الہ آباد کے قدیم سلاٹر ہاؤس کو یوگی حکومت کے اقتدار میں آنے کے دوسرے دن ہی بند کر دیا گیا تھا ۔ اس سلاٹر ہاؤس میں مقامی ضروروتوں کے علاوہ ایکسپورٹ کے لیے بھی ذبیحہ ہوا کرتا تھا ۔ لیکن انتظامیہ نے بغیر کسی تحریری نوٹس کے گذشتہ 20؍ مارچ کو سلاٹر ہاؤس میں تالا لگا دیا ۔ قریشی برادری سے تعلق رکھنے والے تاجروں کا مطالبہ ہے کہ کم از کم سلاٹر ہاؤس میں مقامی ضرورتوں کے لیے ذبیحہ کی اجازت دی جائے۔ عام طور پر لوگوں سے گلزار رہنے والی سلاٹر ہاؤس کی سڑک ان دنوں سنسان پڑی ہے ۔ سلاٹر ہاؤس پر مزدوری کرنے والے افراد بھی کام نہ ہونے کی وجہ سے بے کار ہو گئے ہیں ۔ گرچہ ابھی تک کوئی سیاسی پارٹی سلاٹر ہاؤس کو کھلوانے کے لیے سامنے نہیں آئی ہے ۔ لیکن مجلس اتحاد المسلمین کا کہنا ہے کہ وہ اس مسئلے کو لیکر عوام کے سامنے جائے گی۔وہیں، علی گڑھ کے تھانہ گاندھی پارک کے بونیر چوراہے پر چیکنگ کے دوران پولیس نے کچھ گاڑیوں پر شک ہو نے پر اسے رکوایا تھا۔ اس میں بڑی تعداد میں بھینسیں بھری ہوئی تھیں۔ پولیس نے سبھی کو گرفتار کرتے ہوئے تھانہ گاندھی پارک کی تحویل میں دے دیا ہے۔ مذکورہ معاملہ کی وضاحت کرتے ہوئے سرکل آفیسر دوئم امت کمار نے بتایا کہ غیر قانونی ذبیحہ اورمذبح خانوں کو لیکرحکومت بہت سخت ہے ۔ اسی تعلق سے شہر میں بھی مہم چلائی جا رہی ہے ۔ کل گاندھی پارک پولیس کی مدد سے بونیر چوراہے کے پاس چیکنگ کے دوران 5 سے زیادہ گاڑیوں میں سے 60 جانور پکڑے گئے ہیں ۔ انھوں نے بتایا کہ یہ جانور کہاں سے لائے گئے ہیں ۔ اس کی ہم تفتیش کررہے ہیں ۔ ویسے ابھی تک کسی کے پاس سے کوئی بھی خرید سے متعلق کوئی دستاویز نہیں ملا ہے ۔ادھر میرٹھ میں مذبح خانوں کو لیکر حکومت کی جانب سے جاری کسی حکمنامے کے بغیر ہی ضلع اور پولیس انتظامیہ کی سختی سے اس کاروبار سے وابستہ افراد میں خوف اور بے چینی نظرآ رہی ہے ۔ اتر پردیش میں میٹ کاروبار اور اس کاروبار سے وابستہ افراد کے مسائل اور موجودہ ماحول کو لیکر ای ٹی وی سے آل انڈیا جمعیت القریش کے صوبائی صدر حاجی یوسف قریشی نے تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے گزشتہ بی جے پی حکومتوں میں اختیار کی گئی پالیسی کو ہی اختیار کرنے کی یوگی حکومت سے اپیل کی۔ ساتھ ہی مذبح خانوں کی جدیدکاری کا حکومت سے مطالبہ کیا۔ مذبح خانوں کو بند کرنے سے بےروزگاری اور صوبے کے اقتصادی نقصان کا حوالہ دیا ۔یو پی میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت بنتے ہی ریاست کےمختلف علاقوں میں سلاٹر ہاؤس بند کرنے کی اطلاعات ہیں ۔ بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں مشینی سلاٹر ہاؤس کو بند کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ لیکن ابھی تک جتنے بھی سلاٹر ہاؤس بند کیے گئے ہیں ان میں سے مشینی سلاٹر ہاؤس برائے نام ہی ہیں ۔
بارشوں کے نتیجے میں ’آمد بہار میں احساسِ سرما 'اہل وادی شدید ترین مشکلات سے دوچار
