منگلورو 6 نومبر 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) سورتکل ٹول گیٹ کے خلاف غیر معینہ مدت کا احتجاج ہفتہ کو نویں دن میں داخل ہو گیا، ایکشن کمیٹی نے 7 نومبر کے بعد اپنے احتجاج کو تیز کرنے کا انتباہ دیا ہے-
کتیل نے، جو بی جے پی کے ریاستی صدر بھی ہیں، نے 16 اکتوبر کو ایکشن کمیٹی سے کہا تھا کہ وہ 7 نومبر کو ختم ہونے والے ٹول گیٹ کو ہٹانے کے لیے 20 دن انتظار کرے۔ کمیٹی کے کنوینر منیر کٹی پلا نے کہا کہ اگر کتیل نے وعدہ پورا نہیں کیا تو احتجاج کو تیز کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک پلازہ پر ٹول وصولی مکمل طور پر بند نہیں ہو جاتی احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مقامی رکن اسمبلی اپنی یقین دہانی پر عمل کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو انہیں اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہئے۔
کتیل کے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہ احتجاج کو سیاسی رنگ دیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ تمام طبقات کا اس میں شامل ہونے کا خیرمقدم ہے کیونکہ یہ ایک مسئلہ ہے جس میں عوام شامل ہیں۔
کٹی پلا نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (NHAI) کے حکام نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ٹول گیٹ بند کرنے کے لیے مرکز کی منظوری کا انتظار کر رہے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ تاہم بی جے پی کے رہنما جو ٹھیکیداروں کے ساتھ ہاتھ میں ہیں، حکومت پر 'غیر قانونی' ٹول وصولی جاری رکھنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ لوگ یہاں کے قریب سورتکل کے ٹول گیٹ کے خلاف پچھلے کئی مہینوں سے سخت احتجاج کررہے ہیں اور اس ٹول کو غیر قانونی بتارہے ہیں کیونکہ ہیجامڈی کا قریب ترین ٹول گیٹ صرف 10 کلومیٹر دور ہے۔ نیشنل ہائی وے کے قوانین میں کہا گیا ہے کہ 60 کلومیٹر کے درمیان کوئی دو ٹول پلازہ نہیں ہونا چاہیے۔
Share this post
