ریاست جموں وکشمیر میں 15سو خواتین کے شوہر گرفتار ہونے کے بعد لاپتہ کر دئے گئے (مزید اہم ترین خبریں )

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایشیائی ملکوں جن میں جموں وکشمیر بھی شامل ہیں میں فورسز اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے نوجوانوں کو گرفتار کرنے کے بعد لاپتہ کر دیا گیا ہے اور ان کی بازیابی کیلئے ابھی تک اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 66سال پہلے اقوام متحدہ نے ایک قرار داد پاس کی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے تمام لوگوں کو سیاسی ، معاشی ، مذہبی آزادی حاصل ہونی چاہئے اور کسی بھی انسان پر قدغن نہیں لگایا جانا چاہے تاہم ایشیائی ملکوں جن میں بھارت ، پاکستان ، سریا ، یمن اور جموں وکشمیر بھی شامل ہیں میں ہزاروں لوگ لاپتہ کر دئے گئے ہیں ۔ ادارے نے کہاکہ جموں وکشمیر میں پندرہ سو خواتین ایسی ہیں جن کے شوہر گرفتاری کے بعد لاپتہ کر دئے گئے ہیں جو انسانی حقوق کی سب سے بڑی پامالی ہے اور ایسی خواتین نہ تو اپنے آپ کو بیوائیں کہلا سکتی ہیں اور نہ ہی شادی شدہ بلکہ ان کی زندگی اجیرن بن گئی ہے اور ایسے کنبوں کو معاشی طورپر مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے۔ ادارے نے اپنے بیان میں اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے کہ ریاست جموں وکشمیر میں اسمبلی الیکشن کے دوران کسی بھی سیاسی پارٹی نے لاپتہ ہوئے افراد کو باز یاب کرنے ، بیواؤں کو مدد فراہم کرنے ، یتیموں کو بہتر تعلیم اور روشن مستقبل بنانے کیلئے منشور میں ذکر نہیں کی ہے جو اس بات کی عکاسی ہے کہ سیاسی پارٹیاں لاپتہ ہوئے افرا دکے بارے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ 


ٹیمپوکے ریل لائن کے درمیان پھنسنے کے بعد لوگوں میں افراتفری

کانپور۔10دسمبر(فکروخبر/ذرائع) ضریب چوکی پر اس وقت افراتفری کا ماحول پیداہوگیا جب ٹرین کے آنے کا وقت ہوگیا اورچوکیدار نے ریلوے لائن پر ٹیمپوکے کھڑے ہونے کے بعد پھاٹک کو بند کردیا۔اسی دوران تیز رفتار سے آنے والی ٹرین کے ڈرائیور نے ریلوے لائن پر ٹیمپوکوکھڑاہوادیکھ کر ایمرجنسی بریک لگادیا۔اس کے بعد ہلکی رفتار سے ڈرائیور نے ہوشیاری سے ٹرین کو گزارا۔اس کے بعد لوگوں نے راحت کی سانس لی۔ خبر کے مطابق انور گنج اورفروخ آباد ریلوے لائن پر آج صبح ضریب چوکی ریلوے پھاٹک کے قریب اس وقت افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا جب جلد بازی میں ایک ٹیمپواوردیگرگاڑیاں ریلوے لائن سے گزررہی تھی اسی درمیان ٹرین کے آنے کا سگنل ہوگیا۔اورچوکیدار نے پھاٹک کوبند کردیا۔ پھاٹک بند ہوجانے کے بعد ریلوے لائن کے درمیان پھنس گیا اسی دوران تیزرفتار سے ٹرین آرہی تھی ٹرین کوآتے ہوئے دیکھ کر ٹیمپومیں بیٹھے ہوئے لوگ بھاگنے لگے۔یہ دیکھ کر چوکیدار موقع پر پہنچا۔ اسی دوران ٹرین ڈرائیور نے ٹیمپواوردیگرگاڑیوں کو ریلوے لائن کے درمیان دیکھ کر ایمرجنسی بریک لگادیا اور آہستہ سے ریلوے لائن سے ٹرین کوگزار ااس کے بعد موقع پر موجود لوگوں نے راحت کی سانس لی۔فی الحال حادثہ توٹل گیا لیکن روزانہ اسی طرح سے جلد بازی سے ریلوے لائن سے ٹیمپو،گا ڑیااورٹرک گزرتے رہتے ہیں۔ایسے حالات میں کسی وقت بھی حادثہ پیش آسکتاہے۔