میدانی علاقوں میں بارشوں جبکہ بالائی علاقوں میں تازہ برفباری سے درجہ حرارت میں یکا یک گراوٹ ریکارڈ
سرینگر۔23 مارچ(فکروخبر/ذرائع)منگل کی شام سے ایک بار پھر موسمی صورتحال میں تبدیلی کے بیچ پیر پنچال کے آر پار تازہ بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جبکہ بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری کے نتیجے میں ’آمد بہار میں احساسِ سرما‘کے باعث اہل وادی شدید ترین مشکلات وذہنی کوفت سے دوچار ہوگئے کیونکہ میدانی علاقوں میں بارشوں اور بالائی علاقوں میں تازہ برفباری سے درجہ حرارت میں یکا یک گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ادھر موسمیاتی ماہرین نے جمعہ سے موسمی صورتحال میں بہتری کی اُمیدظاہرکرتے ہوئے کہاکہ جمعرات کی شام تک پیرپنچال کے آرپارمیدانی اورپہاڑی علاقوں میں وقفہ وقفہ سے بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کے علاوہ کچھ علاقوں میں تیزہوائیں چلنے اورژالہ باری ہونے کابھی امکان ہے۔ذرائع کے مطابق وادی کشمیر میں بدھ کو بالائی علاقوں میں تازہ برفباری یکارڈ کی گئی جبکہ اعلٰ صبح تک بارشوں کا سلسلہ جاری تھا اور دن بھر آسمان ابر آلودہ رہا ۔ دن بھی پیرپنچال کے آرپار مطلع ابروآلود رہنے کے ساتھ ساتھ رُک رُک کر بارشیں ہوتی رہیں ۔ مسلسل بارشوں کے نتیجے میں شہروقصبہ جات میں کئی بستیاں ،بازاراورسڑکیں زیرآب آنے کی وجہ سے عبورومرورمیں پھر مشکلات درپیش ہیں جبکہ مالکان باغات اورزمیندار باغات اورکھیتوں میں نہیں جاسکے۔جبکہ بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ سے درجہ حرارت میں غیرمتوقع طورکافی گراوٹ آئی ہے اوروادی بھر میں لوگ گرم ملبوسات کے ساتھ ساتھ گھروں میں روم ہیٹر اورکانگڑیاں استعمال کرنے پر مجبورہورہے ہیں ۔دریں اثناء موسمیاتی ماہرین نے جمعہ کی اعلیٰ صبح سے موسمی صورتحال میں بہتری کی اُمیدظاہرکرتے ہوئے کہاکہ جمعرات کی شام تک پیرپنچال کے آرپارمیدانی اورپہاڑی علاقوں میں وقفہ وقفہ سے بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کے علاوہ کچھ علاقوں میں تیزہوائیں چلنے اورژالہ باری ہونے کابھی امکان ہے۔ اس دوران وادی کے شمال وجنوب اضلاع بانڈی پورہ ، کپوارہ ، بارہمولہ ، کولگام ، شوپیاں ، پلوامہ اور اننت ناگ کے میدانی علاقوں میں بارشوں کی وجہ سے سردی کی لہر میں اضافہ ہو گیا ہے اور لوگ ایک مرتبہ پھر گرم ملبوسات زیب تن کرنے پر مجبور ہو رہو گئے ہیں ۔ مسلسل بارشوں کے نتیجے میں ایک بار پھر درجنوں سڑکیں اور علاقہ جات زیر آب آگئے جس کے نتیجے میں لوگوں کو عبور ومرور میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
سرینگر جموں شاہراہ پر یک طرفہ ٹریفک کی آمد رفت جاری
سرینگر سے جموں کی طرف ہزاروں مسافر و مال بردار چھوٹی بڑی گاڑیاں روانہ
