ذرائع کے مطابق ڈاکٹر ٹول گیٹ سے اس وقت تک نہیں گیا جب تک ٹول گیٹ پر چار لاکھ روپئے کی رقم جمع نہیں ہوئی اور صبح سویرے اپنی رقم لے کر ہی وہاں سے لوٹا ۔ بتایا جارہا ہے کہ اس دوران ڈاکٹر نے وہاں پوری رات گذارنے کا فیصلہ کیا لیکن پولیس تھانہ پہنچ کر شکایت درج کرانے کی زحمت گوا را نہیں کی۔
سڑک حادثہ میں دوافراد زخمی
کاپو کے ایم ایل اے سورکے محفوظ
پتور 13؍مارچ 2017(فکروخبرنیوز) دو کاروں کے درمیان پیش آئے تصادم میں دو افراد کے زخمی ہونے کی واردات پتور کے قریب آج صبح پیش آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک کار میں سابق وزیر اور کاپو کے ایم ایل اے ونئے کمار سورکے سوار تھے جو محفوظ بتائے جارہے ہیں جبکہ ان کے ڈرائیور کو معمولی چوٹیں پہنچی ہیں، بتایا جارہا ہے کہ مخالف سمت سے آرہی کار کے ڈرائیور جس کی شناخت رویندرا گوڈا شانتی گوڈو (32) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے سخت زخمی ہوگیا ہے جسے اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ حادثہ میں دونوں کاروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ یاد رہے کہ جون 2016میں بھی اڈپی کے قریب امبال پاڈی میں بھی سوراکے کی کار اس وقت حادثہ کا شکار ہوگئی تھی جب مخالف سمت سے آرہی ایک تیز رفتار اسکوار پؤ ڈوائیڈر سے ٹکرانے کے بعد سوراکے کی سواری پر الٹ گئی اور اس وقت بھی سوراکے پوری طرح محفوظ تھے۔
’’ مور ‘‘ سوپر مارکیٹ میں پیش آئی چوری کی واردات
دولاکھ ستر ہزار روپئے نقدی لوٹ کر ملزمان فرار
اڈپی 13؍ مارچ 2017(فکروخبرنیوز) دو افراد کی جانب سے اڈپی سے منیپال جانے کے راستہ پر واقع ایک سوپر مارکیٹ میں گھس کر ملازموں کو دھمکی دیتے ہوئے نقدی اور دیگر اشیاء لوٹ کر فرار ہونے کی واردات آج صبح پیش آئی ہے۔ فکروخبر کو موصولہ اطلاعات کے مطابق ملزمان ایک اسکوٹر پر سوار آئے اور لکشمی سمیت نامی عمارت میں واقع ’’ مور سوپر مارکیٹ میں گھس کر یہ واردات انجام دی ۔ ملزمان نے ہتھیاروں کے زور پر ملزمین کو دھمکی دیتے ہوئے دو لاکھ ستر ہزار روپئے اور کئی ٹوکن اپنے ساتھ لیے اور منیجر کی مداخلت کرنے پر اسے زخمی حالت میں چھوڑ کر وہاں سے فرار ہوگئے۔ بتایا جارہا ہے کہ مذکورہ سوپر مارکیٹ عمارت کے آخری حصہ میں واقع ہے اورملزمین بھی ایسے وقت میں سوپر مارکیٹ میں داخل ہوگئے جب ملازمین صبح سویرے آئی اشیاء کو سجانے میں مصروف تھے ۔ عینی شاہدین کے مطابق ملزمان ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے جس کی وجہ سے سے ان کی شناخت نہیں ہوسکی ۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ سوپر مارکیٹ میں سی سی ٹی وی کیمرہ نصب نہیں ہے جس سے بھی تحقیقات میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔ پولیس اب پڑوس میں واقع دکانوں کے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمرہ کے فوٹیج سے ملزمان تک پہنچنے میں مدد لے رہی ہے۔
ویڈیو وائرل کرنے کے الزام میں چار افراد کو کیا گیا زدوکوب
گدک 13؍ مارچ2017(فکروخبرنیوز) اشتعال انگیز ویڈیو وائرل کرنے کے الزام میں مسلمانو ں سے تعلق رکھنے والے چار نوجوانوں کو ہندو توا کارکنا ن کی جانب سے بری طرح زدکوب کیے جانے کی واردات یہاں پیش آئی ہے۔ پولیس کے مطابق نو افراد پر مشتمل ایک گروہ نے خواجہ صاحب مالاسا مدرا(26) اور دیگر تین نوجوان کو ہندوتوا کے کارکنان کو ان کی ایک ویڈیو بھیجنے کے الزام میں زدوکوب کیا جو سات مہینے قبل نکالی گئی تھی۔اسی سے ناراض ہندوتواکارکنان ایک درزی کی دکان میں گھس آئے اور وہاں ملازمت کررہے چار افراد کو دکان سے سے باہرکھینچتے ہوئے بری طرح زدوکوب کیا ۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ جائے حادثہ سے پولیس تھانہ صرف آدھے کلومیٹر کے فاصلہ پر ہی واقع ہے لیکن پولیس کی جانب سے کوئی بھی کارروائی نہ کیے جانے کی بات موصول ہوئی ہے۔ متأثرہ افراد کرناٹکا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ہبلی میں داخل کیا گیا۔ متأثرین کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد چار نہیں بلکہ چالیس تھی لیکن پولیس ذرائع سے موصولہ اطلاعات میں حملہ آوروں کی تعداد چار بتائی جارہی ہے ۔ گدک پولیس سپرنڈنٹ کے سنتوش بابو نے کہا کہ ویڈو کی بنیاد پر پولیس نے نو میں سے تین افراد کو حراست میں لیا ہے جبکہ بقیہ چھ افراد اور متنازعہ ویڈیو نکالنے والے ملزم جمال کو تلاش کررہی ہے۔ مذکورہ واقعہ کے منظرعام پر آنے کے بعد دونوں فرقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور اس وجہ سے انہوں نے پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں لی ہے اور وہ اس سلسلہ میں جلد ہی ایک خصوصی نشست کا انعقاد کرنے والے ہیں۔
Share this post