کنچھل کے حملہ آوروں کی گرفتاری کا مطالبہ

فتح پور۔10دسمبر(فکروخبر/ذرائع)اترپردیش تاجریونین کے صدر بنواری لال کنچھل پر جان لیواحملہ کے ملزمین کوگرفتارنہ کئے جانے کی مخالفت میں تاجروں کی مختلف تنظیموں کے عہدیداران نے مشعل جلوس نکالا۔منگل کوریاستی قیادت کی اپیل پر تاجروں کی مختلف تنظیموں کے عہدیداران نے گزشتہ دنوں تاجریونین کے علاقائی صدر بنواری لال کنچھل پر حملہ کرنے والے ملزمین کو گرفتارنہ کئے جانے کی مخالفت میں ضلع صدر راجیندرپرشادترویدی کی قیادت میں باقرگنج سے جوالہ گنج چوک بازار تک مشعال جلو نکالا اورگیارہ دسمبر کو بازار بند کرنے کااعلان کیا ۔ا س موقع پر تاجر یونین مشراگروپ کے صدر اجے اوستھی ،کیمسٹھ اینڈڈرگسٹ ایسوسی ایشن کے صدروریندرگپتا ،تقسیم کارایسوسی ایشن کے ضلع صدر پردیپ گڑھ کے علاوہ امت شیوہرے ،سردارنریندرسنگھ اورمنوج گھائل سمیت کثیرتعداد میں تاجر موجودتھے۔


مغویہ لڑکی کو برآمد کرنے کا مطالبہ

گورکھپور۔10دسمبر(فکروخبر/ذرائع) ریاض احمد قریشی نے پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کوبتایاکہ ۲۹؍نومبر کوابواسامہ ولد غلام احمد باشندہ محلہ میاں بازار پورب پھاٹک کے قریب تھانہ کوتوالی گورکھپور اسپرنگرلوریٹو گرلس اسکول سے ان کی بھتیجی جو گیارہویں جماعت کی طالبہ ہے اسے ورغلا کربھگاکر لے گیا اس واقعہ میں اسکاکنبہ اورکچھ نامعلوم افراد شامل ہیں ۔ اس واقعہ کے سلسلے میں اغواکامقدمہ کینٹ تھانہ میں درج ہے اس کے باوجود ابھی تک لڑکی کوبرآمدنہیں کیا جاسکا ہے۔انھوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں انھوں نے پولیس انتظامیہ کے افسران سے بھی ملاقات کرکے کارروائی کا مطالبہ کیا لیکن افسران نے ان کی شکایت پر توجہ نہیں دی۔مسٹرقریشی نے کہا کہ اگرضلع انتظامیہ کے ذریعہ کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو ان کی بیٹی کے ساتھ ناخوشگوارواقعہ پیش آسکتا ہے۔اگرایسا ہواتواس کی تمام ترذمہ داری ضلع انتظامیہ پر عائد ہوگی۔


