تھا، اس وقت تک سزائے موت کے خلاف اپیلوں کا قانونی سلسلہ اپنے انجام کو نہیں پہنچا تھا۔ لیکن سپریم کورٹ نے اس دلیل سے اتفاق نہیں کیا۔اس سے پہلے منگل کو سپریم کورٹ کا دو رکنی بینچ اختلاف رائے کی وجہ سے کسی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام رہی تھا۔مہارشٹر کی ریاستی حکومت پہلے ہی یہ اعلان کر چکی ہے کہ یعقوب میمن کو 30 جولائی کی صبح پھانسی دے دی جائے گی۔ممبئی کے بم دھماکوں میں یعقوب میمن کے بڑے بھائی ٹائگر میمن اصل ملزم ہے۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ وہ انڈر ورلڈ کے سرغنہ داؤد ابراہیم کے ساتھ پاکستان میں ہے۔جب سے یعقوب میمن کی پھانسی کی تاریخ کا اعلان کیا گیا ہے، ملک میں اس بات پر شدید بحث چھڑ گئی ہے کہ اسے ایک ایسے جرم کے لیے سزا دی جا رہی ہے جس میں اصل کردار اس کے بڑے بھائی ٹائگر میمن نے ادا کیا تھا اور یعقوب میمن الزامات کا سامنا کرنے کے لیے خود اپنی مرضی سے بھارت واپس آیا تھا۔سزا کی مخالفت کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ اسے واپس لانے کے لیے ان سے کچھ وعدے کیے گئے تھے جن سے حکومت یا تفتیشی ایجنسیاں بعد میں پیچھے ہٹ گئیں۔یعقوب میمن کو واپس لانے کی کارروائی سے وابستہ را اور سی بی آئی کے افسران نے بھی یہ انکشاف کیا ہے کہ یعقوب میمن اپنی مرضی سے واپس آئے تھے اور انھوں نے ان دھماکوں کی سازش کا پردہ فاش کرنے میں تفتیش کاروں کی مدد کی تھی لیکن ان سے نرمی کا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا تھا۔اس کیس میں 11 مجرمان کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی لیکن سپریم کورٹ نے 10 دیگر افراد کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا۔
یعقوب میمن کی پھانسی کی سزا ملتوی نہ کیا جانا قابل افسوس۔ ایس ڈی پی آئی
نئی دہلی ۔30جولائی(فکروخبر/ذرائع)سوشیل ڈیموکریٹک پار ٹی آف انڈیا نے ممبئی بم بلاسٹ ملزم یعقوب میمن کی تازہ ترین رحم کی درخواست کو صدر جمہوریہ نے وزرات داخلہ کے پاس بھیج دیا ہے ان کا یہ اقدام قابل ا فسوس اور مایوس کن ہے۔ اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی کے قومی صدر اے سعید نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ یعقوب میمن کے رحم کی درخواست کو وزرات داخلہ کو بھیجنا نہیں چاہئے تھابلکہ ایسے حساس معاملہ جس میں زندگی اور موت کا فیصلہ شامل ہے اس معاملہ میں خود صدر جمہوریہ کو اپنے بالادستی کا استعمال کرنا چاہئے تھا۔ اس معاملہ میں اگر صدر جمہوریہ اپنے فیصلہ پر انحصار کرتے تو یہ فیصلہ منطقی ثابت ہوتا، کیونکہ تقریبا286سے زائد سیاسی لیڈران، قانون دان اور انسانی حقوق کارکنان نے یعقوب میمن کو پھانسی کو پھندے سے بچانے کی کوشش کرتے ہوئے بدھ کے دن صدر جمہوریہ کے نام اپنے آخری درخواست نامہ پیش کیا تھا۔ قومی صدر اے سعید نے مزید کہا ہے کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ دہشت گردوں کو سزا دینی چاہئے اور ان پر کسی قسم کا رحم کا معاملہ نہیں کیا جانا چاہئے۔ تاہم یعقوب میمن کے معاملے میں صدر جمہوریہ کو جو درخواست نامے پیش کئے گئے تھے ان درخواست ناموں میں پیش کردہ وجوہات حکومت، پولیس، عدلیہ اور تحقیقاتی ایجنسیوں کے آنکھ کھولنے کے لیے کافی تھیں۔ قومی صدر اے سعید نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یعقوب میمن کو پھانسی دی جاتی ہے تو اس کے بعد کوئی بھی مجرم RAWاور سی بی آئی کے وعدوں پر بھروسہ کرکے اپنے آپ کو حوالے نہیں کرے گا۔ اگر اس معاملہ میں رحم کا معاملہ کیا جاتا تویہ پیغام جاتا کہ ہم ایک ملک کے طور پر رحم ، بخشش کی اقدار اور انصاف کے تقاضوں کا لحاظ کرتے ہیں۔ خون خرابہ اور انسانی قربانی کے بل بوتے پر ہمارا ملک محفوظ ملک نہیں بن سکتا ہے۔ تاہم اس سے ہمای رسوائی ہی ہوگی۔ قومی صدر اے سعید نے مزید کہا ہے کہ قانون دانوں نے اس معاملے میں باریکی سے جائزہ لینے کے بعد عدالت کو بتا یا ہے کہ جن ثبوتوں پر یعقوب میمن کو مجرم ثابت کیا جارہا ہے وہ کمزور ثبوت ہیں۔ ہر کوئی جانتا ہے کہ ملک میں کس طرح پولیس تشدد کا سہارا لیکراعتراف جرم کرواتی ہے۔ تشدد ایک ایسا خطرناک ہتھیار ہے جس سے کوئی بھی اعتراف جرم کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے ۔
دہشت گردی کی کاروائیوں کو سختی سے کچل دیا جائے گا
بھارت کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کا اہل۔۔ راج ناتھ سنگھ
نئی دہلی ۔30جولائی (فکروخبر/ذرائع )وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج دوٹوک الفاظ میں کہا کہ سرحد پار سے کی جا رہی ہے دہشت گرد کاروائیوں کو سختی سے کچل دیا جائے اور گرداس پور حملے کے بعد جموں وکشمیر میں فوج کو چوکس رہنے کی ہدایت دی گئی ہے جب کہ بھارت کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کا بھر پور صلاحیت رکھتا ہے۔ ذرائع کے مطابق لوک سبھا میں آج گرداس پور حملہ پر اپوشن کے شور شرابے کے دوران بیان دیتے ہوئے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ فورسز پوری طرح سے چوکسی کا مظاہر کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گرداس پور میں مارے گئے دہشت گردوں سے AK-47بندوقیں اور دیگر اسلاح برآمد کیا گیا جب کہ وہ سرحد پار سے راوی ندی پار کرتے ہوئے بھارت کے حصے میں داخل ہو ئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس نے سختی سے دہشت گردی کی کاروائی کو ناکام بنا دیا جس کے لیے وہ مبارک بادی کے مستحق ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حملے کے بعد جموں وکشمیر میں سرحدوں پر فوج کو بھی چوکس کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سرکار نے سرحدوں پر پاکستانی فائرنگ کا اب تک بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پنجاب سمیت جموں وکشمیر میں سیکورٹی کے انتظامات کو سخت کر دیا گیا ہے۔ جب کہ بھارت سرحد پار سے چلائی جا رہی کسی بھی دہشت گرد کاروائی کو ناکام بنانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان برابر بھارت مخالف کاروائیوں میں ملوث ہے او ر وہ صورت حال بگاڑنے کی لگاتار کوششیں کر رہا ہے۔ لیکن بھارت بھرپور طریقے سے پاکستان کو منہ توڑ جواب دے رہا ہے۔ یو این این مانیٹرنگ کے مطابق جس وقت وزیر داخلہ نے گرداس پور حملے سے متعلق بیان دیا اس وقت کانگریس سمیت اپوشن جماعتیں زبردست شور شرابہ کر رہی تھیں۔ جس کے نتیجے میں وزیر داخلہ کا بیان بڑی مشکل سے سنائی دے رہا تھا۔
یعقوب کو پھانسی کے بعد دہلی میں الرٹ
نئی دہلی۔30جولائی(فکروخبر/ذرائع)ممبئی میں 12 مارچ، 1993 کو ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے لئے یعقوب میمن کو جمعرات کی صبح ناگپور کے مرکزی جیل میں پھانسی دیے جانے کے بعد قومی دارالحکومت دہلی میں الرٹ جاری کر دیا گیا. دہلی پولیس نے شہر میں سیکورٹی بڑھا دی ہے. دہلی پولیس کے پی آر افسر (پی آر او) راجن بھگت نے بتایا کہ پنجاب کے گرداس پور میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کو ذہن میں رکھتے ہوئے دہلی پولیس پہلے سے ہی محتاط ہے اور شہر میں الرٹ جاری ہے. انہوں نے بتایا اضافی پولیس فورس اور سیکورٹی فورسز کو شہر کے اہم عوامی مقامات پر تعینات کیا گیا ہے.
