کچھ ہی دیر میں زعفرانی تنظیم کے ایک گروپ نے اچانک دونوں پر حملہ کرتے ہوئے دونوں کو زخمی کردیا۔ اس کے بعد سرتکل پولس تھانے میں اطلاع فراہم کرتے ہوئے دونوں کو پولس کے حوالے کردیا۔ جب کہ موقع واردا ت پر موجود چشم دید گواہوں کا بیان ہے کہ لڑکی کو فوری روانہ کرنے کے بعد طالبِ علم کو ظلم کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ پولس تھانے میں طالبہ کے والدین پہنچ کر وہیں معاملہ کو رفع کرتے ہوئے کسی بھی قسم کا کیس درج نہیں کرایا ہے۔ ملحوظ رہے کہ حالیہ ایک اغوائی اور بلو فلم تصویر کشی کے معاملہ میں مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کے بعد اس معاملہ کو زعفرانی تنظیموں نے خوب بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہوئے مسلم نوجوانوں کو زبردستی بدنام کرنے کی کوشش کی تھی اور اسی بات کو بنیاد بنا کر زہریلی تقاریر کے ذریعہ پوری قوم کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
Share this post
