یو ٹی قادرکے خلاف رچی گئی سازش خاک میں مل گئی ،بی جے پی کارکنان کو منھ کی کھا نی پڑی(مزید ساحلی خبریں )

مو قعہ کو غنیمت جا نتے ہو ئے بی جے پی کا رکنان نے ان کے خلاف سازش رچتے ہو ئے ان کے گھیراؤ کا منصو بہ بنا یا ،کئی سارے کا ر کنان اجلاس کی جگہ پر کا لے جھنڈوں کو لئے نعرے بازی کر تے ہو ئے یو ٹی کا انتظار کر رہے تھے ،لیکن جب یو ٹی نے اس پروگرام میں شرکت کا ارادہ منسوخ کر دیا تو بی جے پی کا منصو بہ خاک میں مل گیا اورسازش رچنے والوں کومنہ کی کھا نے پڑی۔

کالیا رفیق کے قتل کے سلسلہ میں اہم ملزم سمیت تین افراد گرفتار 

منگلور 28؍ فروری 2017(فکروخبرنیوز) شہری پولیس کی جانب سے کالیا رفیق قتل معاملہ میں اہم ملزم سمیت تین افراد کو حراست میں لیاگیا ہے جس کی اطلاع آج منعقدہ پریس کانفرنس میں پولیس کمشنر چندرا شیکھر نے دی ۔ یاد رہے کہ14فروری کو کاسرگوڈ سے منگلور آنے کے دوران چند افراد نے کالیا رفیق نامی شخص پر گولی چلائی تھی جس کے بعد اس پر حملہ کرتے ہوئے اسے قتل کردیا گیا تھا۔گرفتار شدگان کی شناخت نور علی (36) مقیم اپلا، راشد ٹی ایس (30) مقیم ہوسا درگا اور حسین ابا (35) سدی کٹے کی حیثت سے کرلی گئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ دیگر تین افراد بھی پولیس کی گرفت سے دور ہیں۔پولیس کمشنر نے بتایا کہ ملزمین کے پاس سے پستول ، ہتھیار اور واردات انجام دینے کے لیے استعمال کی گئی دیگر اشیاء بھی ضبط کرلی گئی ہیں۔ملحوظ رہے کہ رفیق نے 2013میں اپلا کے عبدالمطلب نامی شخص کو قتل کیا تھا او راسی کا بدلہ لیتے ہوئے مقتول کے بھائی نورعلی پر حملہ کرتے ہوئے اسے قتل کردیا۔ ذرائع کے مطابق اس سے قبل اس پر پانچ مرتبہ حملہ کیا جاچکا ہے لیکن تمام حملہ ناکام ہوچکے تھے۔ 14فروری کی رات نور علی حسین ابا اور راشد نے ٹپرلاری کے ذریعہ کالیا رفیق کے کار کا پیچھا کیا اور بیچ راستہ پر حملہ کرتے ہوئے اسے قتل کردیا۔ بتایا جارہا ہے کہ کالیا رفیق کالی یوگیش کے ساتھ راجدھانی شوٹ آؤٹ معاملہ کے علاوہ دیگر کئی معاملات میں ملوث تھا۔ پریس کانفرنس میں ڈی سی پی شانتا راج اور ڈی سی پی سنجیو پاٹل موجود تھے۔

اسکول کے اوقات میں پندرہ سالہ طالب علم کا قتل 

بنگلور 28؍ فروری 2017(فکروخبرنیوز) اسکولی اوقات میں ایک پندرہ سالہ لڑکے کے قتل کی واردات یلاہنکا میں کل دوپہر پیش آئی ہے۔ مقتول کی شناخت این ہرشا راج (15) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے جو سرکاری ہائی اسکول ایلاہنکا میں دسویں جماعت کا طالب تھا۔ مقتول دودھ فروش کا بیٹا ہے اور اس کی بہن پی یو سی سال دوم کی طالبہ ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک ٹرافک پولیس نے ہرشا راج کی لاش خودن میں لت پت پائی اور اس کا سینہ بری طرح زخمی تھا۔ دیگر افراد کی مدد سے پولیس نے اسے سرکاری اسپتال پہنچایا جہاں پہنچنے سے پہلے ہی اس نے اپنی آخری سانس لی۔ پولیس ذرائع کے مطابق قریبی کالج میں زیر تعلیم ایک لڑکی سے مقتول کی دوستی تھی او رکئی مرتبہ اسے سمجھانے کے باوجود اس سے دوستی بنائے رکھی تھی۔ عینی شاہدین کے مطابق دس سے بارہ طلباء اسکول کے پیچھے ریلوے پٹری کے قریب آپس میں جھگڑرہے تھے۔ لوگوں نے اسے نظر انداز کرتے ہوئے سمجھا کہ طلباء آپس میں کسی نہ کسی بات کو لے کر جھگڑتے ہیں لیکن کچھ ہی دیر بعد یہ جھگڑا ایک سنگین واردات میں تبدیل ہوگیا اور ہرشا راج کو اس کے سینے میں چھرا گھونپ کر سخت زخمی حالت میں چھوڑ کر دیگر لڑکے وہاں سے فرار ہوگئے۔ وہاں سے گذر رہے ایک پولیس نے دیگر افراد کی مدد سے اسے سرکاری اسپتال پہنچایا جہاں پہنچنے سے پہلے ہی اسے مردہ قرار دیا گیا۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پولیس نے چھرا گھونپنے والے لڑکے کو گرفتارکی ہے لیکن اس کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ 

Share this post

Loading...