وزیر اعظم مودی کی سوچ اب بھی گجرات کے وزیر اعلی جیسی ہی ہے :(مزید اہم ترین خبریں)

میگزین کے مطابق، ہندوستان کو بڑی تبدیلی کی ضرورت ہے اور یہ کام مودی کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے. رپورٹ میں یہاں تک کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی کی سوچ اب بھی گجرات کے وزیر اعلی جیسی ہی ہے، قومی لیڈر جیسی نہیں. میگزین نے یہ مانا ہے کہ ہندوستان روشن مستقبل کی راہ پر گامزن ہے اور مودی شاید اس معاملے میں صحیح ہیں ۔ یہ دنیا کی تین بڑی معیشتوں میں ایک ہوگا اور تاریخ میں پہلی بار ہندوستان کا دنیا پر اتنا اثر ہو جائے گا. تاہم، میگزین کے مطابق مودی کو لگتا ہے کہ صرف ایک ہی شخص ہے جو اس راستے پر بھارت کی قیادت کرے گا ... نریندر دامودرداس مودی. میگزین کے مطابق، '' ہمیں مذہبی معاملات کو لے کر ان کی صلاحیت پر شک تھا. مودی کٹر ہندوؤں کو روک پانے میں ناکام رہے ہیں لیکن خوشی اس بات کی ہے کہ اب تک کوئی بڑا فرقہ وارانہ تشدد نہیں ہوا ہے، جس کا سب سے زیادہ ڈر تھا. ' میگزین کا کہنا ہے کہ مودی دو غلطیاں کر رہے ہیں. پہلی، وہ یہ سوچ رہے ہیں کہ وقت ان کے ساتھ ہے ۔ شاید مودی راجیہ سبھا میں بھی اکثریت کا انتظار کر رہے ہیں. دوسری، مودی بھی باقی بھارتی لیڈروں کی طرح سوچ رہے ہیں کہ پہلے 'اقتدار' ضروری ہے، اس کے بعد 'بہتر' ہوتا رہے گا. میگزین نے مودی کی غیر ملکی دوروں سے لے کر ان کے متنازعہ سوٹ کا بھی ذکر کیا ہے. میگزین نے بھی بتایا ہے کہ مودی نے پہلے ہی سال میں 18 ممالک کے دوروں پر 52 دن دیئے. گرین پیس کے مسئلے پر بھی وزیر اعظم کے رخ کی تنقید کی ذکر اس رپورٹ میں کیا گیا ہے.


آر ایس ایس غدار وطن وغدار سماج :پچھڑا سماج مہا سبھا 

لکھنؤ۔24مئی(فکروخبر/ذرائع)پچھڑا سماج مہا سبھا نے آر ایس ایس تنظیم کوغدار وطن وغدارسماج بتاتے ہوئے کہا کہ 1925میں آر ایس ایس کا قیام صرف3.5فیصد لوگوں کے لئے کیا گیا تھا۔جس کے مقاصدمسلمانوں کاقتل عام پچھڑے دلتوں مسلمانوں کو آپس میں لڑواکرملک کے کل املاک پر اقتدار پر قبضہ جمائے رکھنایہی نہیں آر ایس ایس نے اپنی پیٹھ سبھی سرکاری عملے ملیکٹری،پیرا ملیکٹری نیائے پالیکا وغیرہ میں جما رکھے ہیں۔ساتھ ہی گاؤں سطح پر بھی ان لوگوں نے اپنی فرقہ پرستی پھیلا رکھی ہے۔اسی وجہ سے پورے ملک میں ایک مساوی حکومت آر ایس ایس کی چل رہی ہے۔یہ جانکاری آج یہاں جاری ایک مشترکہ بیان میں مہا سبھا کے قومی صدر احسان الحق ملک وقومی جنرل سکریٹری شیونارائن کشواہا نے دی۔قائدین نے یہ بھی بتایاکہ یہ3.5لوگوں نے اقتدا ر کے لئے اتنی گھنونی حرکتیں کی ہیں وہ سبھی پر عیاں ہے۔پچھڑوں دلتوں مسلمانوں آدیواسیوں عیسائیوں ملک کی 90فیصد لوگوں کومعاشی سماجی تعلیمی سطح پرسازش کرکے انہیں لوگوں نے پسماندہ کر دیا ہے۔خاص کرکے محروم سماج کے لوگ تعلیم حاصل نہ کر پائیں اس کے لئے تعلیم میں دورخی پالیسی اختیار کی گئی تاکہ محروم سماج نوکریوں میں حصہ نہ لے سکے اور آر ایس ایس کے سازشوں کو پہچان نہ سکے ۔قائدین نے یہ بھی کہا کہ یہ آر ایس ایس کے لوگ پورے ملک میں کچھ بھی کریں ان کے لئے پوری پوری چھوٹ ہے۔کہیں بھی قتل عام کریں کہیں بھی عصمت دری کریں کہیں پر خواتین کی عزت کی دھجیاں اڑائیں علاقہ کے علاقہ جلائیں یہ لاشوں پر چلتے چلے جائیں گے اور ان پر کوئی کاروائی نہیں ہو گی کیونکہ ملک کے سبھی مشینری پر پورا قبضہ ہے۔حد تو تب ہو گئی جب بابری مسجدجس پرسپریم کورٹ کا اسٹے تھالیکن اسے بھی مسمار کر دیا گیا یہ ملک کے قانون سے بھی اوپر ہیں وہ کچھ بھی کریں ان کو پوری طرح سے چھوٹ ہے۔انہیں ڈر نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ ہر جگہ ہمارے آدمی بیٹھے ہوئے ہیں جیسا کہ تاریخ شاہد ہے کہ فسادات اور دوسرے معاملات میں کوئی بھی خاطی جیل نہیں بھیجا جاتا ہے۔قائدین نے یہ بھی بتایا کہ آر ایس ایس نے اپنے ملک میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں ملک کی شبیہ مسخ کی ہے یہاں تک کہ امریکہ کے صدر کو بھی کہنا پڑا کہ آر ایس ایس ایک دہشت گردتنظیم ہے اور اسے دہشت گردی کے لسٹ میں ڈالنا چاہئے۔قائدین نے یہ بھی کہا کہ ہر ظلم کا ایک نہ ایک خاتمہ ہوتا ہے جیسا کہ تاریخ شاہد ہے کہ ہٹلر جیسا انسان جس نے پوری دنیا میں دہشت پھیلا دی تھی لیکن آخر میں اس نے خود کشی کر لی تھی ۔ملک کی عوام ان کی سبھی سازشوں کو سمجھ چکی ہے وہ دن دور نہیں ہے ملک کی عوام آر ایس ایس کے مخالفت میں سڑکوں پر اتر کرکوئی آخری جدوجہد کرے گی۔قائدین نے پچھڑوں دلتوں مسلمانوں عیسائیوں آدیواسیوں مزدوروں کسانوں سے اپیل کی ہے کہ آر ایس ایس کے مخالفت میں واپنی حصہ داری متعین کر نے کے لئے جدو جہد کریں ۔


