بنگلورو 23 فروری 2021 (فکروخبرنیوز/ ذرائع) کرناٹک ہائی کورٹ نے پیر کے روز بنگلور کی ایک عدالت کو سابق مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے اور سابق ریاستی وزیر سی ٹی روی کی متنازعہ ٹویٹس کے سلسلے میں دائر فوجداری شکایت پر دوبارہ غور کرنے کی ہدایت کی۔ بنگلورو میں میٹروپولیٹن مجسٹریٹ عدالت نے آر ٹی آئی کارکن اور صنعتکار عالم پاشا کے ذریعہ دائر درخواست کو مسترد کردیا تھا جس میں بی جے پی کے ان رہنماؤں کے خلاف مجرمانہ کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ پاشا نے دونوں رہنماؤں کے ٹویٹس کے مندرجات کو بھی پیش کیا تھا جو اکتوبر 2017 میں ٹیپو جینتی کی تقریبات کے خلاف تھے۔. پاشا نے یہ الزام لگاتے ہوئے تحقیقات کی اپیل کی تھی کہ ٹویٹس پر ہندوستانی تعزیراتی ضابطہ کے تحت دفعات لاگو ہوتی ہیں۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے دونوں رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے مقامی عدالتی افسر سے مطالبہ کیا تھا۔ تاہم بنگلورو کی عدالت نے نومبر 2017 میں پاشا کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایک مرکزی وزیر کی تحقیقات کے لئے ضروری ریاستی حکومت کی منظوری نہ ہونے کا حوالہ دیا تھا اس کے بعد پاشا نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ پیر کو جسٹس جان مائیکل کونہا نے پاشا کی جانب سے دائر درخواست پر کہا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی منظوری لینا ضروری ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق جسٹس کنہا نے مشاہدہ کیا کہ مجسٹریٹ اس معاملے میں اپنی ذمہ داری انجام دینے میں ناکام رہے ہیں اور فوجداری ضابطہ اخلاق کی 196 (1) اور (1-A) کی غلط تشریح کی ہے۔ انہوں نے عدالت کو بھی اس معاملے پر دوبارہ غور کرنے کی ہدایت کی۔۔ یاد رہے کہ بی جے پی حکومت نے وزیر اعلی بی ایس یدیورپا کی سربراہی میں 2019 میں ٹیپو جینتی کے ریاستی سرپرستی والے جشن کو روک دیا تھا جسے سابق وزیراعلیٰ سدارامیا نے شروع کیا تھا۔
ذرائع: ادیا وانی، نیوانڈیا ایکسپریس
Share this post