سرینگرسرینگر۔23 مارچ(فکروخبر/ذرائع)موسمی صورتحال میں تبدیلی کے بعد تاہ بارشوں کے بیچ تین سو کلو میٹر لمبی سرینگر جموں شاہراہ پر یک طرفہ ٹریفک کی آمد رفت جاری رہی اور سرینگر سے جموں کی طرف ہزاروں مسافر و مال بردار گاڑیاں روانہ ہوئی تاہم مخالف سمیت سے کسی بھی چھوٹی یا بڑی گاڑی کو آنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ذرائع کے مطابق وادی کشمیر میں کل شام سے جاری ناساز موسم صورتحا ل اور محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے بیچ تین سو کلو میٹر لمبی سرینگر جموں شاہراہ پر ایک طرفہ ٹریفک جاری رہا ۔نمائندے کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں مسافرو مال بردار گاڑیاں سرینگر سے جموں کی طرف روانہ ہوئی تاہم مسافروں کی حفاظت اور کسی بھی ممکنہ حادثے کے پیش نظر مخالف سمیت سے کسی بھی چھوٹی یا بڑی گاڑی کو جموں سے سرینگر کی طرف آنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔واضح رہے کہ سرینگر جموں قومی شاہراہ کئی مقامات پر خستہ حال ہونے کے پیش نظر پچھلے ایک ماہ سے سرینگر جموں شاہراہ پر صرف ایک ٹریفک کی نقل و حمل کی اجازت ہیں جس میں سے ایک دن سرینگر سے جموں اور دوسرے دن جموں سے سرینگر کی طرف ٹریفک کی نقل و حمل کیلئے اجازت دی جاتی ہے ۔ادھر وادی کشمیر کو جموں سے جوڑنے والا مغل روڑ بھی مسلسل پچھلے تین ماہ سے بند پڑا ہوا ہے ۔ موسم سرما کے دوراں تین سو کلو میٹر لمبی شاہراہ اکثر و بیشترمو سم سرما کے دوراں بارشیں اور برف باری کی وجہ سے چٹانیں کھسکنے اور پسیاں گر آنے کی وجہ سے ٹریفک کی آمد ورفت کے لئے بند کردینا پڑتی ہے تاہم سڑک کو کھلا رکھنے کے لئے ہر وقت بیکن کا عملہ سڑک کو کھلا رکھنے کے لئے انتھک کام کرتے ہیں ۔
یوگی نے ذبیحہ خانہ اور گائے کی اسمگلنگ کی پابندی کا دیا حکم
کہا کہ اس سلسلے میں صفر رواداری کو عمل میں لایا جائے گا
لکھنؤ۔23 مارچ(فکروخبر/ذرائع)بی جے پی منشور کو دھیان میں رکھتے ہوئے اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست میں ذبیحہ خانوں کو بند کرنے کے لئے ایکشن پلان تیار کرنے کے لئے پولیس افسران کو حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے گائے کی اسمگلنگ پر بھی پابندی عائد کرنے کاحکم دیا ہے اور کہا کہ اس سلسلے میں صفر رواداری کو عمل میں لایا جائے گا۔ذرائع کے مطابق بی جے پی نے انتخابی منشور میں کہا تھا کہ تمام غیرقانونی ذبیحہ خانوں کو بند کیا جائے گا اور تمام طرح کے ذبیحہ خانوں پر پابند ی عائد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ بی جے پی دستاویز میں مشاہدہ کیا گیا تھا کہ گائے کی اسمگلنگ کی وجہ سے ڈیری پر مبنی انڈسٹریز پنپنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ گزشتہ ریاستی حکومتوں کے درمیان مویشی شماری میں چوک کیا گیا ہے جو عکاسی کرتا ہے کہ گائے کی اسمگلنگ بڑے پیمانے پر ہوئی ہے۔ بی جے پی کے سربراہ امت شاہ نے اپنے انتخابی جلسے میں زوردیا تھا کہ ان کی پارٹی جب ریاست میں اقتدار میں آئے گی تو تمام ذبیحہ خانوں کو بند کیا جائے گا۔ اپنے جاری احکامات میں یوگی نے پولیس کو سماج مخالف عناصر سے کارروائی کا حکم دیا ہے۔