یعقوب میمن کو مسلمان ہونے کی بنا پر پھانسی دی گئی۔۔ گیلانی
سرینگر۔ 30 جولائی (فکروخبر/ذرائع) کشمیر میں علیحدگی پسند لیڈرسید علی گیلانی نے 1993ء کے ممبئی بم دھماکوں کے سلسلے میں یعقوب میمن کو پھانسی دیے جانے کی سخت مذمت کی ہے۔ سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یعقوب میمن کو محض اقلیتی طبقے سے تعلق کی بنا پر پھانسی دی گئی اور ان کی پھانسی کی قانونی حیثیت کے بارے میں ہندوستان کے اندر بھی سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ گیلانی نے یعقوب میمن کے خلاف مقدمہ چلانے کے طریقہ کار پر بھی اپنی مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ میمن کوصرف اور صرف اقلیتی برادری سے تعلق کی بنا پر نشانہ بنایا گیا۔
یعقوب کو پھانسی دیے جانے سے دکھی ہوں: تھرور
نئی دہلی۔30 جولائی(فکروخبر/ذرائع)کانگریس لیڈر ششی تھرور نے جمعرات کو کہا کہ سال 1993 کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے مجرم یعقوب میمن کو پھانسی دئے جانے سے وہ دکھی ہیں. تھرور نے ٹویٹ کیا، '' اس بات سے دکھی ہوں کہ ہماری حکومت نے ایک انسان کو پھانسی پر لٹکا دیا. ریاست سپانسر قتل ہمیں قاتلوں کے برابر لا کھڑا کرتے ہیں. '' ترونتپرم سے ممبر پارلیمنٹ تھرور نے کہا، '' اس بات کے کوئی ثبوت نہیں ہیں کہ سزائے موت مسئلہ کے ہل کے طور پر کام کرتا ہے. یہ صرف اور صرف بدلہ ہے اور حکومت کی نالائکی کو ظاہر کرتا ہے. '' انہوں نے کہا، '' کسی انسان کو بے رحم طریقے سے پھانسی پر لٹکا دئے جانے سے کبھی کہیں کسی دہشت گردانہ حملے کو نہیں روکا جا سکا ہے. '' یعقوب میمن کو جمعرات کی صبح ناگپور مرکزی جیل میں پھانسی دے دی گئی.
عزیزوں سے مل کر رونے لگا تھا یعقوب، کہ بھول چوک معاف کردینا
ناگپور۔30جولائی(فکروخبر/ذرائع)جمعرات کی صبح پھانسی پر چڑھائے گئے ممبئی دہشت گردانہ حملے کے مجرم یعقوب میمن نے ایک دن پہلے اپنے قریبی لوگوں سے ملاقات کی تھی. اس دوران وہ رونے لگا تھا. پھانسی سے پہلے دیگر قیدیوں اور جیل ملازمین سے اس نے کہا کہ اگر کوئی غلطی ہو گئی ہو تو معاف کر دینا.رپورٹس کے مطابق جس وارڈ میں یعقوب کو رکھا گیا تھا، وہاں پر ایک خاتون قیدی سمیت 15 قیدی بند تھے. آخر میں یعقوب کو چھوڑ کر باقی قیدیوں کو دیگر ورڈس میں شفٹ کر دیا گیا تھا. یعقوب کو کھلے سیل میں رکھا گیا تھا، جہاں پر کسی طرح کی چین نہیں تھی. مگر باہر تعینات گارڈ پوری نظر رکھ رہے تھے کہ کہیں وہ خودکشی کی کوشش نہ کرے.پھانسی سے ایک دن پہلے یعقوب اپنے بھائی سلیمان سے ملا تھا. اس دوران اس کی آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے تھے. پھانسی سے پہلے یعقوب اپنے ساتھی قیدیوں سے بھی ملا. وہاں تعینات جیل ملازمین سے بھی اس نے کہا کہ اگر کسی طرح کی غلطی یا بھول۔چوک ہوئی ہو تو اسے معاف کر دیا جائے.خبروں کے مطابق جمعرات کی صبح قرآن پڑھنے کے بعد یعقوب کو میڈیکل چیک اپ کے لئے لے جایا گیا، مگر اس نے چیک اپ کروانے سے انکار کر دیا. اس نے ڈاکٹروں سے کہا کہ وہ بالکل فٹ ہے. اس کے بعد طے قوانین اور عمل کے تحت اسے پھانسی دے دی گئی.
Share this post
