تیسرا محاذ ہی حکومت بنا ئے گا ۔۔ملائم کا دعویٰ(مزید اہم ترین قومی خبریں)

کانگریس نے تو پہلے ہی ہار تسلیم کرلی ہے۔ جب کہ بی جے پی نے ابھی ایک دن پہلے ہی اپنا منشور جاری کیا ہے۔ ملائم نے یہ بھی کہا کہ تیسرا محاذ ابھی تشکیل ہونا باقی ہے اور سماجوادی پارٹی اس میں سب سے بڑی پارٹی ہوگی ان کا کہنا تھا کہ سماجوادی 155سیٹیں پر لڑرہی ہے تیسرے محاذ کی کوئی دوسری پارٹی سماجوادی سے بڑی نہیں ہے ۔اس لئے ہم سولویں لوک سبھا کی تشکیل میں ایک اہم رول ادا کرنے جارہے ہیں انہو ں نے مغربی یوپی میں مظفرنگر فسادات کو ایک بڑی بات بتا تے ہوئے جس پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اساتذپ اور طالب علموں نے انہیں ابھی حال ہی میں خطاب کرنے کی اجازت نہیں دی تھی کہا کہ جب کبھی فسادات ہوئے ہیں تو کہا کہ یہ مسلمان ہیں جنہیں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے لیکن مظفرنگر میں صورت حال دودن میں ہی کنٹرول کرلی گئی ۔ او ربے گھرلوگوں کو بڑے پیمانے پر دوبارہ بسا یا گیا ہم نے مرنے والے والوں کے کنبوں کو دولاکھ روپئے او رہر ایک فسادزدہ کنبوں کو ایک ملازمت دی ۔ انہوں نے مانا کہ اب ہر ایک پولیس اسٹیشن میں یکجہتی برقراررکھنے میں مددکرنے کے لئے کم سے کم تین مسلمان پولیس والے تعینات کئے جائیں گے ۔ریاستیسرکار کے حصولیابیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ملائم نے مزید کہا کہ سماجوادی پارٹی کی کوششوں کی وجہ سے آج یوپی میں کسانوں کے لئے سینچائی کی مفت سہولتیں ہیں بے روز گار لوگوں کو بے روز گاری بھتہ اور لڑکیوں کو اعلی تعلیم کے لئے مالی مدددی جارہی ہے۔ ایک مخصوص کٹیگری کی دوایاں یہاں مفت ہیں اورہم جلد ہی تمام دواوں اورعلاج کو کینسر جیسی جان لیوا بیماریوں میں مبتلا لوگوں کے لئے مفت کرنے جارہے ہیں۔ اپنی تقریر میں جس میں زیادہ ترانہوں نے پارٹی الیکشن منشور پر ہی توجہ دی کہا کہ کم سے کم تین مہینو ں کے اندر اترپردیش میں 24گھنٹے بجلی دی جائے گی ہم نے ریاست میں بڑے بجلی گھر لگا ئے ہیں جو آئندہ تین مہینوں کے اندر کام کرنا شرو ع کردں گے ہم کھیتوں میں اناج کی پیداوار بڑھانے کے لئے رعایتوں کے شکل میں ہر طرح کی سہولت فراہم کریں گے ۔کسانوں کے زیرالتو قرضوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے سماجوادی لیڈر نے کہا کہ تیزی سے ان قرضوں کے نپٹارے کے لئے تمام اقدامات کئے گئے ہیں۔ 

آر ایس ایس اور نریندری مودی کو تنقیدکا نشانہ بنانے پر بینی پرساد کے خلاف معاملہ درج

