راہول پجاری (22) مقیم موگاویرا (ماہی گیر ) پرجول (21) مقیم ایلیار پاڈو (رکشہ ڈرائیور ) ونیت مقیم کاپیکاڈ (فیبرییکٹر ) یہ تمام ملزمین سی سی بی پولس افسر ویلنٹائن ڈیسوزا کی قیات میں تشکیل دی گئی پولس ٹیم کے ہاتھوں پچاناڈی علاقے میں گرفتار کرلئے گئے۔ پولس ذرائع کے مطابق راھول پجاری صفوا ن کے قتل میں بالراست شامل ہے جب کہ بقیہ دونوں نے تعاون کیا تھا۔ راہول پجاری اس سے پہلے پانچ قتل کے کیس میں بھی مطلوب تھا، جو اُلال اور منگلور کے نارتھ پولس تھانوں میں معاملات درج ہیں۔ اس بیچ صفوان کے انتقال کی خبرکے بعد معاملہ کے حساسیت کو دیکھتے ہوئے پولس نے اُلال شہر میں 144سیکشن کو 6مئی تک کے لئے بڑھادیا ہے ۔ اس پریس کانفرنس میں ڈی سی پی شانتاراجو، اور ڈاکٹر سنجیو ایم پاٹیل وغیرہ موجود تھے ۔ ملحوظ رہے کہ گذشتہ پیر کی رات کیٹرنگ کام ختم کرکے گھر لوٹ رہے تین مسلم نوجوانوں کو توکوٹو کے قریب کچھ شرپسندوں کی جانب سے تیز دھار تلوار سے حملہ کرکے زخمی کردیا گیا تھا جس کی وجہ سے ساحلی علاقوں میں ایک بار پھر کشیدگی دیکھنے کو ملی ، اس حملہ میں شدید زخمی صفوان جس کا علاج یہاں ایک نجی اسپتال میں جاری تھا ، وہ علاج بے سود ہونے کی وجہ سے دو دن قبل اسپتال میں انتقال کرچکا تھا ، جس کے بعد مزید کشیدگی دیکھنے کو ملی تھی مقتول صفوان مقیم پیرمننور، چیمبوگدے ، مدنی جمعہ مسجد کا مقیم تھا جو غریب گھرانے سے تعلق رکھتا تھا وہ دن کے اوقات میں ویلڈنگ اور رات میں کیٹرنگ کی مزدوری کرکے اپنے گھر کے روزینہ اخراجات چلارہا تھا۔ پیر کی رات بھی مدکا نامی ایک علاقے میں شادی کی تقریب میں یہ کیٹرنگ کی ذمہد اری سے فارغ ہوکر اپنے دوست نظام (19) اور سلیم (24) کے ساتھ لوٹ رہا تھا کہ توکوٹو ٹی سی روڈ میں آرہے تھے کہ اچانک ان کی بائیک رکوا کر پانچ شدت پسند وں کا ایک گروہ ان پر تیز دھار تلوارں کے ساتھ اچانک حملہ کرتے ہوئے تینوں کو سخت زخمی کردیا۔ صفوان کے پیٹ میں چاقو گھونپ دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے اس کی حالت نازک بنی ہوئی تھی ۔ جس نے آج آخری سانس لی۔
ہائی پاور بجلی تار کے جھٹکے نے ایک ہی خاندان کے تین افراد کی جان لے لی
پتور 02مئی (فکروخبرنیوز ) یہاں ایک پلانٹیشن (باغ) میں کام کررہے ایک ہی فیملی کے تین افراد ایک بجلی تار کے جھٹکے سے ہلاک ہونے کی خبر موصول ہوئی ہے ، اطلاع کے مطابق مہلوکین کی شناخت بابو گوڈا (57) مقیم اینے تھوڈی (آٹوڈرائیور) اس کا بھائی سیسپا عرف پرندارا گوڈا (42) اور ٹپر ڈرائیور کارتھک گوڈا (20) (یہ کے وی جی کالج کا ڈپلومہ اسٹوڈینٹ بھی ہے )کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق یہ گوڈا فیملی ایک ہی ساتھ رہ رہی تھی اور خاندانی زمین بھی تقسیم نہیں ہوئی تھی ، لہٰذا ایک ہی زمین پر الگ الگ مکانات تعمیر کرکے ایک ہی ساتھ مقیم تھے ابھی ایک سال پہلے تعمیر کئے گئے گھر کے ایک سال کی تکمیل پر انہوں نے خصوصی پوجاپاٹ کا اہتمام کیا تھا، اسی بیچ بابو گوڈا اپنے ہاتھ میں ایک المونیم کا سلاخل لئے اپنے پلانٹیشن کی جانب بڑھ رہا تھا کہ ،اس بیچ وہ سلاخ ایک بجلی تار سے چپک گئی تو بجلی جھٹکے سے بابو گوڈا ہلاک ہوگیا اس کو بچانے کے لئے کارتک بڑھا تو وہ بھی بجلی جھٹکے کے زد میں آگیا، اس کے بعد جنپا آگے بڑھا تو وہ بھی بجلی کے جھٹکے کی زد میں آتے ہی ہلاک ہوگیا۔ پولس معاملہ درج کرنے کے بعد چھان بین کررہی ہے اور ہائی پاور بجلی تار کو اس طرح لاپرواہی سے کھلا چھوڑنے والے متعلقہ حکام کے خلاف کارروائی کرنے کی یقین دہانی کی ہے ۔
سمپاجے میں کنٹینر لاری اور ماروتی اومین کے مابین سخت تصادم :دو ہلاک ، دو زخمی
سلیا :02مئی (فکروخبرنیوز ) یہاں سلیا کے سمپاجے نامی علاقے کے اہم شاہراہ پر پیش آئے سڑک حادثے میں دومسافروں کے جاں بحق ہونے اور دیگر دو افراد کے زخمی ہونے کی خبر موصول ہوئی ہے ، اطلاع کے مطابق یہ حادثہ ماروتی اومنی اور کنٹینر لاری کے مابین پیش آیا۔حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت مقبول (60) اور یوسف (35) مقیم کڈنگا، ضلع کوڈگو کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ۔ بتایا جارہاہے کہ مقبول اوراس کی بیوی زلیخہ اپنے بیٹے سلیم کو لے کر منگلور کے ایک اسپتال جارہی تھی جب کہ مقبول اومنی چلارہاتھا، جب یہ لوگ سمپاجے پہنچے تو سامنے سے تیز رفتاری سے آرہی لاری ان کے اومنی کار سے ٹکراگئی اور اومنی کے سامنے سیٹ پر بیٹھے مقبول اور یوسف موقع پر انتقال کرگئے جبکہ پچھلے سیٹ پر بیٹھے زلیخہ اور سلیم کی حالت نازک بنی ہوئی ہے اور وہ اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ پولس نے معاملہ درج کرلیا ہے۔
Share this post
