بنگلورو25؍ فروری 2023 (فکروخبرنیوز) کرناٹک گورنمنٹ ایمپلائز یونین نے اعلان کیا ہے کہ اگر ساتویں پے کمیشن کو لاگو کرنے کا مطالبہ پورا نہیں کیا گیا تو سرکاری ملازمین یکم مارچ سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر جائیں گے۔ یونین کے صدر سی ایس شادکشری نے کہا کہ تمام سرکاری ملازمین نے اپنی ڈیوٹی چھوڑنے اور ریاست بھر میں احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شیواموگا میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شداکشری نے کہا کہ وزیر اعلی بسواراج بومائی نے سرکاری ملازمین کی طرف آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ وزیر اعلیٰ بومائی کے رویہ نے نو لاکھ سرکاری ملازمین کو دکھ پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین اسکولوں، کالجوں، ہسپتالوں اور دیگر اداروں میں کام سے غیر حاضر رہ کر احتجاج درج کریں گے۔ احتجاج صرف اسی صورت میں واپس لیا جائے گا جب حکومت ساتویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات کو نافذ کرنے کے عبوری احکامات پاس کرتی ہے۔ اگر نہیں تو ہم ایجی ٹیشن جاری رکھیں گے۔
ساتواں تنخواہ کمیشن ریاستی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ ایک کمیٹی ہے جو سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے ڈھانچے اور الاؤنسز میں تبدیلیوں کا جائزہ لینے اور سفارش کرنے کے لیے ہے۔ دی ہندو نے رپورٹ کیا کہ بار بار کی درخواستوں کے باوجود، نئی پنشن سکیم کو ختم کرنے اور پرانی پنشن سکیم کو واپس کرنے کا مطالبہ ابھی تک پورا نہیں ہوا ہے۔ اس کے علاوہ کارکنوں نے اس بات پر بھی مایوسی کا اظہار کیا کہ چیف منسٹر کے ذریعہ پیش کردہ ریاستی بجٹ برائے24-2023 میں ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کی کسی تجویز کا ذکر نہیں ہے۔
Share this post