سی سی ٹی وی کیمرے میں ملی بدمعاشوں کی فوٹو

پولیس کو بینک کے اندر اور باہر لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں دو مشتبہ لوگوں کے فوٹو ملے ہیں ایس پی کرائم ڈی کے سنگھ نے بتایا کہ بینک میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی جب جانچ کی گئی تو بینک کے اندر کیش کاؤنٹر کے نزدیک ایک مشتبہ نوجوان بیٹھا نظر آیا۔ وہ خاموشی سے کرسی پر بغیر کسی کام کے بیٹھا تھا یوگیندر سنگھ نے جیسے ہی روپئے نکالے اور بینک میں رکھنے لگے مذکورہ نوجوان بینک کے باہر نکل آیا اس کے بعد پولیس نے جب بینک کے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی جانچ کی تو بینک کے باہر موٹرسائیکل پر سوار ایک نوجوان کھڑا دکھائی پڑا۔ مذکورہ موٹرسائیکل سوار نوجوان بینک کی پارکنگ سے ہی نکلا تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ منشی جیسے ہی روپئے لے کر پہنچا مذکورہ موٹرسائیکل سوار دونوں نوجوانوں نے ان سے روپئے سے بھرا بیگ چھینا اور فرار ہو گئے۔ پولیس اب مشتبہ نوجوانوں کے بارے میں پتہ لگا رہی ہے۔ وہیں منشی یوگیندر نے بتایا کہ سرخ رنگ کی پلسر موٹرسائیکل سوار دونوں لٹیرے نوجوان تھے موٹرسائیکل چلا رہے بدمعاش نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا جبکہ پیچھے بیٹھے بدمعاش نے کپڑے سے منہ ڈھک رکھا تھا۔ پولیس یوگیندر کی مدد سے بدمعاشوں کا حلیہ معلوم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ یوگیندر کا کہنا ہے کہ وہ واردات کے بعد کافی خوفزدہ ہو گیا تھا اوروہ موٹرسائیکل کا نمبر تک نہیں دیکھ سکا۔ یوگیندر کا دعویٰ ہے کہ اگر لٹیرے دوبارہ سامنے آتے ہیں تو وہ ان کو پہچان جائے گا۔


ہائی سیکورٹی زون میں لوٹ نے پولیسنگ پر اٹھائے سوال

آج جس طرح ہائی سیکورٹی زون میں بدمعاشوں نے لوٹ کی واردات انجام دی اس نے پولیسنگ پر سوال اٹھائے ہیں۔ منشی یوگیندر سنگھ کے ساتھ جس جگہ لوٹ ہوئی وہاں سے چند قدم کے فاصلے پر راج بھون ہے اس کے بعد وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ، ایس پی ٹریفک کا دفتر، گوتم پلی تھانہ، آئی جی زون کا دفتر اور سماجوادی پارٹی کا سدر دفتر ہے۔ ہر جگہ سیکورٹی کیلئے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات رہتی ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں وقتاً فوقتاً پولیس کی گاڑیاں بھی اس علاقہ میں گشت کرتی ہیں۔ ایسے میں لٹیروں نے لاکھوں کی لوٹ کی واردات انجام دے کر پولیس کو کھلا چیلنج دیا ہے۔


