آسام میں بی جے پی کی جیت اس کی حکمت عملی سے ہوئی نہ کہ اس کی پالیسی یانظریات کی وجہ سے: طارق انور(مزید اہم ترین خبریں )

انہوں نے کہا کہ آسام میں کانگریس نے مقامی پارٹیوں سے اتحاد نہ کرکے سیاسی غلطی کی جس کا اسے خمیازہ بھگتنا پڑا۔ اگر کانگریس بدرالدین اجمل کے زیر قیادت اے آئی یو ڈی ایف اور آسام گن پریشد کے ساتھ اتحاد کرتی تو وہ ریاست میں پھر سے اقتدار میں آجاتی۔مسٹر طارق انور نے کہا کہ بی جے پی اور اس کے صدر امت شاہ اب یہ ماحول بنانے کی کوشش کررہے ہیں کہ پورا ملک ان کی حمایت میں کھڑا ہے اور وہ کانگریس سے پاک ملک بنانا چاہتے ہیں۔ لیکن سچائی اس سے کوسوں دور ہے کیونکہ پانچ ریاستی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو مجموعی طور پر صرف 64 سیٹیں ملی ہیں جبکہ کانگریس نے پانچوں ریاستوں میں کل 115 سیٹیں حاصل کی ہیں جبکہ بی جے پی اور کانگریس کے علاوہ دیگر علاقائی پارٹیوں کو 465 سیٹیں ملی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ماضی میں بھی کئی بار کانگریس کی حالت خراب ہوئی تھی لیکن ہر بار عوام کانگریس کو پھر سے اپنی حمایت دے کر اسے اقتدار میں لے آئی۔ موجودہ صورتحال میں یہ ہرگز نہیں کہا جاسکتا کہ کانگریس ختم ہوچکی ہے۔بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کا منصوبہ کانگریس مکت (کانگریس سے پاک) ہندوستان بنانا نہیں بلکہ اپوزیشن سے پاک ہندوستان بنانا ہے۔ اس لئے اس کے ان عزائم کو روکنے کے لئے سیکولر پارٹیوں کا متحد ہونا وقت کا اہم تقاضا ہے۔ عدم رواداری کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ ملک میں عدم رواداری میں اضافہ ہوا ہے، جو ملک کے مستقبل کے لئے خطرناک ہے۔ کیونکہ جب تک ملک میں امن اور خیرسگالی کا ماحول نہیں ہوگا بیرونی ممالک سے سرمایہ کاری نہیں آئے گی جس سے ملک کی ترقی متاثر ہوگی۔


کانگریس کی کمان نوجوان ہاتھوں میں سونپی جائے : دگ وجے 

نئی دہلی۔23مئی(فکروخبر/ذرائع)کانگریس کے جنرل سکریٹری دگ وجے سنگھ نے کانگریس کے نائب صدر رہل گاندھی کا نام لئے بغیر آج کہا کہ کانگریس کی کمان نوجوان ہاتھوں میں سونپی جانی چاہئے ۔مسٹر سنگھ نے راجیو گاندھی کی پچیسویں برسی پر یوتھ کانگریس کے ذریعہ آج یہاں منعقد پروگرام میں کہا کہ کانگریس کو آگے بڑھانا ہے تو جلد سے جلد نوجوانوں کو کانگریس کی باگ ڈور سونپ دینی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ آرایس ایس اور بی جے پی نے ملک کے سامنے بڑے چیلنج کھڑے کردئے ہیں اور اس کا مقابلہ نڈر نوجوانوں کے ذریعہ ہی کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کانگریس میں بڑی سرجری کے اپنے بیان کو دہراتے ہوئے کہا کہ اس کی ضرورت ہے اور کانگریس کو بدلے ہوئے حالات میں اس پر توجہ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کو بڑھاوا دینے والے عناصر جس طرح ملک میں ایک نظریہ کو تھوپ رہے ہیں جس کا مقابلہ کانگریس میں زبردست تبدیلی سے ہی کیا جاسکتا ہے ۔


