بھٹکل 09/ اگست 2019(فکروخبر نیوز) شہر میں آدھار کارڈبنوانے کے لیے ہورہی پریشانیاں روز بروز بڑھتی چلی جارہی ہیں۔ آس پاس کے دیہاتوں کے تقریباً جملہ پنچایتوں کے لیے ایک یا دو جگہ آدھار کارڈ بنوانے کی سہولت دستیاب ہے جہاں رات تین بجے سے ہی لوگ قطار میں کھڑے ہوجاتے ہیں۔ پچاس ہزار آبادی والے اس بھٹکل میں ایک یا دو جگہ سینٹر قائم کرنے سے مسئلہ حل ہونے والا نہیں ہے۔ اس مسئلہ کے لیے کل یہاں کی سماجی اور فلاحی تنظیم مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے ایک وفد نے مقامی ایم ایل اے سنیل نائک سے ملاقات کی اور اس مسئلہ کو جلد از جلد حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ وفد نے آدھار کارڈ بنوانے اور یا اس میں کسی بھی طرح ترمیم کیے جانے کے لیے ہورہی پریشانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے آدھار کارڈ بنوانے کے لیے کئی شہر میں کئی سینٹرس قائم کیے گئے تھے، اسی طرح پنچایتوں میں بھی یہ سہولت دستیاب تھی لیکن اب صرف دو مقامات اس کے لیے مختص کیے گئے ہیں جہاں لمبی لائن کی وجہ سے سبھوں کے لیے پریشانیاں کھڑی ہورہی ہیں۔ ایم ایل اے سنیل نائک نے وفد کی جانب سے موصولہ شکایات کو بغور سنتے ہوئے اسے حل کرنے کے لیے عملی پیش رفت بھی کی اور تحصیلدار اور ڈپٹی کمشنر سے فون پر رابطہ کرکے مذکورہ مسئلہ کو حل کرنے کی گذارش کی۔
وفد میں صدر تنظیم جناب ایس ایم سید پرویز، جنرل سکریٹری جناب عبدالرقیب ایم جے، سکریٹری جیلانی شاہ بندری، ایڈوکیٹ سید عمران لنکا، بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے صدر امتیاز ادیاور، اشفاق کے ایم اور برہان کے ایم وغیرہ موجود تھے۔
Share this post