بلرامپو۔8اپریل(فکروخبر/ذرائع)یہاں مرکز فولاد وزیر بینی پرساد ورما کے خلاف بی جے پی وزیراعظم امیدوارنریندرمودی کو آر ایس ایس کا ’’سب سے بڑا غنڈہ ‘‘اور پارٹی صدرراجناتھ سنگھ کو ان کا ’’غلام ‘‘کہے جانے کے لئے ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔ضلع مجسٹریٹ مکیش چندل نے آج کہا کہ بینی پرساد نے مودی کو آر ایس ایس کا غنڈہ اور راجناتھ کو ان کاَ غلام قراردیا ۔ ایک بیان کا نوٹ لیتے ہوئے ضلع انتظامیہ نے سعداللہ نگر پولیس تھانے میں چناؤ ضابطے اخلاق کی خلاف ورزی کے لئے ایک ایف آئی آر درج کی اور الیکشن کمیشن کو رپورٹ بھیج دی ہے بینی نے یکم اپریل کو مودی کو آر ایس ایس کا سب سے بڑا غنڈہ قراردے کر ایک تنازع کھڑا کیا۔ انتخابات میں ان کی جانب سے استعمال کی جارہی زبان جمہوریت میں عام طور پر استعمال نہیں ہوتی ہے۔ بینی نے کہا تھا کہ نریندرمودی راجناتھ کی مرکزی کے بغیر وزیراعظم امیدوار نہیں بن سکتے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ راجناتھ سنگھ پارٹی کے صدر نہیں بلکہ مودی کے غلام ہیں۔ مجسٹریٹ نے یہ بھی کہا کہ چناؤ ضابطے اخلاق پر سختی سے عمل کیا جائیگا اور جو لوگ اس کی خلاف ورزی کررہے ہیں انہیں بخشا نہیں جائیگا مرکزی وزیر کی جانب سے ضابطے اخلاق کی خلاف ورزی کا یہ دوسرا کیس ہے۔ ان کے خلاف ایک اور کیس گونڈا ضلع میں تراب گنج تحصیل میں ایک روڈ شو کا اہتمام کرنے کے لئے درج کیا گیا تھا جس میں مطلوبہ حد سے زیادہ گاڑیوں کی تعدادتھی۔ 

ناگا لینڈ لوک سبھا سیٹ کے لئے چناؤ کل سے

کوہیما ۔8اپریل(فکروخبر/ذرائع)ناگا لینڈ میں کل بدھ کے روز واحد لوک سبھا سیٹ کے لئے جس پر صرف تین امیدوار ہیں انتخابات ہونے جارہے ہیں۔ اس سیٹ کے لئے نیفیو ریو(این پی ایف ) ،کانگریس کے کے وی پوسا اور سوسلسٹ پارٹی آف انڈیا کے اے کھو اچومی دوڑمیں ہیں۔ یہاں 1179881رائے دہندگان اپنے حق رائے دیہی کا استعمال کریں گے۔ بارہ اضلع میں 60اسمبلی حلقوں میں پھیلے ہوئے 2059پولنگ اسٹیشن ہیں الیکشن کمیشن نے 1475پولیس اسٹیشنوں کو نارمل ،407کو حساس اور 177کو انتہائی حساس قراردیا ہے سی آر پی ایف کی 33کمپنیوں کو پرامن انتخابات کرانے کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔ ان فورسیز میں میزورم مسلح پولیس کی 7کمپنیاں ،تریپورہ اسٹیٹ رائفل کی 10سی آر پی ایف کی 8اور بی ایس ایف کی 8کمپنیاں شامل ہیں۔ پولنگ کے دن ناگا لینڈ مسلح پولیس ،آئی آر بٹالین اور 2200ولیج گارڈ تعینات کئے جائیں گے۔ 

