؎بیلتنگڈی 16/ اگست2019(فکروخبر نیوز) عام طور پر سرکاری وغیر سرکاری افسران مصیبت زدہ افراد کی مدد کے لیے صرف اپنے احکامات جاری کرنے ہی کو بڑا کام تصور کرتے ہیں۔ خصوصی طور پر جب اناج تقسیم کیا جاتا ہے تو افسران کے ساتھ ایک ٹیم ہوتی ہے جو اس کام کو انجام دیتی ہے اور افسران ان کی نگرانی کرتے ہیں۔ یہاں کے مقامی تحصیلدار دیگر مزدوروں کی طرح اپنے سر پر چاول کا بورا اٹھاکر دوسروں کے لیے رول ماڈل بن چکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق تعلقہ کے بنجا رو میلے نامی گاؤں میں گذشتہ جمعہ ہوئی موسلادھار بارش کی وجہ سے پل بہہ گیا تھا اور آمدورفت کاسلسلہ ٹوٹ جانے کے بعد یہاں کے مقامی لوگوں کے گھروں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔ غریب خاندانوں سے تعلق رکھنے والے ان بے سہارا افراد کے لیے اناج کی سخت ضرورت تھی جو سرکاری افسران نے ایک حد تک پوری کی۔ تقسیم اناج کے لیے جب تحصیلدار اور ان کی ٹیم پہنچی تو خود تحصیلداری گنپتی شاستری نے چاول کا بورا اپنے سر پر اٹھایا اور عارضی پل جس پر چلنا خطرہ سے خالی نہیں ہے پار کرکے مستحقین تک پہنچایا۔ خبروں کے مطابق یہ پہلی دفعہ نہیں ہے کہ شاستری نے عام لوگوں کی مدد کی ہے بلکہ اس سے قبل انہوں نے غریب اور بے سہارا افراد کے لیے ہمیشہ اپنا تعاون پیش کیا ہے۔ اسی طرح حالیہ لوک سبھا انتخابات کے موقع پر بھی انہوں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین بھی اپنے سر پر اٹھاکر دیگر افسران کو بھی عملی طور پر کام انجام دینے کا پیغام دیا تھا۔ تحصیلدار کے ان کاموں کی سوشیل میڈیا پر جم کر سراہنا کی جارہی ہے اور دیگر افسران کو عملی طور پر کام کرنے کے مشورے بھی دئیے جارہے ہیں۔
Share this post
