بتایا جارہا ہے کہ یہ سرٹیفکیٹ مہاراشٹرا کے سیکنڈری امتحانی بورڈ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے تین مہینے کی تحقیقات کے دوران اس نے پونے ، ہبلی ، بنگلور اور دیگر کئی علاقوں پر چھاپہ مارکارروائی کی اور اس پردہ کے پیچھے کام کرنے والے آٹھ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ گرفتار شدہ افراد کی شناخت توصیف پاشا (29) ہنومنتپا بی کے (50) مقیم سورپ ، پروین کمار (30) مقیم ہبلی ، وویک دناکر پاٹل (35) وشال دناکر (31) مقیم پونے ، ساگر (30) مقیم سنکڈا دتے بنگلور ، روی کمار (30) مقیم کے آر پرام بنگلور اور آر گوپال کرشنا (35) مقیم بنگلور کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق توصیف پاشا جو پیشے سے درزی بتایا جارہا ہے اس نے سعودی عربیہ میں ملازمت پر جانے کے لیے منگلور سے پاسپورٹ کے لیے دستاویزات جمع کیے گئے اور اپنے دستاویزات میں اس نے ساتویں کی مارک شیٹ بھی جمع کی تھی۔ لیکن توصیف پاشا کے دستاویزات میں ایس ایس ایل سی کا سرٹیفکٹ نہ ہونے کی وجہ سے اس کے دستاویزات واپس کیے گئے۔ کچھ مہینیوں بعد اس نے ایس ایس ایل سی کی مارک شیٹ کے ساتھ دوبارہ پاسپورٹ کے لیے درخواست دی ، اس مرتبہ پاسپورٹ اتھاریٹی کو شک ہونے کی وجہ سے شیموگہ پولیس سے رابطہ کرتے ہوئے تحقیقات کرنے کی بات کی جس کے بعد کی گئی تحقیقات کے بعد مذکورہ گروہ کا پردہ فاش ہوا۔ تحقیقات کے دوران پاشا نے اس بات کا اقرار کرلیا ہے کہ اس نے ایس ایس ایل سی کی مارک شیٹ حاصل کرنے کے لیے پندرہ ہزار روپئے ہنومنتپا کو دئیے تھے جو نجی ٹیوشن کلاسس شیموگہ کے سوروپ نامی شہر میں چلاتا ہے۔ اس نے مزید بتایا کہ اس کی تحقیقات کے لیے تین ٹیمیں تشکیل دی گئیں تھیں جنہوں نے ملزمین کو حراست میں لینے کے لیے پونا ، ہبلی اور بنگلور کا دورہ کیا ۔ تحقیقات کے دوران اس بات کا بھی پتہ چلاکہ ہنومنتپا نے پروین کمار ، وویک دناکر پاٹل ، وشال داکر پاٹل اور دیگرلوگوں سے رابطہ کرتے ہوئے ان سے سرٹیفکٹ حاصل کیا۔ بتایا جارہا ہے کہ مذکورہ تینوں افراد جعلی طور پر سرٹیکفٹ کا انتظام کیاکرتے تھے ۔
Share this post