بی جے پی کا انتخابی منشور ملکی مفادات کو مجروح کرنے والا ہے: جماعت اسلامی ہند

نئی دہلی۔8اپریل(فکروخبر/ذرائع)بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے انتخابی منشور کو جماعت اسلامی ہند نے اقلیتوں اور بہت سے دیگر سماجی طبقات کے تشخص اور ان کی شناخت کے لیے تباہ کن اور عدل و انصاف کے تقاضوں کے منافی قرار دیا ہے۔جماعت کے سکریٹری جنرل جناب نصرت علی نے کہا کہ بی جے پی کے ذریعہ اپنے منشور میں یکساں سول کوڈ کا خواب ملک کے وسیع تر مفادکے خلاف ہے۔ ہندوستان جیسے تکثیری سماج میں جہاں مختلف عقیدہ و مذہب، دین وشریعت اور اصولوں وضابطوں پر عمل پیر اباشندوں کی کثرت ہے وہاں خاص طور پر مذہبی امور میں پورے ملک کے لیے ایک ضابطہ کس طرح تشکیل دیا جاسکتا یا اس پر عمل کیا اور کروایا جاسکتا ہے؟ اس اہم حقیقت کے روز روشن کی طرح عیاں ہونے کے باوجود بی جے پی کا یکساں سول کوڈ پر اصرار اس کی فسطائی، فرقہ پرست اور جبر و تشدد کی ذہنیت کا غما ز ہے۔ افسوس کے بی جے پی کو یکساں سول کوڈ تو یاد رہاں لیکن پورے ملک میں شراب بندی یا سود کا خاتمہ یاد نہ آیا جس کی بنا پر سماج سیکڑوں مسائل میں گھرا ہوا ہے اور اس کو اس سے نجات نہیں مل رہی ہے۔اسی طرح بابری مسجد کی شہادت کی اصل ذمہ دار BJP اور اس کے صف اول کے قائدین ہیں، اس کے باوجود دنیا بھر میں ملک کے وقار کو مجروح کروانے والے سانحہ بابری مسجد پر کسی تاسف، شرمندگی، ندامت اور معذرت کے اظہار، مجرمین سے پارٹی کی برأت اور ان کے خلاف قانونی کارروائیوں کے مطالبے کے برعکس مسجد کی بنیادوں پر مندر کی تعمیر کے عزم کا اظہار ملک کے دستور وقانون اور عدلیہ کا مذاق اور مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔جناب نصرت علی نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اس وقت جب کہ اہل ملک کو بہتر اخلاق و کردار کے حامل افراد اور عدل و انصاف اور قانون وضابطوں کی پاسداری کرنے والے لوگوں کو اپنا نمائندہ منتخب کرنے کا سنہری موقع ہے تو ملک کے تمام بہی خواہ باشندے اپنے بہترین فہم و شعور کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کے لیے مشکلات پیدا کرنے کا خواب دیکھنے والوں کو جگہ جگہ شکست دیں گے، تاکہ ملک میں انصاف کی حکمرانی قائم رہے اور تمام اہل وطن کے لیے جمہوری ماحول میں آزادی اور اطمینان و سکون کے ساتھ زندگی گزارنے کا موقع محفوظ رہے۔

گٹکا فیکٹری مالک کی بیوی نے شوہر کی موت کوبتایا قتل

لکھنؤ۔8اپریل(فکروخبر/ذرائع): وزیر گنج علاقہ میں رہنے والے شیام بہار گٹکا فیکٹری مالک سنجیو نے گولی مارکر خودکشی نہیں کی تھی بلکہ اس کا قتل کیا گیا تھا۔ یہ سنسنی خیز الزام سنجیو کی بیوی نے عائد کیا ہے۔ آج اس معاملہ میں سنجیو کی بیوی میناکشی نے ایس ایس پی سے مل کر شوہر کا قتل کئے جانے کی بات بتائی۔ ایس ایس پی نے میناکشی کے اس الزام کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے وزیر گنج پولیس کو اس معاملہ میں گہرائی سے جانچ کرنے کا حکم دیا ہے۔

جانچ کے دوران کار سے ملے دس لاکھ روپئے

لکھنؤ۔8اپریل(فکروخبر/ذرائع) پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر پولیس کی اسٹیٹک ٹیم کو آج جانچ کے دوران قیصر باغ علاقہ میں ایک کار سے دس لاکھ روپئے ملے۔ روپئے ایک موٹر شوروم کا منیجر کار سے لے کر جا رہا تھا۔ اس نے بتایا کہ مذکورہ روپئے شوروم کے ہیں۔ قیصر باغ پولیس کی اطلاع پر پہنچی انکم ٹیکس محکمہ کی ٹیم نے روپیوں کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ایس پی مغرب اجے کمار مشرا نے بتایا کہ قیصر باغ پولیس کی اسٹیٹک ٹیم دوشنبہ کی رات قیصر باغ چوراہے کے نزدیک چیکنگ کر رہی تھی کہ اس دوران پولیس نے ایک کار کو روکا اورکار کی تلاشی لی تو کار سے پولیس کو دس لاکھ روپئے ملے۔ کار میں ایک موٹر شوروم کا منیجر سوار تھا اس نے بتایا کہ مذکورہ روپئے شوروم کے ہیں۔