آخری شاہی اسنان پر لاکھوں عقیدت مندوں نے ڈبکی لگائی

اجین۔23مئی(فکروخبر/ذرائع)مدھیہ پردیش کے اجین میں اس صدی کے دوسرے سھنستھ کے تیسرے اور آخری شاہی اسنان تہوار پر عقیدت مندوں نے شپرا ندی میں ڈبکی لگائی۔ آخری شاہی اسنان آج علی الصبح 3 بجے شروع ہو ا۔ پہلے جونا میدان کے سادھو اور سنتوں نے شپرا ندی میں ڈبکی لگائی۔ اس کے بعد اگنی، اوھان، نرموہی وغیرہ اکھاڑوں سے منسلک سادھو سنتوں نے ڈبکي لگائی۔ اکھاڑو ں کے سادھو سنت ہاتھی، گھوڑے اور سونے چاندی کے تخت پر سوار ہو کر شاہی انداز میں رام گھاٹ پہنچے ۔ سھنستھ مھاکمبھ کا تیسرا اور آخری شاہی اسنان ہونے سے شہر میں کل رات سے ہی عقیدت مندوں کا ہجوم امڈ پڑا تھا۔ تمام اکھاڑوں کے سادھو سنتوں کا اسنان تقریبا 11 بجے ختم ہو جائے گا اور اس کے بعد عام عقیدت مند اسنان کا فریضہ ادا کریں گے ۔رام جنم بھومی مندر ٹرسٹ کے سربراہ نرتیہ گوپال داس زیڈ درجے کے سیکورٹی کے گھیرے میں رام گھاٹ پر اپنے شاگردوں کے ساتھ آستھا کی ڈبکی لگائی۔یاتریوں کی بھاری بھیڑ کے پیش نظر گھاٹوں پر کسی ناخوشگوار واقعات سے نمٹنے کے لئے قومی اور ریاست ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور مختلف رضاکار اداروں کے تیراکوں کی ٹیم گھاٹوں پر موجود رہی۔ بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لئے شہر اور گھاٹوں کے چپے چپے پر پولیس کی متعدد ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں ۔22 اپریل سے شروع ہوئے سھنستھ کا آج اختتام ہو جائے گا۔


سماج وادی واٹر کنزرویشنس پلان کے تحت بندیل کھنڈ میں 100 تالابوں کی کھدائی ہوگی

لکھنؤ۔23مئی(فکروخبر/ذرائع)اترپردیش حکومت کی طرف سے بندیل کھنڈ میں سماجوادی واٹر کنزرویشن پلان کے تحت ایک سو سے زیادہ تالاب کھودنے کا کام کرایا جا رہا ہے ۔ یہ کام 20 دن کے اندر مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے ۔ ریاست کے آبپاشی اور آبی وسائل محکمہ کے چیف سکرٹری دیپک سنگھل نے آج یہاں بتایا کہ آبپاشی وزیر شیو پال سنگھ یادو کی ہدایت پر بندیل کھنڈ میں 100 سے زیادہ تالاب کھودے جا رہے ہیں۔ ان تالابوں میں آبپاشی اور دیگر استعمال کے لئے 600 ملین کیوسک میٹر پانی کا ذخیرہ کیا جا سکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ منتخب تالاب کی کھودائی کام جنگی پیمانے پر کیا جا رہا ہے ۔ کھدائی کے کاموں میں 200 سے زائد مشینیں لگائی گئی ہیں۔مسٹر سنگھل نے بتایا کہ یہ وزیر اعلی اکھلیش یادو کا ڈریم پروجیکٹ ہے اور اس کی مانیٹرنگ آبپاشی کے ریاستی وزیر شیو پال سنگھ یادو کر رہے ہیں۔تالاب کی کھدائی کا کام وقت کے اندر میں ہر حال میں مکمل کیا جائے گا اور اس پر آنے والے اخراجات ریاستی حکومت برداشت کرے گی۔


