جے این یو تشدد پر سریش کمارکے متنازع ٹوئٹ :  ہرطرف سے شدید مذمت

بنگلورو 07/ جنوری 2020(فکروخبر نیوز) ریاستی وزیر برائے بنیادی وثانوی تعلیم سریش کمار نے گذشتہ رات دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں ہوئے حملہ کے بارے میں ایک متنازعہ ٹوئٹ کرکے خود کو تمام حلقوں سے تنقید کا نشانہ بنالیا ہے ان کے اس ٹوئٹ پر کئی حلقوں سے شدید نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سریش کمار نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ملک میں 790یونیورسٹیاں ہیں ان کو چھوڑ کر بار بار گڑبڑ صرف جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں ہی کیوں ہورہی ہیں۔ سوشیل میڈیا پر اس متنازعہ ٹوئٹ پر شدید نکتہ چینی کی جارہی ہے۔ سریش کمار نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ جے این یو میں تعلیمی سرگرمیوں سے زیادہ غیر نصابی سرگرمیو ں پر زیادہ وقت ضائع کیا جارہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ یہاں بار بار ہنگامے کھڑے ہورہے ہیں۔ سریش کمار کے اس ٹوئٹ پر زبردست رد عمل ظاہر ہوا ہے اور کہا گیا ہے کہ سریش کمار کو ایک ریاست کا وزیر تعلیم ہوتے ہوئے یونیورسٹی میں تشدد کا دفاع نہیں کرنا چاہیے۔ ایسے مرحلہ میں جبکہ ملک بھر میں شہرت قانون کے خلاف زوردار احتجاجات کا سلسلہ جاری ہے اسی درمیان کچھ شرپسندوں کی طرف سے اگر ملک کے ایک بڑے ادارے کو اسطرح نشانہ بنایا جاتا ہے تو ذمہ دار وزیر تعلیم ہونے کے ناطے سریش کمار کو اس کی مذمت کرنی چاہیے تھی۔ ایسا کرنے کے بجائے انہوں نے یونیورسٹی پر ہی سوال کھڑے کرنے کی کوشش کی ہے جو غلط ہے۔ 

Share this post

Loading...