وجہ دریافت کئے جانے پر جب یہ جواب ملا کہ آج بھی فارم نہیں دئے جائیں گے۔ انتظار کرتے کرتے تھک جانے والی عوام جھنجھلا گئی اوراپناغصہ احتجاج کے ذریعہ نکالنے لگی۔ یہ واقعہ آج صبح شہر بھٹکل کے پوسٹ آفس کے سامنے پیش آیا ہے۔دھیرے دھیرے احتجاج جب اپنے عروج کو پہنچا تو شہر کے پی ایس آئی جائے واقعہ پر آپہنچے اور اپنے انداز میں سمجھا بجھانے کی کوشش کی تو منتظر اور تھکی ہاری فارم کے انتظار میں اپنا قیمتی وقت ضائع ہونے پر اور بھڑ ک گئی۔ جس کا پتہ یہاں موجود احتجاجیوں کے آپسی گفتگو سے چل رہا تھا۔
آدھار کارڈ کا قصہ پرانا ہے۔ اب این پی آر کارڈ نے اس کی جگہ لے لی۔ آدھار کار ڈ عوام کے ہاتھوں لگنے سے پہلے ادھ مرا ہوچکا ہے، اس کی کوئی حیثیت نہیں رہی اب تو این پی آر کارڈ کا زمانہ ہے ، اور اس کے لیے آپ کو اس طرح قطار باندھے اپنا قیمتی وقت ضائع کرنے کی ضرورت بھی نہیں بلکہ خود لوگ آپ کے گھر آئیں گے تفصیلات اکھٹا کریں گے پھر بلدیہ اور میونسپل حدو مد میں اسی کارڈ کے ذیل دفاتر قائم کئے جائیں گے۔یہ وہ دلاسہ والا بیان ہے جو کسی بھی صورت عوام کے نہ ماننے کی صورت میں بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر رام پرساد منوہر نے میدان سنبھالتے ہوئے مشتعل عوام کے غصے کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی تھی۔کمشنر صاحب کو اس بات پر اب جاکر بڑی تشویش ہوئی کہ قریب دو، ڈھائی لاکھ والے آبادی کو ہر دن تیس فارم فراہم کئے جائیں گے تو لوگوں تک آدھار پہنچتے پہنچتے کئی سال گذر جائیں گے۔ْ بات تو پتے کی تھی مگر آدھار کی جب کوئی اہمیت نہیں رہی تو کمشنر صاحب نے اس کا خلاصہ کیا۔
جو بھی ہو کئی دنوں تک عوام کومصیبت میں ڈال کر حیلے بہانے ختم ہونے کے بعد اے سی صاحب نے آج کھلم کھلا یہ اعلان کردیا ہے کہ آدھار کارڈ کا قصہ پرانا ہے ۔ اب اس کی کوئی ضرور ت نہیں بلکہ این پی آر کارڈ کے منصوبے پر عمل آوری کا انتظار کریں ۔مایوس لوگ اطمنان بخش جواب تو حاصل کیا مگر ان لوگوں کے ذہن میں ابھی تک یہ سوال باقی ہے کہ جب اتنے بڑے پیمانے پر آدھار کارڈ کا ہوا کھڑا کرکے لوگوں کو قطار در قطار کھڑا کرکے آدھار دئے جانے کے بعد اس طرح اس کارڈ کو بے حیثیت قرار دینا کیا معنیٰ رکھتا ہے؟؟
آخر یہ این پی آر(NPR) کارڈ کیا ہے؟؟
اس کا فل فارم ہے National Population Register ، یہ کارڈ ہر ہندوستانی باشندے کے پاس ہونا ضروری ہے، چاہے اس کے پاس آدھار کارڈ موجود کیوں نہ ہو، آدھار کارڈ نہ ہو کوئی بات نہیں مگر این پی آر کارڈ کا ہونا لازمی ہے۔ دراصل اس کارڈ سے ہندوستانی باشندوں کی آبادی شمار کی جارہی ہے۔ یہ کارڈ آپ کو ہر قانونی و غیر قانونی دفاتر میں ضروری ہوگا۔ یہ منصوبہ جب ایک بار مکمل ہوجائے تو آج جیسے گیس رجسٹریشن کے لئے، پاسپورٹ کے لیے، الیکٹرک لائن کنکشن ، علاوہ دیگر سرکاری وغیرسرکاری نامزدگی کے لیے آئی ڈی کارڈ اہمیت رکھتا ہے، اسی طرح آئندہ جاکر یہ کارڈ وہ جگہ لینے والا ہے۔ اس میں پتہ، تصویر کے علاوہ فنگر پرنٹ بھی لئے جائیں گے۔ مذکورہ کارڈ کا منصوبہ اپریل 2010میں عمل میں لایا گیا۔
دیکھئے ......!
The Government of India has initiated the creation of National Population Register (NPR) by collecting specific information of all usual residents in the country during the Houselisting and Housing Census phase of Census 2011 during April 2010 to September 2010. The NPR is a comprehensive identity database to be maintained by the Registrar General and Census Commissioner of India (RG&CCI), Ministry of Home Affairs, Government of India. The objective of creation of the NPR is to help in better targeting of the benefits and services under the government schemes, improve planning, improve security and prevent identity fraud.
![]()
Share this post