وزیر اعلی نے طلباء کے ایک گروہ کو جموں کشمیر کے خیرسگالی سفر پر روانہ کیا

خیر سگالی سفر کا مقصد سماج میں امن اور آپسی بھائی چارے میں اضافہ کرنا: وزیر اعلی

لکھنؤ ۔23مئی(فکروخبر/ذرائع)اترپر دیش کے وزیراعلی جناب اکھلیش یادو نے آج یہاں اپنی سرکاری رہائش پر اسکولی طلباء4 کے ایک گروہ کو ریاست جموں کشمیرکے خیرسگالی سفر کے لئے ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا. یہ گروہ 22 مئی سے 30 مئی 2016 ء4 تک جموں کشمیر کا دورہ کرے گا. طلباء4 کے ساتھ ایک ثقافتی گروپ بھی روانہ کیا گیا ہے.اس موقع پر وزیر اعلی نے کہا کہ ہمارے سفر ہماری ثقافتی وراثتوں کا حصہ ہیں. اس سفر کا مقصد سماج میں امن، خیرسگالی اور آپسی بھائی چارے میں اضافہ کرنا ہے. انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر ملک کی جنت کے طور پر مشہور ہے. مختلف ممالک کے افراد یہاں کی قدرتی خوبصورتی کو دیکھنے آتے ہیں.جناب یادو نے کہا کہ سماجوادی حکومت کا مقصد اترپردیش کی گنگا جمنی تہذیب کی پورے ملک میں تشہیر کرنا ہے. اس کے لئے ریاستی حکومت اپنے محدود وسائل سے مسلسل کوشاں ہے. انہوں نے بھروسہ ظاہر کیا کہ ان کوششوں سے ملک کی ثقافتی وراثت، یکجہتی اور سالمیت مستحکم ہوگی.اس سے قبل وزیر اعلی نے خیرسگالی سفر کے طلباء4 سے تعارف بھی حاصل کیا اور انہیں سفر کے لئے نیک خواہشات پیش کیں.اس موقع پر اسپیشل سکریٹری جناب رگزیان سیمفل، ضلع مجسٹریٹ لکھنؤ جناب راج شیکھر سمیت حکومتانتظامیہ کے اعلی افسران موجود تھے.غور طلب ہے کہ وزیر اعلی جناب اکھلیش یادو کی خصوصی فکر کے تحت پہلی بار ہونے والا یہ خیر سگالی سفر ایک انوکھی پہل ہے. یہ سفر پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کیا گیا ہے. اس کے لئے ریاست کے مختلف اضلاع سے حکومتی، امداد یافتہ، خود امداد یافتہ اور مرکزی اسکول یونین کی جانب سے چلائے جا رہے اسکولوں کے نویں درجہ سے بارہویں درجہ تک کے 35 طلباء4 کا انتخاب کیا گیا ہے. تعلیم، کھیل، ماحولیات کے تحفظ، ثقات اورفن کے شعبہ میں نمایاں کام کرنے والے طلباء4 کو اس سفر کے لئے منتخب کیا گیا ہے.فوج قوت کے تعاون اور تحفظ میں اس گروہ کو ریاست جموں کشمیر کے مختلف مقامات کا دورہ کرایا جائیگا جس سے ان طلباء4 کو علاقائی فنون، ثقافت، نظام کار، عوام الناس کی طرز زندگی وغیرہ کے سلسلہ میں بہتر معلومات حاصل ہو سکیں گی. یہ طلباء4 اترپردیش خصوصا صوبہ اودھ کے فن، ثقافت، طرز زندگی وغیرہ کے بارے میں اپنے مختلف پروگراموں کے توسط سے وہاں سے لوگوں سے باہمی گفتگو اور رابطہ قائم کرکے واقف کرائیں گے.طلباء4 کے گروہ کے ساتھ روانہ کیا گیا ثقافتی گروپ اترپردیش کے مختلف فنون خصوصا اودھی فن اور ثقافت کی جھانکی وہاں کے عوام کے لئے پیش کریں گے۔


