جائے حادثہ پر پہونچے مقامی نوجوانوں میں سماجی کارکن نذیرقاسمجی ،عاکف گوائی وغیرہ کے تعاون سے طالب علم کوتعلقہ کے سرکاری اسپتال میں ابتدائی طی امداد فراہم کرنے کے بعد ہوناور کے ایک نجی اسپتال میں منتقل کیا گیا تھا لیکن پھر وہاں سے اسے منگلور اسپتال لے جایا گیا ہے۔ جامعہ اسلامیہ کے استاد نے فکروخبر سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مذکور طالب علم کے ایک پیر میں گہرے زخمی آئے ہیں اور اسے منگلور کے ہائی لینڈ اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ ملحوظ رہے کہ پندرہ روز قبل مذکورہ جگہ پر پیش آئے سڑک حادثہ میں عبدالعظیم اکبر ندوی شدید زخمی ہوگیا تھا جنہیں بھی منگلور منتقل کیا گیا تھا۔ مقامی عوام کا ماننا ہے کہ جائے حادثہ پر راستہ کی حالت خستہ ہوچکی ہے اور وہاں موجود گڈھے کی وجہ سے ہی حادثات پیش آتے ہیں۔جائے حادثہ کے قریب بسنے والے لوگوں نے فکروخبر کو بتایا کہ طلباء اپنے گھروں کو لوٹنے کے دوران حد سے زیادہ تیز رفتاری کے ساتھ سواری کرتے ہیں جس کی وجہ سے مخالف سمت سے آرہی سواریوں کو بھی حادثات کا خطرہ لگا رہتا ہے۔
Share this post
