سورتکل ٹوٹ گیٹ ہٹائے جانے کے خلاف پرزوراحتجاج پر ایم پی نلن کمار کا رد عمل ، کہی یہ بات

suratakal tollgate

 منگلورو 19 اکتوبر2022(فکروخبر/ذرائع) ریاستی بی جے پی صدر اور ایم پی نلین کمار کتیل نے کہا کہ یہ بی جے پی ہی تھی جس نے سورتکل ٹول پلازہ کی مخالفت کی تھی۔

منگل کو بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نلن نے کہا کہ سورتکل ٹول گیٹ کو ہٹانے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ شروع میں جب ٹول گیٹ قائم کیا گیا تھا، ہماری پارٹی نے سب سے پہلے اس کی مخالفت کی تھی۔ ایک تکنیکی مسئلے کی وجہ سے ٹول پلازہ ہٹانے میں تاخیر ہوئی، ہم نے 20 دن کا وقت مانگا ہے، لیکن قانون ہاتھ میں لینے اور اس طرح کے احتجاج کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے نلن نے کہا کہ مرکز سورتکل ٹول پلازہ کو ہٹانے کے لیے پرعزم ہے جو NITK کے قریب NH-66 پر موجود ہے۔ 2013 میں جب ٹول پلازہ قائم کیا گیا تو ناگاریکا ہترکشن ویدیکے نے اس کی مخالفت کی تھی۔ 2019 میں تلپاڑی اور ہیجاماری میں ٹول گیٹ لگائے گئے تھے۔ جب ٹول گیٹ قائم کیا گیا تھا تو ہائی وے کو BOT (بنائیں، چلائیں اور منتقل کریں) کی بنیاد پر تیار کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے سورتکل ٹول گیٹ کو ہٹانے کے سلسلے میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے حکام کے ساتھ کئی میٹنگیں کی ہیں۔ نلن نے کہا کہ روڈ ٹرانسفر اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری نے بھی لوک سبھا کے ممبران کو یقین دلایا تھا کہ ٹول گیٹ ہٹا دیا جائے گا۔

نلن نے کہا کہ ان پیش رفت کی روشنی میں مظاہرین کا محاصرہ کرنا اور احتجاج کرنا درست نہیں ہے۔ تاہم جمہوریت میں احتجاج کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن یہ پرامن طریقے سے ہونا چاہیے نہ کہ قانون کو ہاتھ میں لے کر، جس کے لیے کارروائی کی ضرورت پڑے گی۔

Share this post

Loading...