بنگلورو28.اپریل2020(فکروخبرنیوز/ذرائع) چاروں روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن، کرناٹک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن، بنگلور میٹرو ٹرانسپورٹ کارپوریشن، نارتھ ویسٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن اور شمال مشرقی کارپوریشن اپریل کے مہینے میں اپنے 1.35 لاکھ سے زائد ملازمین کو تنخواہوں کی تقسیم نہیں کرسکے گی۔
کے ایس آر ٹی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر شییوگی سی کلساد نے پرنسپل سکریٹری (ٹرانسپورٹ) گوراو گپتا کو ایک خط لکھ کر اس صورتحال کی طرف اپنی توجہ مبذول کروائی ہے۔ خط میں کلساد نے کہا ہے کہ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ہر سال موٹر انکم ٹیکس کے طور پر اپنی آمدنی کا 5.55 فیصد حکومت کو ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال اس قدر خراب ہے کہ21-2020 کے لئے 497.48 کروڑ روپئے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس سے موٹر وہیکل ٹیکس ادا نہیں کیا جاسکتا۔
سال 20-2019 کے دوران، چاروں کارپوریشنوں نے موٹر گاڑیوں کا ٹیکس 375.44 کروڑ روپے ادا کئے تھا۔ انہوں نے اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے کہ کورونا سے متعلق لاک ڈاؤن کی وجہ سے کارپوریشنوں کی آمدنی مکمل طور پر خشک ہوگئی ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ خصوصی مالی اعانت کے پیکیج میں توسیع کرکے ملازمین کے اہل خانہ تک کھانا فراہم کرنے والوں کی مدد کریں۔
انہوں نے کہا ہے کہ کارپوریشن کا بنیادی مقصد ہے کہ وہ مقررہ دنوں میں ماہانہ تنخواہ جاری کریں تاکہ عملہ اور ان پر منحصر افراد کو اپنی زندگی گزار سکیں۔ چونکہ کارپوریشنوں کی کاروائیاں پورے اپریل کے لئے معطل کردی گئیں، اس لئے ادائیگی کی واپسی کے لئے کوئی نقد رقم وصول نہیں کی جاسکتی ہے اور انہوں نے حکومت سے گرانٹ جاری کرنے کی درخواست کی، جس کا انہوں نے کہا کہ وہ واحد راستہ ہے جس پر کارپوریشن بینک قرض دے سکتے ہیں۔
Share this post