میڈیا پلس آڈیٹوریم کا کل جمعہ کو افتتاح
قلب شہر میں 100افراد کی گنجائش کے حامل آڈیٹوریم میں عصری سہولتوں کی فراہمی
حیدرآباد۔ 23؍ مارچ (فکروخبر/ذرائع) میڈیا پلس آڈیٹوریم کا جامعہ نظامیہ کامپلکس گن فاؤنڈری حیدرآباد میں جمعہ 24؍مارچ کو شام 7بجے افتتاح عمل میں آئے گا۔ جس میں مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والی شخصیات شرکت کریں گی۔ 100 افراد کی گنجائش کے حامل ایرکنڈیشنڈ آڈیٹوریم کو مختلف تقاریب جن میں پریس کانفرنس، کانفرنس، سمینار، سمپوزیم، دینی اجتماعات، تہنیت و تعزیتی اجلاس، کتابوں کی رسم اجراء، گروپ میٹنگس، ٹریننگ، ورکشاپ وغیرہ کے لئے استعمال کیا جاسکے گا۔ میڈیا پلس گذشتہ 1999ء میں قائم کی گئی۔ یہ تلنگانہ کے واحد اڈورٹائزنگ اور پی آر ایجنسی ہے جس کا اپنا آڈیٹوریم ہوگا۔ جامعہ نظامیہ کامپلکس‘ گن فاؤنڈری جیسے قلب شہر میں واقع ہے جہاں پارکنگ اور لفٹ کی سہولت دستیاب ہے۔ میڈیا پلس آڈیٹوریم میں وہ تمام سہولتیں فراہم کی گئی ہیں جو تقاریب کیلئے ضروری ہیں جن میں پروجکٹر اسکرین بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ مختلف موضوعات پر مباحث کے لئے بھی چار پوڈیمس فراہم گئے ہیں۔ آرٹ اور فوٹوز ایگزیبیشن کے لئے بھی گیلری اور فوکس لائٹس نصب کی گئی ہیں۔ مختلف پروگرامس کے لئے فوٹوز اور ویڈیو گرافی کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لئے سید خالد شہباز سے 9852828710 پر ربط پیدا کیا جاسکتا ہے۔
اردو یونیورسٹی میں عالمی یوم سوشل ورک کا جشن
حیدراآباد؍ 23؍ مارچ (فکروخبر/ذرائع) شعبہ سوشل ورک ، مولاناآزاد نیشنل اردو کے شعبہ سوشل ورک کے زیر اہتمام آج عالمی یوم سوشل ورک کا جشن بڑی دھوم دھام سے منایا گیا۔ اس جشن کا بنیادی مقصد طلبا اور طالبات کی تخلیقی صلاحیتوں اور سوشل ورک کے موضوعات کا فروغ دینا ہے۔ اس میں مباحث کے ذریعہ کسی خاص نقطہ پر ہم آہنگی پیدا کرنا اور طلبا و طالبات میں مختلف قسم کی سرگرمیاں انجام دینا اور آج کے دن کی اہمیت کو سمجھانا بھی جشن کے مقاصد میں شامل ہے۔
واضح رہے کہ مارچ مہینہ کے تیسرے منگل کو عالمی یوم سوشل ورک منایا جاتا ہے۔ آئی ایف ایس ڈبلیو (انٹرنیشنل فیڈریشن آف سوشل ورک )عالمی سوشل ورک برادری سے یہ امید کرتی ہے کہ وہ اس اہم دن کو ہر طرح سے کامیاب بنائیں۔ یہ عالمی تنظیم اس موقع پر ہر سال کسی نئے موضوع کا انتخاب کرتی ہے۔ اس سال کا موضوع ’’کمیونٹی اور ماحولیات کی پائیدار ترقی‘‘ہے جس کے تحت اس موضوع سے متعلق مختلف زبانوں میں لکھا جائے۔ چونکہ کمیونٹی اور ماحولیاتی بقا کا مسئلہ ایک اہم عصری تقاضہ ہے جس کے پیش نظر سوشل ورک پیشہ وران اور طلبہ اس ابھرتے ہوئے مسئلہ کو سماجی انصاف ، انسانی حقوق اور لوگوں کو بااختیار بنانے کے لئے جد و جہد جاری رکھتے ہیں۔
