شہر کے کئی اہم ترین مسائل کو لے کر ڈپٹی کمشنر کو تنظیم کا میمورنڈم

اٹھارہ ستمبر کو یہاں کے ایک نجی ہوٹل میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ہندو جاگرن ویدیکے کے ضلعی صدر پی ایس پائی نے تنظیم کے ذمہ داروں کو دہشت گرد اور یہاں کے تعلیمی اداروں کو بم بنانے کی فیکٹریاں قرار دیا تھا ، تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ اس طرح کے بے بنیاد الزامات لگانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ اسی طرح طرح یادداشت میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ بلدیہ کی دکانوں کی نیلامی کے معاملہ سے تنظیم کا کوئی تعلق نہیں ہے اور جو بھی کارروائی اس ضمن میں کی گئی وہ ڈپٹی کمشنر کے حکم پر کی گئی ہے۔ جب معاملہ اس طرح صاف ہو تو تنظیم کو درمیان میں کھینچنا اور اس پر الزامات کی بارش کرنا صحیح نہیں ہے۔یادداشت میں ایک اہم بات کی طرف ڈپٹی کمشنر کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کرتے ہوئے تحریر کیا گیا ہے کہ شہر کے لوگ آپس میں بھائی چارگی کی مثال قائم کیے ہوئے ہیں ، لیکن کچھ لوگ سوشیل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اس بھائی چارہ کو توڑنے پر تلے ہیں ۔ یہاں کے کے بی روڈ کیرتی نگر کے مقیم بی جے پی یوا مورچا کے صدر شنکر سنکپا نائک سوشیل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے ہندو طبقہ کے افراد میں مسلمانوں اور اس کی تنظیموں کے خلاف کچھ ایسی تحریریں پوسٹ کررہا ہے جس سے یہاں کے آپسی بھائی چارے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ا س سلسلہ میں تنظیم نے ایس پی سے زبانی اور تحریری شکایت بھی کی ہے ، اس ضمن میں کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ وفد میں تنظیم کے جنرل سکریٹری جناب محی الدین الطاف کھروری ، نائب صدر جناب عنایت اللہ شاہ بندری ، بلدیہ صدر جناب مٹا محمد صادق اور بلدیہ نائب صدر جناب کے ایم اشفاق وغیرہ شامل تھے۔

Share this post

Loading...