کنداپور:غیر قانونی مویشیوں کی نقل وحمل میں تین لوگ پولیس حراست میں
کنداپور۔/22ستمبر۔(فکرو خبر نیوز)غیر قانو نی طور پر مویشیوں کے نقل و حمل میں تین لو گو ں کے گرفتار کئے جانے کی خبر منظر عام پر آئی ہے ،بتا یا جا تا ہے کہ/21ستمبرکے روز بدھ کے دن دوپہر کے وقت کو ٹیشورنامی جگہ پر ہندتوا تنظیم کے کارندوں نے ایک سواری کو روک لیا ،جس میں تین گایوں سمیت تین ملزم سوار تھے ، گایوں سمیت ان ملزمان کو گرفتار کر کے پو لیس کی حراست میں دے دیا ہے ، گرفتار شدگان کی شناخت کالاورا کے ساکن لکشمن مو گا ویرا (۵۵) ،حمید(۵۶)اور کو ڈی سے تعلق رکھنے والے محمد رفیق(۵۴)کی حیثیت سے کر لی گئی ہے ، کہا گیا ہے کہ ہندتوا تنظیم کے کارکنو ں کو پہلے سے اس بات کی اطلاع تھی کہ غیر قانو نی طور پر کالاور سے کوڈی کے مذبح کے لئے مویشیوں کو لے جایا جارہا ہے ،اسی بنا پر ہندتوا تنظیم کے کارکنو ں نے سواری کو روک کر فورا پولیس کو اطلاع دی ،او سواری سمیت ملزمان کو گرفتار کے پو لیس کے حوالے کر دیا ،کنداپور پو لیس اسٹیشن میں معاملہ درج کر لیا گیا ہے ۔
سلیا گورنمنٹ کالج کے احاطہ میں آر،یس،یس،کی سرگرمیاں..?عوام میں شکوک وشبہات
سلیا۔/22ستمبر۔(فکرو خبر نیوز)بلاری میں آج کل ڈاکٹرشوارم کر ناتھ (گورنمنٹ )کا لج کا مسئلہ مو ضوع سخن بنا ہوا ہے ،پچھلے کئی روز سے کالج کے چند طلبا مسلم طالبات کو حجاب کی اجازت دینے پر کالج انتظامیہ کے خلاف احتجاج کر تے ہو ئے بھگوا رنگ کی شال کو او ڑھے کالج آرہے ہیں ،لیکن عوام میں اس تعلق سے چہ مہ گو ئیا ں جاری ہیں کہ آخر فیصلہ کیا ہو تا ہے ، اور یہ معاملہ کہا ں تک جا پہنچتا ہے ؟؟؟؟؟!کالج کے گراونڈ میں آر، یس، یس،کے چند طلبا کی ایک خاص قسم کے پروگرام کے منعقد کر نے اور آر، یس، یس،کے شاخوں کی سر گرمیوں کو انجام دینے کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائیرل ہو رہی ہے ،جس کی بنا پر یہ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ان طلبا ء کے کر توت کے پیچھے RSS اور ہندتوا تنظیمو ں کا بڑا ہا تھ ہے ،لیکن اس تعلق سے جب ان طلبا ء سے سوال کیا گیا تو انہوں نے اس طرح کی کسی بھی سر گر می کو انجام دئے جانے سے انکار کر تے ہو ئے کہا کہ اری میں ہلاک ہو نے والے لو گو ں کے حق میں خراج عقیدت پیش کر نے کے لئے ہم جمع ہوئے تھے ،آر،یس، یس،کی کسی بھی چیز سے اس کاکو ئی تعلق نہیں ہے ،کالج کے صدر MLA انگارا نے بتایا کہ اس سے قبل جب اس طرح کا واقعہ پیش آیا تھا توان طلبا ء کو بلا کر ان سے بات کی گئی تھی اوران سے کہا تھا کہ کالج آتے وقت صرف کالج یو نیفارم کو پہن کرآئے ،اس کے علاوہ کسی طرح کی شال وغیرہ کو نہ او ڑھے،مزید کہا کہ ہم نے اس سلسلہ میں ان کے والدین سے بھی گفتگو کی تھی ، لیکن پھر بھی ان طلبا نے اس کی خلاف ورزی کی ،کالج پرنسل نے کہا چند دنوں سے میں علیل چل رہا ہو ں ، میری صحت میں جب افاقہ ہو جا ئیگا تو اس سلسلہ میں غوروفکر کر کے کو ئی تھوس اقدام اٹھا یا جا ئیگا ۔واضح رہے کہ تقریبا ایک مہینہ سے احتجاج کا یہ سلسلہ جاری ہے ،لیکن اس کے تعلق سے ابھی تک کوئی فیصلہ کن بات کالج انتظامیہ کی طرف سے سامنے نہیںآئی ہے ۔
Share this post
