ملک سے نفرت کا ماحول ختم کرنے اور پیارومحبت کی فضا عام کرنے کے لیے اڈپی میں تاریخی ریلی اور کنونشن کا کامیاب انعقاد ، مختلف مذاہب کے پیشواؤں اور چوٹی کے سماجی کارکنان کی شرکت ،  پیار ومحبت کی فضا شہر شہر اور گاؤں گاؤں پہنچانے کی ذمہ داری ہرہندوستانی کی

sahabalve samavesha udupi,

اڈپی 14: مئی 2022(فکرو خبر نیوز) اڈپی میں آج تاریخی دن ہے جہاں سہابلوے سماویش کے نام سے ایک تاریخی پروگرام منعقد کیا گیا۔ جس اڈپی کو بنیاد پر بناکر ملک بھر میں نفرت کا بیج بویا گیا آج وہی اڈپی پوری طاقت کے ساتھ جواب دے رہا ہے۔ مجھے یہ بات پہلے سے معلوم ہے کہ جب ساحلی کرناٹک کے عوام کسی بات کو کرنے کا عزم لے کر اٹھتے ہیں اسے اختتام تک پہنچانے کا بھی ہنر جانتے ہیں۔ ان باتوں کا اظہار سابق ڈپٹی کمشنر جنوبی کنیرا اورآئی اے ایس افسر ششی کانتھ سینتھل  نے کیا۔ وہ مشن کمپاونڈ نامی گراؤنڈ  پر منعقدہ اس تاریخی پروگرام کی آج صدارت کرتے ہوئے اپنے آپ کو خوش نصیب شمار کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم اپنے مسائل کو بڑا مسئلہ گردانتے ہیں ، دوسروں کے مسائل کے تعلق سے ہمیں دلچسپی نہیں ہے ، ہمیں سب سے پہلے اس بات کو جاننے کی ضرورت ہے کہ دوسروں کا مسئلہ بھی ہمارا ہی مسئلہ ہے ۔ آج ملک حالات سے ہم سب واقف ہیں ، ہم سب کی کوشش رہتی ہے کہ اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دلائیں اور ان کے لیے دھن دولت چھوڑ کر چلے جائیں لیکن ہم اس بات سے بے خبر ہیں کہ ان کے لیے ایسے ماحول کو چھوڑ کر جائیں جس میں وہ پرسکون زندگی گذار سکیں ۔ اسی لیے آج یہاں سے یہ پیغام لے جانے کی ضرورت ہے کہ ہم سب اس کے لیے کوشش کریں گے اور جتنا ہوسکتا ہے اس میں تعاون دیں گے  چاہے وہ سوشیل میڈیا پر لائک کرکے ہی کیوں نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج اڈپی میں اس محبت اور پیار کے پیغام کی شروعات ہوئی ہے جسے گاؤں گاؤں پہنچانے کی ذمہ داری ہم سب کی ہے۔

مشہور سماجی کارکن یوگیندر یادو نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے دستور میں یہ بات پہلے دن سے درج ہے کہ کہ ایک دوسرے کے مذاہب کا ہم احترام کیا جائے بلک آزادی کی لڑائی نے اس بات کو ثابت کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ تخت پر بیٹھتے ہیں انہیں گمان ہونے لگتا ہے کہ وہ خدا ہے لیکن وہ یہ بات بھول جاتے ہیں کہ تم سے پہلے بھی کچھ لوگ اس پر بیٹھ چکے ہیں ، تم سے پہلے بھی یہ ملک تھا اور تمہارے بعد بھی یہ ملک رہے گا۔ ایک دوسرے مذہب کا احترام اور آپسی محبت اس ملک کی بنیاد ہے اور جو اس کو نہ مانے اسے کرسی پر بیٹھنے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں پرجوش ہوکر کہا کہ جواس ملک کے لوگوں کو جوڑے وہ اس ملک سے محبت کرنے والا ہے اور جو مذاہب کے درمیان لڑائی شروع کرے اور ایک کو دوسرے سے توڑے وہ غدّارِ وطن ہے۔ انہوں نے ملک میں چل رہی بلڈوزر کی کارروائی کے ضمن میں کہا کہ وہ بلڈوزر کسی مذہبی جگہ پر نہیں چل رہا ہے بلکہ ہندوستان اور اس کے دستور پر چل رہا ہے اور اس کو ہم ہونے نہیں دیں گے۔  اس سماویش سے یہی پیغام دیا جارہا ہے کہ گرچہ ہماری عبادت کرنے کا طریقہ الگ ہوسکتا ہے لیکن جب ملک کی بات آئے گی تو ہم سب ایک ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ بلڈوزر کی کارروائی کررہے ہیں ان کے ہاتھ میں میڈیا ہے ، اقتدار ہے اور ہمارے پاس اس ملک کی مٹی ہے ، ہمارے پاس گاندھی جی اور مولانا ابوالکلام آزٓاد جیسے لوگوں کی وراثت ہے اور جب یہ چیزیں ہمارے ساتھ ہیں تو ہم نہیں ہار سکتے۔ انہوں نے اسی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ اصل سوال یہ ہے کہ ہم جیتیں گے کیسے؟ اگر ان سب کے باوجود ہم ہارگئے تو ہمیں جینے کا کوئی حق نہیں ہے۔
ان کے علاوہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے ذمہ داران نے بھی اس پیارومحبت کی فضا عام کرنے اور ایک دوسرے مذاہب کا احترام کرنے پر زور دیا۔

کنونشن میں کرناٹک کے مختلف اضلاع سے عوام کی بڑی تعداد پہنچی تھی۔ بھٹکل سے بھی کثیر تعداد میں لوگوں نے اس پروگرام میں حصہ لیا۔

Share this post

Loading...