مودی حکومت آئینی اداروں کو کمزور کررہی ہے :کانگریس

لکھنؤ ۔24مئی(فکروخبر/ذرائع)کانگریس نے ملک کے آئینی اداروں کو اپنی ایک سال کی حکمرانی میں ہی کمزور بنا دینے پر آج مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ سینئر کانگریسی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سچن پائلٹ نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کے پہلے ایک سال کی مدت میں بلاشبہ۵۲۱کروڑ شہریوں کی زبان پر ایک ہی نعرہ لگادیا ہے ’کسان ورودھی ، نریندر مودی‘۔ انہوں نے کہا کہ پلاننگ کمیشن کو ختم کرنا اور حکومت کے ذریعہ آئینی عہدوں کا غلط استعمال کرنا مودی حکومت کے ایک سال کااہم کارنامہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب مودی حکومت کی تمام کوششیں اس بات پر مرکوز اور اقدامات زیر غور ہیں کہ سابق حکومت کی دیگر فلاحی اسکیموں کے ساتھ منریگا کو ختم کیا جائے ، جو صرف اور صرف غریبوں کو مدد پہنچانے کیلئے شروع کی گئیں تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی جاپان سے منگولیا تک کے دورے میں طبلہ پیٹنے اور وائلن بجانے کا لطف لینے میں مصروف ہیں ، جبکہ دوسری جانب آج غیر معمولی زرعی بحران نے فارم سیکٹر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے ، جس سے ہندوستان کے غذائی تحفظ پر سوالیہ نشان کھڑا ہوچکا ہے ۔کانگریس کی راجستھان اکائی کے صدر مسٹر سچن پائلٹ نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں دعوی کیا کہ یہ مہاماری کی آفت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کی زیر قیادت قومی جمہوری محاذ (این ڈي اے ) حکومت کی بری حکمرانی ، بد نظمی اور سوچی سمجھی بے حسی کی وجہ سے پیدا ہورہی ہے ، جو غریب عوام کی تکلیف، غم و غصے اور فریاد سے بے بہرہ ہوچکی ہے ۔ درحقیقت ، قوم کو اناج فراہم کرنے والے طبقے کو آج اپنی بقاء کے بحران کا سامنا ہے ۔ واضح رہے کہ کانگریس ملک بھر میں مودی حکومت کی حکمرانی کے ایک سال کا ناکامی پر سلسلہ وار پریس کانفرنسوں کا انعقاد کررہی ہے اور اترپردیش میں راجدھانی لکھنؤ اور مسٹر مودی کے پارلیمانی حلقہ بنارس میں یہ پریس کانفرنس منعقد کی جارہی ہے ۔ کانگریس نے مودی حکومت کو پہلے ایک سال کی حکمرانی کیلئے صفر نمبر دیا ہے ۔ 


وزیراعظم مودی کی قیادت میں میٹنگ بے نتیجہ

مرکزی انفارمیشن کمشنر اور مرکزی ویجلنس کمشنر کی تقرری پر اتفاق نہیں 

نئی دہلی۔24مئی(فکروخبر/ذرائع) وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی سلیکشن کمیٹی، ہفتہ کو ہوئی میٹنگ میں چیف انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) اور مرکزی ویجلنس کمیشن (سی وی سی) کے سربراہان کی تقرری کے سلسلے میں کسی فیصلے پر نہیں پہنچ سکی۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ اس معاملے پر جلد ہی ایک دوسرا اجلاس ہوگا۔وزیر اعظم کی رہائش گاہ 7 ریس کورس روڈ پر یہ میٹنگ بلائی گئی تھی اور اس میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، وزیر خزانہ ارون جیٹلی، لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے، وزیر مملکت جتیندر سنگھ اور وزیر اعظم کے دفتر کے سینئر حکام نے حصہ لیا۔ذرائع نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کو مرکزی انفارمیشن کمیشن میں انفارمیشن کمشنر اور مرکزی ویجلنس کمیشن میں ویجلنس کمشنر کی تقرری کے لئے ناموں کو حتمی شکل دینا تھا۔چیف انفارمیشن کمشنر کا عہدہ قریب نو ماہ سے خالی پڑا ہے۔ سی آئی سی کے سربراہ کے طور پر راجیو ماتھر کی مدت 22 اگست کو ختم ہو گیا تھا. اس کے علاوہ سی آئی سی میں تین انفارمیشن کمشنر کے عہدے بھی خالی ہیں۔

Share this post

Loading...