تعلیم سے تربیت مقصود ہے : مولانا شعور ندوی

وہ کل صبح انجمن انسٹے ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ کمپیوٹر اپلیکیشن کے زیر اہتمام بی سی اے کالج کے طالب علم عفیف کے دو روز قبل سڑک حادثہ میں انتقال ہونے پر تعزیتی جلسہ سے مخاطب تھے ۔ مولانا نے نوجوانوں کو اسلامی کام میں آگے بڑھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم سے انسانیت اور تربیت مقصود ہے اور ہم ہمارے حقیقی مستقبل آخرت کو سنوارنے والے بنیں اور یہ بات ہمارے ذہن میں رہیں کہ کوئی بھی بچہ بغیر اچھی تربیت کے ترقی نہیں کرسکتا ۔ مولانا عبدالاحد فکردے ندوی نے اس موقع پر کہا کہ ہمارے سارے اعمال روزِ محشر میں سب کے سامنے دکھائیں جائیں گے لہذا جس کی آج موت واقع ہوئی وہ اپنے اعمال کے ساتھ اللہ کے حضور پہنچا اور ہمیں یہ پیغام دیتے گیا کہ ہماری بھی موت آنے والی ہے اور قبر کی تیاری بھی ہم سب کو کرنی ہے ۔ انسان کی زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں اور یہ اللہ کا وعدہ ہے کہ ہر ذی روح کو موت آنے والی ہے ۔ لہذا ہم سے موت کی تیاری میں لگے رہیں اور نیک اعمال کے ساتھ اللہ کے حضور جانے والے بنیں ۔ مرحوم کے والد نثار احمد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہمیشہ اپنے بیٹے کی تعلیم وتربیت میں مادیت کے حصول پر زور نہیں دیا بلکہ زندگی کے ہر ہر موڑ پر اس کو یہی تعلیم دی کہ تعلیم حاصل کرنے کااصل مقصد اچھا مسلمان بننا ہے۔ان کے علاوہ انجمن کے جنرل سکریٹری جناب عبدالرحیم جوکاکو اور نائب صدر جناب انصار قاسمجی نے بھی عفیف کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے گھروالوں کو صبر جمیل کی تلقین کی ۔ اس موقع پر بی سی اے او ربی بی اے کے تمام طلباء موجود تھے ۔

Share this post

Loading...