مڈیکیری 04؍ نومبر 2018(فکروخبر نیوز) جیسے ہی ٹیپو جینتی کی تقریبات کے دن قریب آتے جارہے ہیں ، اس مسئلہ پر کرناٹک میں سیاست زوروں پر ہے۔ اتحادی حکومت نے کے وزراء اس کو جائز ٹہرانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگارہے ہیں وہیں بی جے پی لیڈران گذشتہ سالوں کی طرح اس کی مخالفت کرنے کی بات کھلے عام کہہ رہے ہیں۔ اب اتحادی حکومت نے ٹیپو جینتی منانے کا فیصلہ کیا ہے جس کو سدارامیا سرکار نے شروع کیا تھا ۔ کنڑا اور تہذیبی محکمہ کی جانب سے ٹیپو جیتنی منانے کے تعلق سے ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا تھا اور یہ میٹنگ وزیر اعلیٰ کی ہدایات کے بعد رکھی گئی تھی ۔ ان باتوں کا اظہار وزیر محکمۂ فلاح وبہبود اطفال ڈاکٹر جیامالا نے کیا ۔ انہوں نے بی جے پی قائدین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے ریاستی صدر بی ایس ایڈی یوروپا ، ممبر پارلیمنٹ شوبھا کرندلاجے کے ٹیپو جینتی منانے کی تصویریں موجود ہیں تو اب اس کی مخالفت کیوں ؟ اس سلسلہ میں سرکار میں ایک قانون کو حتمی شکل دی جاچکی ہے اور اس کو اب کوئی روک نہیں سکتا۔ اس ٹیپو جینتی منانے کا پروگرام روکنے پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔ اس بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایم ایل سی سی ٹی روی نے کہا ٹیپو کنڑا مخالف تھا ، ہم اس جینتی منانے کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بجائے آپ سینٹ شیشو نالا شریف کا جنم دن منائیے۔ رام سینا کے چیف پرمود متالک نے کہا کہ حکومت کی بے توجہی کی وجہ سے آخری مرتبہ ایک جان چلی گئی تھی۔ انہوں نے بھی حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں سر مرزا اسماعیل کا جنم دن منانا چاہیے جن کا تعلق میسورودیوان سے ہے ۔ ہم حمایت دینے کے لیے تیار ہیں۔ نومبر پانچ کو شہر بھر میں ایک احتجاج بھی کیاجائے گا۔ جینتی مخالفت ہوراٹا سمیتی کے ضلعی کنوینر نے نیوز کانفرنس میں بات چیت کے دوران کہاکہ وزیر اعلیٰ ٹیپو جینتی نہیں مناسکتے۔ اس لیے کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ بننے پر ٹیپو جینتی پر روک لگانے کی بات کہی تھی ، اب وہ وزیر اعلیٰ بن گئے ہیں انہیں اس کو بند کردینا چاہیے۔
Share this post
