تعزیتی قرارداد بروفات مولوی حافظ جلال الدین شماس ابن اعجاز احمد گولٹے منجانب:۔جمعیت الحفاظ بھٹکل

یہ دنیافانی ہے،اس کی ہر چیز کو زوال ہے،کسی کو دوام نہیں،باقی رہنے والی ذات صرف اور صرف اللہ کی ذات ہے ،موت ایک اٹل حقیقت ہے، دنیا میں ہر آنے والا جانے ہی کے لیے آتا ہے مگر بعض انسانوں کی موت اپنے بعد آنے والوں کو پیغام دے جاتی ہے، جس نے ابھی جوانی کی دہلیز پر قدم رکھا ہو، جو مستقبل کا ایک روشن ستارہ سمجھا جانے لگا ہو، جو بڑوں کی امیدوں کا مرکز ہو قوم کی توقعات جس سے وابستہ ہوں، اپنے والدین کا لخت جگر ،اپنے اساتذہ کا منظورنظر ،جس کی ادا دلفریب، جس کا سخن دلنواز، جس کے دل میں کام کرنے کی امنگ، تڑپ اور حوصلہ، سماجی وفلاحی کاموں میں پیش پیش ،ہر ایک کی فکر کرنے والااور اپنی کم عمری ہی میں اپنے بڑوں کا دل جیتنے والا ،جہد مسلسل اور عمل پیہم کی تصویر، ایک مسکراتا چہرہ ،ایک کلی جس نے ابھی کھلنا سیکھا تھا، ایک غنچہ جس نے ابھی چٹکنا چاہا تھا، ایک بلبل جس نے ابھی اپنی زمزمہ سنجی اور خوشنوائی سے گلشن کو مسحور کرنے کی تاب پائی تھی کہ اسے مالک حقیقی کا بلاوا آگیا اور وہ سفر آخرت پر روانہ ہو گیا ع خوش درخشید ولے شعلہ مستعجل بود
عزیزی حافظ جلال الدین شماس ابن اعجاز احمد گولٹے کی موت قوم وملت، خاندان وشہر اور ہم سب کے لیے غم واندوہ کا باعث ہے ؂
جاتے ہوئے کہتے ہو قیامت کو ملیں گے کیا خوب قیامت کا ہے گویا کوئی دن اور
حافظ شما س قرآن سے بہت تعلق رکھتے تھے، ان کی خدمت کا محور قرآن کریم تھا ،قرآن کے اچھے حافظ پھر قرآنی علوم کے طالب علم، حفاظ کی تنظیم جمعیت الحفاظ کے ایک فعال ممبر اور جمعیت الحفاظ کے قرآنی حلقوں کے ایک اہم استاد، قرآن کی تعلیم وتعلم کے لیے قائم ادارہ لرن قرآن سے وابستہ ایک متحرک کارکن، قرآن کے پیغام سے نئی نسل کو جوڑنے کے لیے کوشاں ادارہ ادب اطفال کے تحت شائع ہونے والے بچوں کے ماہنامہ پھول کے ایک سرگرم نوجوان ۔
حافظ شما س کی وفات کے اس اندوہناک حادثۂ فاجعہ سے خاندان اور اہل خانہ پر رنج وغم کا جو پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے اس موقع پر ہم تمام اراکین جمعیت الحفاظ اہل خانہ کے ساتھ غم میں برابر کے شریک ہیں ؂ 
تم ماہ شبِ چاردہم تھے میرے گھر کے پھر کیوں نہ رہا گھر کا وہ نقشہ کوئی دن اور
وإنا بفراقک یا شماس لمحزونون ولا نقول الا ما یرضی بہ ربنا 
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ پاک اس نیک صالح نوجوان کی مغفرت فرمائے، اپنی رضا کا پروانہ اسے بلکہ ہم سب کو عطا فرمائے اور تمام اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے ،ہم سب کو اپنی مرضیات پر چلائے قرآن سے ہم سب کا تعلق استوار فرمائے اور یہی تعلق ہمیں جنت النعیم تک لے جائے اور نعیم جاودانی سے ہم کنار فرمائے ۔ آمین
وآخر دعوانا أن الحمدللّٰہ رب العالمین والسلام
صدر و جنرل سکریٹری و اراکین 
جمعیت الحفاظ بھٹکل

Share this post

Loading...