مشن یوپی کو لے کر بی جے پی انتہائی سنگین، الہ آباد میں 12 سے اجلاس

لکھنؤ۔23مئی(فکروخبر/ذرائع)آسام کے اسمبلی انتخابات میں ملی کامیابی سے لبریز بھارتیہ جنتا پارٹی نے مشن اتر پردیش پر توجہ مرکوز کی ہے. سیاسی نقطہ نظر سے انتہائی اہم اتر پردیش میں اپنی سیاسی سرگرمیوں کو پروان چڑھانے کے مقصد سے پارٹی نے اپنی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ 12 اور 13 جون کو الہ آباد میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے.اتر پردیش کے اسمبلی انتخابی موسم گرما کو فتح کرنے کے مقصد سے تنظیمی تبدیلی بھی کرنے کا فیصلہ لیا ہے. بی جے پی کی ضلع اکائیوں میں اب چار جنرل سکریٹری ہوں گے جس سے ایک کو تشہیر و میڈیا سیل کا سربراہ بنایا جائے گا. الہ آباد میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں بی جے پی ریاستی صدر کیشو پرساد موریہ، قومی جنرل سکریٹری تنظیم شیو پرکاش اور ریاستی جنرل سکریٹری (تنظیم) سنیل بنسل نے ضلع صدر، ضلع انچارج، علاقائی عہدیدار اور تنظیم سکریٹری کے سامنے مشن اتر پردیش کا ایجنڈا واضح کر دیا.انتخابی تیاریوں کو برتری دینے کے لئے پارٹی نے منڈل اور ضلع یونٹس کے قیام کی ٹائم لائنز کا اطلاق طے کر دیاہے. علاقائی اور ضلع صدور کو 31 مئی تک منڈل اور سات جون تک ضلع یونٹس کی تشکیل کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی. انہیں بتایا گیا کہ 15 جون کے بعد اضلاع میں تربیتی پروگرام بھی ہوگا. یہ بھی تاکید کی کہ منڈل صدر اور ضلع کے عہدیدار کے فعال رکن ہونا لازمی ہے.موریا نے میٹنگ میں بتایا گیا کہ مودی حکومت کے دو سال پورے ہونے کے موقع پر بی جے پی 26 سے 31 مئی تک ترقی جشن ہفتہ منائے گی۔ اتر پردیش کے تناظر میں ترقی جشن ہفتے کو لے کر پارٹی کی سنگینی کا سٹائل اس سے لگایا جا سکتا ہے 26 مئی کو خود نریندر مودی سہارنپور میں جلسہ عام کے ذریعے اس مہم کا آغاز کریں گے. پی ایم مودی کی جلسے سے موثر بنانے کے طور طریقوں پر اجلاس میں چرچہ ہوئی. کامیابی ہفتے کے دوران بی جے پی کے تمام رہنما بلاک سطح پر بڑے پیمانے پر چوپال کے پروگراموں میں شامل ہوں گے اور مرکزی حکومت کی اسکیموں اور کامیابیوں کو گنائیں گے۔. اس دوران کارکن صوبے کے ان 20 ہزار گرام سبھاؤں میں بھی جائیں گے جو گرامودیہ سے بھارت عروج کی مہم کے دوران چھوٹ گئی تھیں. پارٹی ترجمان وجے بہادر پاٹھک نے بتایا کہ پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے جلد ہی اضلاع میں نشستیں ہوں گی.انتخابات کے پیش نظر بوتھ سطح کی تیاریوں کو مضبوطی دینے کے لئے پارٹی تمام چھ علاقوں میں بوتھ سطح کارکنوں کی کانفرنس منعقد کرے گی. چار جون کو کانپور میں کانپور۔بندیل کھنڈ علاقے اور سات جون کو کاس گنج میں برج علاقے کے بوتھ سطح کانفرنسوں میں قومی صدر امت شاہ بھی موجود رہیں گے. امت شاہ چار جون کو کانپور میں کانفرنس کے بعد لکھنؤ میں شیڈول محاذ کی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے.پارٹی کے ضلع صدور اور ضلع انچارج کی تقرری کے بعد ان کے ساتھ پہلی ملاقات میں صوبائی صدر کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ پارٹی سے بڑی تعداد میں لوگ جڑنا چاہتے ہیں. تنظیم کی یونٹس کا قیام کرتے وقت اس کا دھیان رکھا جائے. انہوں نے کہا کہ ہم سب کو جوڑنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی حکومت کو ہر محاذ پر ناکام بتانے کے ساتھ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ بی جے پی کارکنوں کی یقین دہانی کے بل پر پارٹی اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں 265کا ہدف حاصل کرے گی۔


