تنظیم کے صدر جناب قاضیا مزمل نے اپنے خطاب میں آروی دیش پانڈے (وزیر ٹورزم) کی توجہ کئی اہم امور کی طرف کراتے ہوئے بھٹکل کی ترقی کے سلسلہ میں میمورنڈم پیش کیا ۔ جس میں انہوں نے سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹروں کی ضرورت اور وہاں کے نظام کی درستگی ، اتی کرم جگہ کے معاملہ میں فوریسٹ کے بڑھتے اقدام کو روکنا ، نیشنل ہائے وے بائی پاس کرنے کی اپیل ، انڈر گراؤنڈ ڈرینیج نظام کی خستہ حالی اور اس سے ہونے والی پریشانیوں کا تذکرہ ، راشن کارڈ معاملہ ، وی ٹی جانے والی ریل گاڑی کا بھٹکل میں اسٹاپ ،بجلی کٹوتی ، اور میڈیا میں بھٹکل کی بدنامی جیسے قابلِ ذکرمسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات کی درخواست کی ان کو حل کرانے کی صورتیں پیدا کی جائیں ۔
جناب آروی دیش پانڈے نے ان معاملوں پر سنجیدگی سے غورکرتے ہوئے حل کرنے کی کوشش کا تیقن دلایا ۔ اتی کرم جگہوں کے سلسلہ میں کہا کہ جو پہلے سے رہائش پذیر ہیں یہ جگہ ان کی ہے ان کو ہٹانے کی کسی کو اجازت نہیں ہوگی ، مگر اگر نئے سرے سے کوئی قبضہ کررہا ہے تو پھر میں اسکے تحفظ کی ذمہ داری نہیں لیتا ۔انہوں نے بھٹکل شہر کے اندر سے ہائے وے لائن جانے کے مسئلہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں کئی مرتبہ متعلق افسران سے گفتگو ہوچکی ہے اور مجھے امید ہے کہ کوئی نہ کوئی ایسی صورت ضرور نکلے گی جس سے عوام خوش ہوں۔ موصوف نے آپس میں مل جل کررہنے کی تلقین کی ۔ انہوں نے تنظیم کے ڈائس سے تمام حاضرین کو عید کی خوشیوں میں شامل کرتے ہوئے نوجوانوں کو کام کرنے کے جذبہ پر ابھارا ۔ ملحوظ رہے کہ مہمانوں کے سامنے تنظیم کا تعارف مجلس کے جنرل سکریٹری جناب الطاف کھروری نے پیش کئے اور ساتھ ہی مہمانوں کا استقبال بھی کیا۔ نظامت کے فرائض جناب عبدالرقیب ندوی نے انجام دےئے اور بھٹکل نیوز کے ایڈیٹر جناب عتیق الرحمن شاہ بندری کے شکریہ کلمات پر اس عید ملن کا اختتام ہوا ۔ سب سے پہلے مہمان مقرر کے طور پر وزیرِ صحت جناب یوٹی قادر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ ان کی تقریر کا تفصیلی جائزہ اگلی رپورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
Share this post
