اڈپی، 17 اپریل: ایم ایل اے رگھوپتی بھٹ نے ریاست میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات کے تناظر میں مذہبی پروگراموں پر پابندی عائد کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرنے کے بعد مقامی لوگوں نے ایم ایل اے کی اس رائے کو غیر سائٹیفک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ کورونا کے بڑھتے معاملات کے دوران ایم ایل اے کو طبی سہولیات مہیا کرانے کی ضرورت ہے نہ کہ مذہبی پروگراموں پر پابندی پر افسوس کا اظہار۔
یاد رہے کہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے بھٹ نے 17 اپریل کو ایم ایل اے رگوپتھی بھٹ نے کہا تھا یہ صحیح فیصلہ نہیں ہے، ان کاکہنا تھا کہ سیاسی پروگراموں میں نرمی کی ضرورت نہیں تھی۔ مذہبی پروگرام اس سے زیادہ اہم ہیں حکومت کو پابندی کو فوری طور پر واپس لینا ہے۔
اپنے خیالات کے اظہار کے دوران ان کا کہنا تھا کہ اڈپی میں لاک ڈاؤن کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ نائٹ کرفیو کی ہر گز ضرورت نہیں ہے۔ حکومت کو فوری طور پر اسے واپس لینا ہوگا اور مذہبی پروگراموں کی اجازت دی جانی چاہئے کہ وہ بہت ہی ضروری ہیںبعض پیشے کے افراد صرف سال کے اس عرصے کے دوران ہی آمدنی حاصل کرتے ہیں۔ وہ ان مہینوں کے دوران حاصل ہونے والی آمدنی کے ذریعہ اپنا پورا سال سنبھال لیتے ہیں۔
ایم ایل اے کے ان خیالات پر عوام نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ایم ایل اے کے اس مطالبہ پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کے بڑھتے معاملات میں ایم ایل اے کا مطالبہ کسی بھی صورت میں جائز نہیں ٹہرایا جاسکتا۔
Share this post
