طلبہ سرپرستان کے لیے رابطہ ہال میں خصوصی نشست کا انعقاد

انہوں نے طلباء کے بہت سارے مسائل حل کرنے کے طریقے بتاتے ہوئے کہا کہ مسائل پیش آنے پر گھبرانے کے بجائے سنجیدگی سے کام لینا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے حصول علم کا مقصد طئے کریں۔ انہوں نے بچوں کی تربیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ تربیت کے لیے آپ کا لہجہ بڑا پیارا او رنرالا ہونا چاہیے۔ کوئی غلطی کرنے پر بچوں کو ضرور ڈانٹنا چاہیے لیکن اس میں لہجہ اچھا ہونے پر بچوں پر زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ انہوں نے بچو ں کی تربیت کے تعلق سے کہا کہ ماں بچوں کا بلیک بورڈ ہوا کرتی ہیں وہ ہر چیز اس کی اپنی زندگی میں اتارنے کی کوشش کرنے کی کوشش کرتا ہے اس لیے ماں کو سب سے پہلے بہتر بننا پڑے گا اس کے بعد اس کے بچے خود بخود اچھے بنتے چلے جائیں گے۔ یہ چیز ہمارے یہاں بہت زیادہ دیکھی گئی ہے جن کو ماں اور باپ کی قربت کم ملتی ہے ان میں احساس کمتری زیادہ پائی جاتی ہے ۔ اس لیے بچوں کو ان کی کمزوریوں کے ساتھ اپنانا چاہیے۔بچوں کے مسائل سنئے اس کو بولنے کی وقت دیجئے ، جب وہ بولنے لگتا ہے تو اپنی باتیں اپنے والدین سے شےئر کرنا چاہتا ہے اس لیے ان کے مسائل سنئے اور ان کی باتوں کو نظر انداز نہ کیجئے۔ ملحوظ رہے کہ اس پروگرام میں بچوں کے سرپرستوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے حصہ لیا جن میں کثیر تعدادخواتین کی تھی۔

Share this post

Loading...