اس پروگرام میں ایم ایس ڈبلیو سال دوم اور پی ایچ ڈی کے طلبہ نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ شعبہ کے طلبہ نے عنوان سے متعلق نیپالی، ہندی، اردو، انگلش اور تلگو زبانوں میں سوشل ورک کی تعریف، اصول، اقدار اور طریق کاروں کو پوسٹرز پر پیش کیا۔ دوسری جانب سماجی، معاشی اور قدرتی ماحول پر مضامین لکھے گئے۔ محمد شبیر اور رضوان جعفر ایم ایس ڈبلیو سال دوم کے طلبہ نے بھی اس موقع پر اظہار خیال کیا۔ اسٹوڈینٹ ایڈوائز ڈاکٹر محمد آفتاب عالم نے موضوع کی مناسبت سے طلبہ کو اس دن کی اہمیت کو واضح کیا۔
پروگرام کے اختتام پر صدر شعبہ ڈاکٹر محمد شاہد رضا نے اپنے صدارتی کلمات میں اس دن کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالی اور طلبہ کو سوشل ورک کے اصول اور اقدار کو ڈھالنے پر زور دیا۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے طلبہ کی تیاری اور جوش و خروش پر مبارکباد دی۔
پروگرام میں جناب اسرار عالم، ڈاکٹر رفعت آرا اور جناب ابو اسامہ نے اس موقع پر سوشل ورک کے عملی میدان میں پائیدار اور منظم طریقے سے اپنی خدمات انجام دینے کے لیے سامعین سے اپیل کی۔
اردو یونیورسٹی میں بین الاقوامی سمینار کا آج اختتامی اجلاس
ایران کے سابق وزیر خارجہ کی شرکت
حیدرآباد، 23؍ مارچ (فکروخبر/ذرائع) 22؍ مارچ (یو این این) شعبہ فارسی، مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کے زیر اہتمام بہ اشتراک قومی کونسل برائے فروغ اُردو زبان نئی دہلی، سہ روزہ انٹر نیشنل سمینار کا اختتامی اجلاس 23؍ مارچ کو 3 بجے دن، لائبریری آڈیٹوریم میں ہوگا۔ ڈاکٹر اسلم پرویز، وائس چانسلر صدارت کریں گے۔ سابق وزیر خارجہ ، اسلامی جمہوریہ ایران ڈاکٹر کمال خرازی مہمان خصوصی ہوں گے۔ قونصل جنرل ایران متعینہ حیدرآباد جناب حسن نوریان و قونصل جنرل متعینہ ممبئی جناب مہدی رازی، بحیثیت مہمانانِ اعزازی شرکت کریں گے۔ اختتامی اجلاس کے بعد ایران کے مشہور موسیقار اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔صدر شعبہ و ڈائرکٹر سمینار پروفیسر عزیز بانو نے اہل ذوق حضرات سے شرکت کی خواہش کی ہے۔
اردو یونیورسٹی کے شعبۂ عربی میں امیزان کمپنی کی پلیسمنٹ ڈرائیو
حیدراآباد؍ 23؍ مارچ (فکروخبر/ذرائع) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے شعبۂ عربی میں مشہور بین الاقوامی آن لائن ریٹیل سیلس کمپنی ’’امیزان‘‘ کی جانب سے یونیورسٹی کے تربیت و تعیناتی سیل کے تعاون سے 21؍ مارچ کو پلیسمنٹ مہم کا اہتمام کیا گیا۔ ڈاکٹر سید علیم اشرف جائسی، صدر شعبہ کے بموجب کمیٹی کی منیجر محترمہ نمیتا نے اسکول آف کمپیوٹر سائنس کے کانفرنس ہال اور کمپیوٹر لیب میں شعبہ عربی کے علاوہ دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے عربی و انگریزی جاننے والے طلبہ کا تحریری اور اور آن لائن امتحان لیا ۔ جملہ 77 طلبہ تعیناتی مہم میں شرکت کی۔ شعبہ کی جانب سے ڈاکٹر ثمینہ کوثر تابش، اسسٹنٹ پروفیسر بھی موجود تھیں۔ یونیورسٹی کے تربیت و تعیناتی سیل کی جانب سے بونتو کوٹیا، اسسٹنٹ پروفیسر کمپیوٹر سائنس نے انتظامات کی نگرانی کی۔
Share this post
