اُڈپی، 31 جنوری 2022 (فکروخبرنیوز/ذرائع) اکثر یہ بات مشاہدہ میں آتی ہے کہ بعض لوگ اس طرح کے ہارن اور سائلینسروں کا استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے دیگر مسافروں اور راہگیروں کو سخت مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ بھیانک قسم کے ہارن اور سائیلینسروں کی آوازوں سے دل تھام کے بیٹھنا پڑتا ہے اور گذرنے تک ایسا شور ہوتا ہے کہ اللہ ہی رحم فرمائے۔
اڈپی کے چند افراد نے ایسے ہارن اور سائلینسر استعمال کرنے والوں کے خلاف پولیس کو شکایت کی اور ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اُڈپی کے ایس پی این وشنو وردھن نے کہا کہ یہ مہم لوگوں کی طرف سے کان کے پھٹنے والے سائیلینسروں سے ہونے والی پریشانی کے بارے میں شکایات کے بعد منعقد کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی مہم گزشتہ سال بھی شروع کی گئی تھی اور مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
پولیس نے موٹر وہیکل قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے پاس سے 71 سائلینسر یکم جنوری سے 25 جنوری تک جاری اس مہم میں ضبط کیا ہے۔ آج ان سائیلینسروں کو روڈ رولر چلاکر ناکارہ بنادیا گیا ہے
قواعد کے مطابق 80 ڈیسیبل سے زیادہ کی آواز والے ہارن کی اجازت نہیں ہوگی۔ آج تباہ ہونے والے سائلنسر کی قیمت 25000 روپے ہے۔
Share this post
