بنگلورو، 19 دسمبر 2022(فکروخبر) بیلگام میں موجود سورنا سودھا میں آج سے اسمبلی کے ونٹر سیشن کا آغاز ہوگیا اور پہلے روز یہ اجلاس تنازعہ کی نذر ہوگیا۔
کانگریس نے ساورکر کی تصویر پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ جواہر لال نہرو کی بھی تصویر لگائی جائے۔ کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ ہم ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی تص لگانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اسی طرح مہاتما گاندھی، کناکداسا، نائب صدر بابو جگجیون رام، کنڑ ادبی کویمپو اور سردار ولبھ بھائی پٹیل اور دیگر کی تصاویربھی لگائی جائیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ بنگلورو میں ودھان سودھا کی اسمبلی میں جو بھی تصویریں لگائی گئی ہیں وہ یہاں لگائی جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ساورکر کا کرناٹک اور یہاں تک کہ ہماری قوم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ وہ ایک متنازعہ شخصیت ہیں۔ ہم اس معاملے پر بعد کے مراحل میں بحث کریں گے۔
شیوکمار نے چیف منسٹر بسواراج بومائی کو یہ کہتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ بیلگاوی سوورنا سودھا میں ساورکر کی تصویر لگانے کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی ایم بومائی جھوٹ کے بادشاہ ہیں۔ ہم نے وزیر اعلی کے دفاعی موقف کو دیکھا ہے۔
آپ (سی ایم بومائی) آپ کو کہہ رہے ہیں کہ آپ کچھ نہیں جانتے۔ آپ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں؟ کیا یہ آپ کے علم کے بغیر نصب کیا جا رہا ہے
Share this post
