بنگلورو15 فروری2021(فکروخبرنیوز) ریاستی نائب وزیر اعلیٰ گووند کارجول نے نہایت افسوس کے ساتھ بتایا کہ وجئے پور ایئرپورٹ کا منصوبہ میری خواہش کے مطابق نہیں ہوا۔ یہاں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شہر وجئے پور سے 25 کلومیٹر دوری پر ڈھائی ہزار ایکڑ زمین پر ملواڈ گاؤں کے قریب نشاندہی کی تھی مگر چند افراد نے اس زمین کے ذریعہ میری ذاتی زمین کو تحویل میں دے کر کروڑوں روپئے ہرجانہ حاصل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ذاتی مفاد کے لیے ملواڈ کی زمین کارجول نے نشاندہی کردی ہے۔ در اصل ملواڈ میں میری ذاتی ایک ایکڑ زمین بھی نہیں ہے۔ کار جول نے بتایا کہ مد بھائی، برہان پور میں موجود جو زمین ایرپورٹ کے لے منظور کی گئی ہے وہ صرف 720 ایکڑ ہے اگر ملواڈ کی ایرپورٹ ڈھائی ہزار ایکڑ زمن پر وجئے پور ایرپورٹ قائم ہوتا تو مستقبل میں یہ ایرپورٹ بین الاقوامی ایرپورٹ کی صورت اختیار کرسکتا تھا۔ انہو ں نے بتایا کہ کئی سالوں بعد شہریانِ وجئے پور کا ایک دیرینہ خواب شرمندۂ تعبیر ہوا ہے۔ کارجول نے بتایا کہ مذکورہ ایرپورٹ خالص ریاستی حکومت کے محکمہ تعمیرات عامہ کے گرانٹس سے تعمیر ہونے جارہا ہے۔ جب مرکزی وزیر برائے سیول اسوسی ایشن سے وزیر اعلیٰ کے ساتھ دو مرتبہ گرانٹس کے تعلق سے ملاقات کی تو کوئی گرانٹس کی گنجائش نہیں بتاتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت اخراجات برداشت کرتی ہے تو ایرپورٹ کی اجازت دی جائے گی۔ اس طرح وجئے پور اور شیموگہ کے دوران ایرپورٹ پر ریاستی محکمہ تعمیرات عامہ کے گراٹس سے تعمیر ہونے جارہا ہے۔ شری کارجول نے بتایا کہ جاری مرکزی بجٹ میں ریاستی حکومت کو ایک بڑا شیئر میسر ہوا ہے۔ جس میں خوصی طور پر 33ہائی ویز کے لیے خصوصی گرانٹس اور صحت کے میدان میں کرناٹک اروگیہ ہب ہونے جارہاہے جس کے لیے ایک معقول بجٹ کرناٹک کے لیے مختص کیا گیا ہے، انہو ں نے بتایا کہ مرکزی بجٹ میں پاکی وصفائی وپانی کے لیے جو اسکیم کا اعلان کیا گیا ہے وہ ضلع وجئے پور میں روبہ عمل لائے ایک دیہی مقام کو مثالی نظام پنی سنگم کرتے ہوئے سارے ہندوستان کے لیے شرگشت پانی اسکیم کے طور پر رائج کیا گیا ہے۔ انہو ں نے بتایا کہ آئندہ دو سالوں میں اپرکشنا پروجٹ پایہ تکمیل ہوکر رہے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ریاستی وزیر اعلیٰ ایڈی یوروپا اپنی پانچ سالہ میعاد مکمل کرکے رہیں گے۔ انہیں کسی سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ ان کے خلاف عائد کئے جارہے الزامات درست بلکہ حقیقت سے دور اور بے بنیاد ہیں۔
ذرائع: سالار
Share this post