تالکٹورہ علاقہ میں طالبہ نے کی خود کشی

لکھنؤ۔8اپریل(فکروخبر/ذرائع) تالکٹورہ علاقہ میں ر ہنے والی بی ایس سی کی ایک طالبہ نے امتحان کا پرچہ خراب ہونے کی وجہ سے آج صبح اپنے گھر میں پھانسی لگا لی۔ موقع پر پہنچی پولیس کو طالبہ کے ہاتھ کا لکھا سوسائڈ نوت بھی ملا ہے۔ ایس او تالکٹورہ ونود کمار مشرا نے بتایا کہ راجہ جی پورم میں رہنے والی ۰۲سالہ دیویا امین آباد گرلس ڈگری کالج میں بی ایس سی سال دوم کی طالبہ تھی۔ دیویا کے والددیپک کی ۱۰۰۲ء میں موت ہو گئی تھی دیپک پوسٹ آفس میں تعینات تھے۔ دیپک کی موت کے بعد ان کی بیوی کو راجہ جی پورم پوسٹ آفس میں ملازمت مل گئی تھی بتایا جاتاہے کہ دیویا کی دوبہنیں اور ایک چھوٹا بھائی ہے۔تفتیش کے دوران پولیس کو دیویا کے ہاتھ کا لکھا سوسائڈ نوٹ ملا جس میں دیویا نے امتحان کے دو پرچے خراب ہونے کی بات لکھی تھی اور اس نے اپنی ماں سے معافی مانگتے ہوئے جان دینے کا ذکر بھی کیا تھا۔ تالکٹورہ پولیس کاکہنا ہے کہ دیویا نے امتحان کا پرچہ خراب ہونے کی وجہ سے خود کشی کی ہے۔

چوک پولیس نے دو گاڑی چوروں کو کیا گرفتار

لکھنؤ۔8اپریل(فکروخبر/ذرائع)کے جی ایم یو کے ٹراما سینٹر اور اسکے اطراف سے مریضوں وتیمارداروں کی گاڑیاں چوری کرنے والے دو گاڑی چوروں کو گذشتہ شب چوک پولیس نے گرفتار کر لیا جبکہ پکڑے گئے گاڑی کے دو دیگر ساتھی ہنوز فرار ہیں۔سی او چوک سرویش کمار مشرا نے بتایا کہ اتوار کی رات پکاپل کے نزدیک جانچ کے دوران ایک موٹرسائیکل پر سوار دو مشتبہ افراد کو پکڑا شک ہونے پر پولیس نے سختی سے پوچھ گچھ کی تو ملزمان نے بتایا کہ مذکورہ موٹرسائیکل چوری کی ہے۔ ملزمان نے اپنا نام بارہ بنکی کا اجے کمار مشرا اورسیتاپور کا بھانو مشرا بتایا۔ اس کے بعد پولیس نے دونوں کی نشاندہی پر سیتا پور کے سدھولی علاقہ میں رکھی گئی چوری کی سات موٹر سائیکلیں بھی برآمد کیں۔ملزمان نے بتایا کہ وہ لوگ صرف ٹراما سینٹراور اس کے آس پاس ہی موٹرسائیکلیں چوری کرتے تھے اور چوری کی موٹرسائیکلیں بارہ بنکی کے سشیل اور لکھیم پو رکے اعجاز کو دے دیا کرتے تھے اور یہ لوگ چوری کی موٹرسائیکلیں فروخت کر دیتے تھے۔ چوک پولیس اب سشیل اور اعجاز کی تلاش کر رہی ہے۔تفتیش کے دوران برآمد چار موٹر سائیکلوں کے بارے میں پولیس کو پتہ چلا ہے جبکہ دیگرموٹرسائیکلوں کے مالکان کے بارے میں پولیس تفتیش کر رہی ہے۔ چند روز قبل بخشی کا تالاب علاقہ میں گولی لگنے سے زخمی وکیل اعتماد حسین کے بہنوئی کی بھی موٹرسائیکل ان چوروں نے غائب کر دی تھی برآمد موٹر سائیکلوں میں ایک موٹرسائیکل ان کی بھی ہے۔

