وجئے پورہ 05؍ دسمبر 2023 دی (ٹی این ایم) کرناٹک کے وجئے پورہ ضلع کے علی آباد صنعتی علاقے میں راج گرو فارما کے فوڈ پروسیسنگ یونٹ میں اوور لوڈ اسٹوریج ٹینک کے گرنے سے سات مزدوروں کی موت ہو گئی اور چھ دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ پیر 4 دسمبر کی شام کو پیش آیا اور امدادی کارروائیاں منگل 5 دسمبر تک جاری رہیں۔
سٹوریج ٹینک گرنے سے مکئی کے سینکڑوں تھیلے مزدوروں پر گر کر پھنس گئے۔ ریسکیو اہلکاروں نے ڈھیر کے نیچے سے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ارتھ موورز کا استعمال کیا۔ TNM سے بات کرتے ہوئے وجئے پورہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ، سوناونے رشیکیش بھگوان نے کہا کہ کل 13 کارکن تھے، جن میں سے تین کو گرنے کے وقت معمولی چوٹیں آئیں۔ وہ پھنسے نہیں تھے۔ آٹھ افراد پھنس گئے۔ ایک شخص کو نکالا گیا اور اسے علاج کے لیے اسپتال بھیج دیا گیا۔ باقی سات نے وہیں دم توڑدیا اوراب کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ ڈھانچہ منہدم ہو گیا تھا، اس لیے امدادی کارروائیاں مکمل نہیں ہوئیں اور وہ اب بھی صرف محتاط رہنے کے لیے ارد گرد دیکھ رہے ہیں۔ مرنے والوں کی شناخت کرشنا کمار، راجیش کمار مکھیا، سامبو مکھیا، لکھو یادو، رامبریچ مکھیا، راما بالاکا مکھیا اور دولہارا چند مکھیا کے طور پر کی گئی ہے۔ یہ سبھی بہار کے رہنے والے تھے۔ زخمیوں میں سونو کرم چند، رویش کمار، انیل، کلمیشور مکھیا، کشور ہزاریمل جین اور پرکاش دھوماگوڈا شامل ہیں۔
ایف آئی آر میں مالک کشور جین اور گودام کے نگران پروین چندر کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے یہ جانتے ہوئے بھی کوئی احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی کہ مشینری زیر مرمت ہے۔
بڑی اور درمیانی صنعتوں کے وزیر اور وجئے پورہ ضلع کے انچارج ایم بی پاٹل نے منگل کی صبح صورتحال کا جائزہ لیا اور کہا کہ ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، اور ہماری بنیادی توجہ لاشوں کو جلد از جلد بازیافت کرنا ہے۔ میں ڈپٹی کمشنر اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سے برابر رابطے میں ہوں۔ پوسٹ مارٹم کے بعد ہماری کوشش یہ رہی کہ مہلوکین کی نعشیں ان کے اہل خانہ اور آبائی ریاستوں تک پہنچیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقین نہیں ہے کہ ایسا کیوں ہوا اور ہم کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکتے۔ ہم یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ اس میں آیا مالک کی غلطی ہے یا نہیں۔ واقعہ کے ذمہ دار افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ میں مرنے والوں اور زخمیوں کے لواحقین کو حکومت کی طرف سے معاوضہ فراہم کرنے کے بارے میں بھی وزیر اعلیٰ سے بات کروں گا۔ اگرچہ وہ ہماری ریاست سے نہیں ہیں البتہ مدد کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
کارکنوں کی طرف سے احتجاج بھی کیا جا رہا تھا جنہوں نے الزام لگایا کہ اس طرح کے واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں اور دو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مظاہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ پہلے واقعے میں لاشیں ان کے حوالے نہیں کی گئیں اور نہ ہی مرنے والوں کے لواحقین کو کوئی معاوضہ ادا کیا گیا۔ اس بارے میں پوچھ گچھ کرنے پر پاٹل نے اس کی تحقیقات کا وعدہ کیا۔ اگر ایسا ہوا ہے تو ہم اسے چھپانے نہیں دیں گے۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ متأثرہ افراد کے اہلِ خانہ کو معاوضہ ملے۔
Share this post
