سہیل اپنے دوست گنیش ، کارتک اور حنیف کے ساتھ اپنے گھر کے قریب واقع یرمالو مسجد کے پیچھے موجود اس گڈھے کے پاس مچھلی شکار کی نیت سے گیا تھا، یہاں ریت نکالنے والوں نے ریت نکالنے کے بعد گڈھے کو بند کرنے کے بعد ایسے ہی کھلا چھوڑ دیا تھاجس میں بارش کا پانی جمع ہوکر ندی کا روپ اختیار کرگیا تھا، سہیل گہرائی کا اندازہ کئے بنا ہی پانی میں اُتر گیا جب کہ دوست پیچھے ہی موجود تھے، اچانک گہرائی میں پیر رکھنے کی وجہ سے سہیل ڈوبنے لگا اور تمام ہم عمر ساتھی ہونے کی وجہ سے کسی میں سکت نہیں تھی کہ سہیل کو بچالے، بالآخر دوستوں نے بھاگ کر مقامی لوگوں کو اطلاع کی مگر تب تک سہیل موت کے منھ میں جاچکا تھا، سہیل کاپو کے سرکاری کالج میں زیرتعلیم تھا، موقع واردات پر پہنچ کر پولس نے معائنہ کرنے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے لاش کو سرکاری اسپتال روانہ کردیاہے۔
Share this post
