اڈپی کے جن اسکولوں میں یونیفارم نہیں وہاں حجاب پہننے کی اجازت ، پیس میٹنگ میں لیا گیا فیصلہ

udupi hijab row, udupi hijab masla, udupi collages,

اڈپی 13؍ فروری 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) کرناٹک میں حجاب تنازعہ کے درمیان اُڈپی تعلقہ کے اسکولوں اور کالجوں میں پڑھنے والے طلباء جن کے پاس یونیفارم کا مخصوص مینڈیٹ نہیں ہے یا جنہیں پہلے اس کی اجازت دی گئی ہے انہیں حجاب پہننے کی اجازت دی جائے گی۔ یہ فیصلہ اتوار 13 فروری کو تعلقہ دفتر میں منعقدہ پیس میٹنگ  میں لیا گیا۔ ٹی این ایم سے بات کرتے ہوئے میٹنگ کی صدارت کرنے والے ایم ایل اے رگھوپتی بھٹ نے اس فیصلے کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ ان اداروں میں جہاں پہلے طلبہ کو حجاب پہننے کی اجازت تھی، طلبہ اسے جاری رکھ سکتے ہیں۔

یہ اس سے ایک دن پہلے ہوا ہے جب پیر 14 فروری کو ہائی اسکول دوبارہ کھولے جائیں گے، جب کہ مظاہروں کے پرتشدد رخ اختیار کرنے کی وجہ سے ریاست کی جانب سے 9 فروری کو تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔ اڈپی ضلع انتظامیہ نے بھی پیر سے 19 فروری تک ضلع کے تمام ہائی اسکولوں کے آس پاس کے علاقوں میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کر دیے ہیں۔ یہ حکم 14 فروری کی صبح 6 بجے سے 19 فروری کی شام 6 بجے تک نافذ رہے گا۔

کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومائی نے کہا کہ پری یونیورسٹی اور ڈگری کالجوں کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں فیصلہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد لیا جائے گا۔

دسویں جماعت تک کے ہائی اسکول کل دوبارہ کھلیں گے، پہلے ہی تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنر، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور پبلک انسٹرکشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو کہا گیا ہے کہ وہ اہم اسکولوں میں والدین اور اساتذہ پر مشتمل پیس میٹنگیں کریں جس کا مقصد خوشگوار ماحول کو برقرار رکھنا ہے۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے وزرات تعلیم سے کہا ہے کہ وہ پری یونیورسٹی اور ڈگری کالجوں کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ پیش کریں، اسی کی بنیاد پر ایک میٹنگ ہوگی اور فیصلہ کیا جائے گا۔

کرناٹک ہائی کورٹ نے اپنے عبوری حکم میں حجاب سے متعلق تمام عرضیوں پر غور کیا ہے، اس سے قبل ریاستی حکومت سے تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کی درخواست کی تھی اور تمام طلبہ کو زعفرانی شال، اسکارف، حجاب اور کلاس روم میں کسی بھی مذہبی کپڑوں کو پہننے سے روک دیا تھا۔.

اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے تناظر میں حکومت نے گزشتہ ہفتے ضلعی انتظامیہ کو ہدایات جاری کی تھیں جس کا مقصد امن کو برقرار رکھنا اور ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی نہیں کرنا تھا۔

ٹی این ایم کے شکریہ کے ساتھ

Share this post

Loading...