گجرات کیبل بریج حادثہ کے باوجود کرناٹک  کے یلاپور میں کیبل بریج پر کار چلانے کی کوشش

 02؍ نومبر 2022(فکروخبر) کہیں بھی اور کسی بھی مقام پر ہونے والے خوفناک حادثات کے بعد لازمی ہوجاتا ہے کہ دیگر ریاستوں اور تمام مقامات کے عوام اس معاملہ میں محتاط ہوجائیں کہ مستقبل میں ایسا کوئی حادثہ ان کے یہاں پیش نہ آئے۔

اتوار 30 اکتوبر کو گجرات کے موربی میں 233 میٹر طویل اور 104 سالہ قدیم کیبل بریج کے اچانک ٹوٹ کرندی میں گرجانے سے 147 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔ جن میں خواتین،بچے اور ضعیف افراد بھی شامل ہیں۔ یہ واقعہ موربی میں گجرات کے دارالحکومت احمدآباد سے 200 کلومیٹر کے فاصلہ پر موجود مچھو ندی پر پیش آیاتھا۔

اتوار کی شام کیبل بریج کے ٹوٹنے کے باعث اس پر موجود زائداز 400 افراد ندی میں گرگئے تھے۔ چندافراد نے کسی طرح جہاں خود اپنی جان بچائی وہیں،بچاؤ ٹیموں کے علاوہ وہاں موجود نوجوانوں نے بھی اپنی جان پر کھیل کرسینکڑوں افراد کو بحفاظت ندی سے نکال لیا تھا۔

یہ حادثہ ساری دنیا میں کسی بھی کیبل بریج کے ٹوٹنے اور اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کے ہلاک ہونیوالا پہلا حادثہ قرار دیا جارہا ہے۔جس پر غیر ملکی حکومتیں بھی سرکاری طورپر حکومت ہند سے تعزیت کا اظہار کررہی ہیں۔

اتنے بڑے حادثے کے بعد بھی کرناٹک کا ایک ایسا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے کہ ندی پر موجود پیدل چلنے والوں کے لیے بنائے گئے کیبل بریج پر سیاحوں نے کار چلانے کی کوشش کی تاہم مقامی افراد نے اس پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کار کو واپس لے جانے پر مجبور کردیا۔

صحافی ہریش اپادھیائے نے اس واقعہ کی ویڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھاہے کہ ‘‘موربی بریج حادثہ کے بعد کوئی سبق نہیں سیکھا گیا۔مہاراشٹرا کے غنڈے/سیاح کرناٹک کے شمالی ضلع کے ایلا پورہ قصبہ میں ایک جھولنے والے پل پر کار چلاتے ہوئے دیکھے گئے۔آخر کارمقامی لوگوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ کار کو ریورس گیئر میں بریج سے پیچھے لے جانے پر مجبور کیا گیا۔

اس مہاراشٹرا کے نمبر پرمشتمل ماروتی 800 کار والے ویڈیو میں ان سیاحوں کی غیر ذمہ داری بھی دیکھی جاسکتی ہے کہ کار مکمل طورپر بریج میں پھنس کر چل رہی ہے۔جبکہ اس کار کے عقب میں دیگر سیاح بھی نظر آرہے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ یہ غیر ذمہ دارانہ واقعہ شمالی کرناٹک کے یلاپور تعلقہ کے شیوپور گرام کے سیاحتی مقام کاہے۔اس بریج کا نام شیواپور ہینگنگ بریج ہے۔جہاں چند سیاحوں نے اپنی کار کو اس ہینگنگ بریج پر چلانے کی کوشش کی۔  یہ نظارہ دیکھ کر دیگر سیاح اور مقامی افراد دنگ رہ گئے۔اور مقامی افراد نے فوری بریج کے آغاز پر ہی جاکر کار کو روکتے ہوئے کہاکہ کار کے وزن کے باعث اس ہینگنگ بریج کے ٹوٹنے کا خدشہ ہے اور اس بریج پر کار نہیں چلائی جاتی۔

اس واقعہ کاویڈیو وائرل ہونے کے بعد مقامی پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔وہیں سوشل میڈیا پر اس ہینگنگ بریج پر کار چلانے کی کوشش کرتے ہوئے غیرذمہ دارانہ حرکت کرنے والوں پر شدید تنقید کی جارہی ہے کہ ان لوگوں نے گجرات حادثہ سے کوئی سبق نہیں لیا ہے۔

سحر نیوز 

Share this post

Loading...