بنگلورو 07 فروری 2021(فکروخبرنیوز/ذرائع) سابق وزیر اعلی سدارامیا نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ضلعی سطح کے عہدیداروں کو امیدواروں کو ذات پات کی تصدیق کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے قبل ڈائریکٹوریٹ آف سول رائٹس انفورسمنٹ کے وجی لینس سیل سے رپورٹ لینے کی ہدایت کرے۔ سرکاری ملازمتوں کے لئے کچھ شیڈولڈ ذات سے تعلق رکھنے والے افراد کا انتخاب کیا گیا۔ وزیر اعلی بی ایس یدیورپا کو لکھے گئے خط میں سدارامیا نے کہا کہ اس آرڈر میں ایس سی / ایس ٹی امیدواروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ سدارمامیا نے کہا کہ سول رائٹس انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ویجیلنس سیل) کئی سالوں سے اس سے پہلے زیر التواء مقدمات کی سماعت نہیں کرسکا ہے اور اب سرٹیفیکیٹ دینے کے لئے ایسی ایجنسی سے رپورٹ آنے سے عمل میں تاخیر ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکم غیر سائنسی ہے اور حکومت کو اسے فوری طور پر واپس لینا چاہئے۔ 16 جنوری کو ریاستی حکومت کے جاری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ ذات پات کی تصدیق کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں کوتاہی نہیں برتنی چاہیے اور اسکروٹنی کمیٹی کو ویجی لینس سیل کی مدد لینی ہوگی تاکہ اس بات کا یقین کیا جاسکے کہ مستحق افراد کے بجائے غیر مستحق افراد کو فائدہ نہ ہو۔
Share this post