منہدم ہوں گی وقف جائیداد پر ناجائز تعمیرات

لکھنو۔10دسمبر(فکروخبر/ذرائع)َ وقف املاک پر ناجائز تعمیرات کو منہدم کیا جائے گا۔ ناجائز قبضوں کو ہٹا کر قبضہ کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے گی یہ بات اترپردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے چیئر مین وسیم رضوی نے کہی۔ سپریم کورٹ سے بحال ہونے کے بعد پہلی بار دفتر پہنچے مسٹر رضوی نے کہا کہ وقف جائیدادوں کی حفاظت ان کی پہلی ترجیح ہے۔ وقف جائیدادوں کی خرد برد کرنے والوں کو کسی بھی حال میں بخشا نہیں جائے گا۔ وقف بورڈ پہنچے مسٹر رضوی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بورڈ کے سی ای او نجم الحسن رضوی کو سبکدوش کر دیا گیا ہے۔ سابقہ بورڈ میں مسٹر رضوی بورڈ کے رکن تھے ایسے میں وہ بورڈ کے رکن رہتے ہوئے سی ای او عہدے پر نہیں رہ سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قبرستانوں میں قبروں کے نافروخت ہونے کا حکم نافذ ہے وقف قبرستان کے جس متولی نے قبریں فروخت کی ہیں اس کے خلاف شکایت ملنے پر قبروں کی فروخت سے حاصل ہوئی رقم کو ناجائز وصولی مانتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وقف جائیدادوں کو برباد کرنے والے متولیوں کے خلاف غبن کی رپورٹ درج کرائی جائے گی۔ مسٹر رضوی کے ساتھ بورڈ کے رکن کنور اقبال حیدر، وصی الحسن منے، عمران رضوی، عروج العالم اور مولانا انصار حسین موجود تھے۔ واضح رہے کہ ۲۱۰۲ء میں ریاستی حکومت نے وقف بورڈ کو تحلیل کر دیا تھا جس کے خلاف چیئر مین نے عدالت کی پناہ لی تھی۔ اس سے قبل مسٹر رضوی ۹۰۔۸۰۰۲ اور ۲۱۔۱۱۰۲ء میں بھی بورڈ کے چیئر مین رہ چکے ہیں۔وسیم رضوی نے کہا کہ حسین آباد میں ہو رہی تزئین کاری کے سلسلہ میں لکھنؤ ترقیاتی اتھارٹی کے وائس چیئر مین کو خط ارسال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تزئین کاری کی آڑ میں وراثتوں کے ساتھ کسی طرح کی چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں کی جائے گی۔ گھنٹہ گھر کے سامنے سڑک کے دونوں جانب واقع برجیوں کے سلسلہ میں بھی بات کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ٹرسٹ کی املاک اور اسکیم آف مینجمنٹ کے سلسلہ میں بھی جلد ہی کارروائی کی جائے گی جس سے ٹرسٹ کی جائیداد کو کسی طرح کا نقصان نہ پہنچے۔


شر پسند عناصر کی جانب سے تبدیل مذہب کرانا ۔ملک کے آئین کے ساتھ کھلواڑ

وزیر اعظم ہند ،کے نام مکتوب روانہ ، مولانا محمد ندیم صدیقی صدر جمعیۃ علماء مہا راشٹر

