بنگلورو08؍اگست 2024 (فکروخبرنیوز) وقت ایکٹ میں ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے بعد ہرطرف سے اس کی مخالفت کی جارہی ہے اوراسے سیدھے مسلم مخالف قرار دیا جارہا ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اپنے بیان کے ذریعہ اس ایکٹ کی مخالفت کی ہے۔ اسی طرح غیر مسلم سیاستدانوں نے بھی اس بل میں ترمیم کو مسلمانوں کے حقوق کی پامالی قرار دیا ہے۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے آج وقف بورڈ کے قانون میں ترمیم کے منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ظاہر کرتا ہے کہ یہ اقلیتوں کے خلاف ہے۔ اس بل نے موجودہ ایکٹ میں دور رس تبدیلیوں کی تجویز پیش کی ہے، جس میں ایسے اداروں میں مسلم خواتین اور غیر مسلموں کی نمائندگی کو یقینی بنانا بھی شامل ہے۔
وقف (ترمیمی) بل میں وقف ایکٹ، 1995 کا نام بدل کر یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ، امپاورمنٹ، ایفیشینسی اینڈ ڈیولپمنٹ ایکٹ، 1995 رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ این ڈی اے حکومت اس ملک میں پوری طرح سے اقلیتوں کے خلاف ہے، سیکولرازم پر ان کا یقین نہیں ہے اور وہ سماجی انصاف کی لڑائی نہیں لڑرہے ہیں ۔ ہم ملک کے لوگوں کو بتاتے رہے ہیں کہ وہ فرقہ پرست اورذات پرست ہیں، اسی لیے وہ اس طرح کے اقدامات کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ
Share this post
