آج پولس نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ شر پسندوں کی حرکت ہے ،شر پسند پولس کی ساخت بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں ،خیال رہے کہ گزشتہ دن پولس نے شرتھ مڈی والا قتل کے ایک فرار ملزم قلندر کے گھر کی تلاشی کے لئے پہونچی تھی ،اور قریب چار گھنٹوں کی کی تلاشی کے بعد وہ وہاں سے نکلی ،جس کے بعد گھرو الوں کا کہنا تھا کہ پولس ان سے ایک کروڑ روپئے کا مطالبہ کر رہی تھی جس کے بارے میں صرف ان کے بیتے قلندر پر الزام ہے کہ اسے شرتھ کے قتل کے لئے پیسے دئے گئے ہیں ، گھر کی تلاشی کے نام پر انہوں نے گھر کا ساراسا زو سامان بکھیر دیا ،گدی اور بستر کو پھاڑدیا اور الماری میں رکھی مدارس کی کتابوں اور قرآن کو بھی ٹٹولنے لگے ،جب گھر والوں نے ان سے کہا کہ یہ صرف مدرسہ کی کتابیں ہیں تو انہوں مدارس کے اساتذہ کے خلاف بھی اول فول باتیں کی ،گھر والوں کا الزام ہے کہ انہوں نے قرآن کی بے حرمتی کرتے ہوئے اسے زمین پر پھینک دیا ،گھر والوں کے اس بیان کے بعد عوام نے پولس کی اس حرکت پر خوب مذمت کی ہے ،دکشن کنڑا ا یس پی سدھیر کمار نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی قرآن کا احترام کرتے ہیں اور اس طرح کی کوئی بے حرمتی کا کام پولس کی جانب سے نہیں ہو اہے ، ایس پی اپنی بات کوثابت کرنے کے لئے کہا کہ ان کے پاس تلاشی کے موقع پر لیا گیا ویڈیو بھی،جو ان افواہوں کی تردید کے لئے کافی ہے ،مزید کہا کہ اس طرح کی افوہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ،پولس کا کہنا ہے کہ انہیں قلند کے گھر سے اہم سراغ ہاتھ لگے ہیں جس کا جا ئزہ لینے کے بعد پولس اس سلسلہ میں کارروائی کرے گی ۔
Share this post