ممبئی۱۰؍دسمبر (فکروخبر/ذرائع ) جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صد ر مولانا محمد ندیم صدیقی نے آ ج ایک مکتوب ، وزیر اعظم ہند کے نام روانہ کیا ہے جس میں انہو ں نے آ گر ہ میں آر ایس ایس ، اور سنگھ پریوار کی جانب سے ۲۰۰؍مسلمانو ں کو زبر دستی مذہب تبدیل کرانے پر سخت ناراضگی کا اظہا ر کیا ہے اور کہا ہے کہ انکی یہ گندگی حرکت جمہوریت کے قتل کر نے کے مترادف ہے ۔ اس سے ملک کے اتحاد اور سا لمیت کو سخت خطرہ لاحق ہو گیا ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم سے سوال کیا ہے کہ ایک اقلتیی فرقے کے غریب و مزدور پیشہ ور لو گو ں کو لا لچ اور دھمکی دے کر تبدیل مذہب کر نے سے کیا ملک وکاس کر ے گا ۔کیا ترقی اسی کا نام ہے ۔انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ ایک طرف یہ دعوی ہے کہ میں ایک سو بیس کروڑ ہندوستانیوں کا وزیر اعظم ہوں دوسری طرف آپ کی ناک کے نیچے آگرہ میں اقلیتوں کے ایک کمزور طبقہ کو ہراساں کرکے زبر دستی تبدیل مذہب کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے۔اور آپ کی طرف سے ان شر پسندوں کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا ہے۔ اس سے جمہوری ملک کی شبیہ خراب ہو رہی ہے ۔۔ واضح ہے کہ گزشتہ پیر کو آ ر ایس ایس کی شا خ اور بجرنگ دل کی طر ف سے آگر ہ تھانہ کے تحت دیوری روڈ پر ’’پر کھو ں کی گھر واپسی ،،کے نام سے ایک پروگرام منعقد کیا گیا تھا ۔ جس میں ہندو تنظیمو ں کی جانب سے ۶۰ مسلم کنبوں کے ۳۸۷؍لو گو ں کو ، پیسے دینے راشن کا رڈ ،اور آدھار کا رڈ بنوانے کا لا لچ دیکر مبینہ زور و زبر دستی کر کے ہندو مذہب میں شامل کر لیا گیا تھا ۔ اور ان سے مندر میں پو جا اور منتر وغیر ہ پڑھایا گیا تھا ۔ جس کی خبر پورے ملک میں جنگل میں آ گ کی طر ح پھیل گئی تھی ۔ اور ہر چہارجانب سے آ ر ایس ایس اور سنگھ پر یوار کی اس نا زیبا حرکت پر مذمت کی گئی تھی ۔ جمعیۃ علماء مہارا شٹر کے صدر نے اپنے مکتوب میں کہا کہ شر پسندوں نے ملک کے آ ئین کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے اور اس سے ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانو ں کو سخت تکلیف ہو ئی ہے اور انکے جذبا ت مجروح ہو ئے ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ مسلمان سب کچھ بر داشت کر سکتا ہے کہ ، اس کے ایما ن کا سودا کیا جائے وہ خامو ش رہے ،یہ نہیں ہو سکتا ۔ انہو ں نے دیا دلا یاکہ جب انگریز اس ملک میں عیسائیت کے فرو غ کے لئے کو شش کر رہا تھا ، اور زبر دستی ہند وستانیو ں کو تبدیل مذہب عیسائی بننے کے لئے مجبور کررہا تھا،اس وقت ہمار ے اکا بر نے ان کا ڈٹ کا مقابلہ کیا ، اور انکی تحریک کو ناکام بنا دیا ، ایسے سنا تن دھرم کی جانب سے شدھی سنگٹھن کے نام پر شروع کی جانے والی تحریک کا بھی جمعیۃ علماء کے اکابر ین نے مردانہ وار مقا بلہ کیا جن کی وجہ سے انہیں منہ کی کھانی پڑی ، آ ج پھر مٹھی بھر شر پسند عنا صر اس جموری ملک کی قومی یکجہتی ،فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور گنگا جمنی تہذیب کو نیست و نابود کرنا چاہ رہے ہیں ۔تاریخ گواہ ہے کہ انہو ں نے اپنے قیام سے لیکر آج تک ملک کے مفاد کے لئے کو ئی ایک کام نہیں کیا ۔ ان کا مقصد ہمیشہ یہ رہا ہے کہ جگہ جگہ پر فر قہ وارانہ فسادات کر ائے جا ئیں اور اقلیتوں کو تبا ہ و بر با د کیا جا ئے ، اور انکو مختلف ہتھکنڈے اپنا کر ہراساں کیا جا ئے ۔ اور ملک کی جمہوریت ختم کر کے ہند وراشٹر بنایا جا ئے ۔جمعیۃ علماء کے صدر نے کہا کہ ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں دنیا کی نظروں میں ہندوستان کی عظمت واہمیت اسی لئے ہے کہ یہاں مختلف مذاہب کے لوگ رہتے ہیں اور ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کرتے ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ اس طر ح کے تخریب کا روں کی سر گر میو ں پر پابند ی عائد کی جائے ۔ورنہ وہ دن دور نہیں کہ وہ ملک کے اتحاد کے لئے خطرہ ثابت ہونگے ۔ اور اگر ابھی سے اس کا سد با ب نہیں کیا گیا ۔ تو پو رے ملک کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔ 

Share this post

Loading...