بنگلور 18/ نومبر 2019(فکروخبر نیوز) سلطان ٹیپو سلطان شہید ؒ کی تاریخ کے ساتھ جس طرح حالیہ دنوں میں چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے وہ ایک منظم سازش ہے اور ایک خاص رنگ میں رنگی پارٹی اس کو مزید بڑھاوا دلارہی ہے۔ کرٹاٹک میں کانگریس کے برسراقتدار آنے کے بعد ٹیپو جینتی منانے کا فیصلہ کیا تھا جس کی بی جے پی نے سخت مخالفت کرتے ہوئے اس پر کئی طرح کے اعتراضات کیے لیکن حکومت نے اپنے فیصلے کو برقرار رکھا۔ جیسے ہی کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت قائم ہوئی تو ٹیپو سلطان کا نام ایک مرتبہ پھر سرخیوں میں آیا ہے۔ خبروں کے مطابق ٹیپو سلطان کے متعلق سرکاری نصاب میں داخل مواد کو بی جے پی حکومت کے ذریعہ نکالنے کی سازش ہورہی ہے۔ اس درمیان یہ بیان سامنے آرہا ہے کہ ضمنی انتخابات تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں لیا جائے گا۔ واضح رہے کہ بی جے پی سے تعلق رکھنے والے مڈیکیری کے رکن اسمبلی اپاچو رنجن نے ریاستی حکومت کو ایک خط لکھ کر ٹیپو سلطان سے متعلق مواد کو کتابوں سے نکالنے کا مشورہ دیا ہے جس کے بعد یہ معاملہ زوروشور کے ساتھ سرخیوں میں آیاتھا۔
Share this post