راجدھانی میں رواں سال میں سب سے زیادہ ہوئے چالان

لکھنؤ۔8اپریل(فکروخبر/ذرائع) شہر میں جہاں ایک طرف لوگ ٹریفک کے ناقص بندوبست سے پریشان ہیں ، آئے دن جام جیسی کیفیت رہتی ہے وہیں ٹریفک پولیس اعداد وشمار کا کھیل کھیل رہی ہے۔ ٹریفک پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ۲۱۰۲؍اور ۳۱۰۲کے مقابلے جنوری سے مارچ ماہ کے درمیان اس سال سب سے زیادہ کارروائی ہوئی ہے۔ گذشتہ پانچ مارچ سے اب تک ٹریفک پولیس نے اپنی اس مہم کے تحت ۴۸ہزار روپئے جرمانہ وصول کیا ہے۔ ایس ایس پی پروین کمار نے بتایا کہ ٹریفک پولیس نے ۳۱۰۲ء اور ۲۱۰۲ء کے مقابلے میں جنوری سے مارچ کے درمیان سب سے زیادہ کارروائی کرنے کے اعدادوشمار پیش کئے ہیں۔ ٹریفک پولیس کے مطابق اس سال جنوری سے لے کر مارچ کے درمیان ۲۶ لال بتی، ۵۲۱نیلی بتی گاڑیوں سے ہٹائی گئی ہیں۔ وہیں ۸۱۱پارٹی کے جھنڈے، ۱۹۴ پارٹی کے نشان کی پٹیاں، ۲۵۲علامتی نشان اور۳۹ناموں کی پٹیاں گاڑیوں سے ہٹائی گئی ہیں۔ ۲۳۳۳سیاہ فلمیں گاڑی سے اتاری گئیں، بغیر ہیلمٹ کے ۳۸۰۰۳ دو پہیہ گاڑی چلانے والوں کا چالان کیا گیا،بغیر سیٹ بیلٹ کے ۴۶۳۴، موبائل فون پر بات کرتے ۶۱۰۱، نو پارکنگ میں ۸۰۰۱۲، ون وے کے تحت ۸۱۸، آلودگی کے سبب ۹۹۶، ڈگامار ۸۸۴۰۱، اوور لوڈنگ میں ۳۰۲۱ کل ۹۹۶۵۳چالان کئے گئے ہیں۔ جنوری سے لے کر مارچ کے درمیان مہم میں پولیس نے ۰۵۸۱۰۶۱روپئے جرمانہ وصول کیا گیا۔ اگر ۳۱۰۲ء کے اعداد وشمار پر نظر ڈالی جائے تو ۴۸۵۹گاڑیوں کا چالان کیا گیا اور ۰۰۸۴۹۵روپئے وصول کئے گئے۔ وہیں سال ۲۱۰۲ء میں ٹریفک پولیس نے ۴۰۴۵۱گاڑیوں کا چالان کیا گیااور ۰۰۵۰۵۴ روپئے جرمانہ وصول کیا گیا۔ وہیں ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد پانچ مارچ سے پانچ اپریل تک ٹریفک پولیس نے ۴گاڑیوں سے نیلی بتی، ۳۴ گاڑیوں سے ہوٹر/سائرن ہٹائے گئے۔ ۱۲۸ گاڑیوں سے سیاہ فلمیں اتاری گئیں۔ وہیں پانچ اپریل تک پولیس نے ۰۰۴۸۴۸ روپئے جرمانہ وصول کیا۔

Share this post

Loading...