بنگلور:30جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)میسور کے سابق حکمراں ٹیپو سلطان کو ایک بہادر اور محب وطن حکمراں کے طور پرہی نہیں مذہبی رواداری کے علمبردار کے طور پر بھی یاد کیا جاتا ہے۔ لیکن کچھ عرصے سے بی جے پی کے رہنما اور دائیں بازو کے نظریات کے مورخ ٹیپو کو ظالم اور ہندو دشمن مسلم سلطان کے طورپر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ٹیپو کو ہندوؤں کا قتل عام کرنے والا حکمراں بتایا جا رہا ہے۔ریاست کرناٹک میں اقتدار میں آتے ہی نو منتخب وزیراعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے کنڑ اور کلچر ڈپارٹمنٹ کو ٹیپو سلطان جینتی نہیں منانے کا حکم دیا ہے۔یہ فیصلہ گذشتہ روز کابینہ کی میٹنگ کے دوران کیا گیا۔ریاست کرناٹک میں ٹیپو جینتی کا معاملہ پہلے سے ہی موضوع بحث رہا ہے اور بی جے پی اکثر اس کی مخالفت کرتی رہی ہے۔
اٹھارویں صدی کے میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کی جینتی ہر برس 10 نومبر کو منائی جاتی ہے لیکن اب جب ریاست میں بی جے پی اقتدار میں آ گئی ہے تو اس پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گذشتہ برس کانگریس ۔ جے ڈی ایس حکومت میں ٹیپو جینتی دھوم دھام سے منائی گئی تھی۔سنہ 2015 سے کانگریس کی قیادت والی کرناٹک حکومت کی جانب سے ٹیپو جینتی منانے کی شروعات کی گئی تھی۔
Share this post