پانچ زون و گیارہ سیکٹر میں پرانا شہر تقسیم

لکھنو۔22مئی(فکروخبر/ذرائع ) شب برآت کے پیش نظر پولیس نے حفاظت کے سخت بندوبست کئے ہیں۔ قدیم لکھنوٓ جو زون و سیکٹر میں تقسیم کیا گیا ہے اس کے علاوہ حساس مقامات کو نشانزد کر کے پولیس کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ دریائے گومتی میں نکلنے والے بجرے کے سلسلہ میں آبی پولیس بھی تعینات کی گئی ہے۔ایس پی مغرب سرویش کمار مشر نے بتایاکہ اتوار کو شب برآت کا تہوار ہے اس موقع پر قدیم لکھنوٓ کو پانچ زون و گیارہ سیکٹر میں تقسیم کیا گیا ہے۔ سبھی زون و سیکٹر انچارج ، انتظامیہ و پولیس کے افسران کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ قدیم شہر میں حفاظت کیلئے سات ایڈیشنل ایس پی اور ۷۱ سرکل افسران ، ۲آ ایس او ، ایس ایس آئی، ۰۰۲ سب انسپکٹر، ۰۰۸ سپاہی ، سات کمپنی پی اے سی، ایک کمپنی آر اے ایف، فائر بریگیڈ کی گاڑی ، کنٹرول روم کے کیمرے لگی گاڑیاں ، گھڑسوار پولیس تعینات کی گئی ہے۔ گومتی ندی میں نکلنے والے بجرے کے سلسلہ میں ایک پلاٹون آبی پولیس بھی تعینات کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پانچ تھانوں میں بارہ حساس مقامات کو نشانزد کیا گیا ہے۔ ان مقامات پر ایس او و ایس ایس آئی رینک کے افسر تعینات کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ سبھی تھانوں کی پولیس کو علاقے میں گشت کرنے اور ہر سرگرمی پر نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔کچھ مقامات پر ضرورت کے مطابق روف ٹاپ ڈیوٹی بھی لگائی جا سکتی ہے۔


مسلمانوں سے ناانصافی کرنے کا ملائم سنگھ یادو پرالزام

لکھنو۔22مئی(فکروخبر/ذرائع)قومی علماء کونسل کے صدر مولانا عامر رشادی نے سماجوادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو پر مسلمانوں کے ساتھ سب سے زیادہ ناانصافی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ سماجوادی سربراہ نے گذشتہ دنوں ایک بیان میں کہا تھا کہ مسلمانوں کے ساتھ ہمیشہ ناانصافی کی گئی۔ ان کی یہ بات بالکل درست ہے۔ اور سب سے بڑا سچ یہ ہے کہ خود ملائم سنگھ نے سب سے زیادہ ناانصافی کی۔ ریاست میں اسمبلی انتخابات کے نزدیک آتے ہی ملائم سنگھ اور سماجوادی پارٹی کو مسلمانوں کی یاد ستانے لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو ساڑھے تیرہ فیصد ریزرویشن دینے کیلئے اکھلیش حکومت نے مرکز کو خط ارسال کرنے جا رہی ہے۔ریاستی حکومت کا یہ قدم ڈھکوسلے بازی اور دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں ہے۔سماجوادی پارٹی نے گذشتہ اسمبلی انتخابات میں اپنے انتخابی منشور میں مسلمانوں کو ۸۱فیصد ریزرویشن دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن وعدے پر کوئی عمل نہیں ہوا۔ اگرریاستی حکومت کی نیت صاف ہوتی توکیرل ، کرناٹک اور آندھرا پردیش کی طرز پر مسلمانوں کو سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن ملا ہوتا اسی طرح رنگ ناتھ مشر کمیشن کی سفارشوں پر بھی حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ مولاناعامر رشادی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے سربراہ ہر پروگرام میں انتخابی منشور کے وعدے پورے ہونے کا دم بھرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں سے کیا گیا کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیاگیا۔ دہشت گردی کے الزام میں گرفتار بے قصور مسلم نوجوانوں کی رہائی کے بارے میں بھی حکومت نے لچیلا رویہ اپناتے ہوئے صرف دکھاوے کی کارروائی کی۔ یہی نہیں جن بے گناہوں کو عدالت نے بری کیا ان کے خلاف ریاستی حکومت نے اپیل داخل کر دی۔ جسے اب کونسل کی مخالفت کے بعد واپس لینے کی بات کی جا رہی ہے۔

Share this post

Loading...